وزیر اعظم کی ملک بھر میں کسٹمز کلیئرنس اصلاحات نافذ کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے ایف بی آر کو کسٹم کلیئرنس سے متعلق انقلابی اصلاحات ملک بھر میں یکساں اور مؤثر طور پر نافذ کرنے کی ہدایت کردی۔
یہ ہدایات وزیراعظم شہباز شریف نے ایف بی آر میں مجوزہ اصلاحات پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی ہیں۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اصلاحات کے بعد جی ڈی پی میں ٹیکس کلیکشن تناسب میں اضافہ قابل اطمینان ہے، وفاقی حکومت اور میں بذات خود حکام کی جانب سے اٹھائے گئے اصلاحاتی اقدامات کا تحفظ کریں گے۔وزیراعظم نے اصلاحات کی راہ میں سرخ فیتے اور ادارہ جاتی رکاوٹیں ختم کرنے کی بھی ہدایت دی اور کہا ملک بھر میں اصلاحات کے یکساں، مؤثر اور مستقل نفاذ کو یقینی بنائیں۔
عارف علوی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواست، تفتیشی افسر طلب
انہوں نے کہا کہ کسٹم کلیرنس اصلاحاتی ایجنڈے میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے ادارہ جاتی کارروائیوں کا دورانیہ کم کریں، آئندہ مالی سال پہلے سے عائد ٹیکسز کا مؤثر نفاذ ریونیو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کرنے کی
پڑھیں:
ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
ایرانی وزیرخارجہ نے اپنے صدر کے قریب ہوتے ہوئے نشاندہی کی تووہ دو تین بار آرمی چیف عاصم منیر سے بغلگیر ہوئے
ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم کی وفد کے ہمراہ ایرانی صدر اور ان کے وفد سے ملاقات ہوئی
ایرانی صدر دوحہ ملاقات میں فیلڈ مارشل کو پہچانے بنا آگے بڑھ گئے، جس کی نشاندہی پر ان کی جانب سے دلچسپ ردعمل سامنے آیا۔ ملاقات کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب ایران کے صدر پاکستانی وفد کا استقبال کر رہے تھے اور وزیراعظم شہباز شریف سے مصافحہ کرتے ہوئے فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، جس پر ایرانی وزیرخارجہ نے اپنے صدر کے قریب ہوتے ہوئے نشاندہی کی تو انہوں نے دلچسپ ردعمل دیتے ہوئے اس پر معذرت کی اور پھر دو تین بار آرمی چیف سے بغلگیر ہوئے۔ دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہبازشریف کی اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ ملاقات ہوئی جہاں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیف آف آرمی سٹاف، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔