گلگت بلتستان ، انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 4 ارب کے فنڈز کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
وفاق اور گلگت بلتستان حکومت قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کریں گے، وزیراعظم
شہباز شریف نے حالیہ بارشوں،سیلاب سے متاثرہ افراد میں امدادی چیک تقسیم کیے،خطاب
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے 4 ارب روپے کے فنڈز کا اعلان کر دیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد میں امدادی چیک تقسیم کرنے کی تقریب میں شرکت کی، شہبازشریف نے متاثرہ افراد میں امدادی چیک تقسیم کئے۔اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ متاثرین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، وفاق اور گلگت بلتستان حکومت قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کریں گے، انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے 4 ارب روپے فنڈ کا اعلان کرتا ہوں۔شہباز شریف نے کہا کہ وزیرمواصلات فوری طور پر انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے اقدامات کریں، ان تمام مسائل سے نمٹنے کے لیے متعلقہ اداروں کو مربوط اقدامات کرنا ہوں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سیمتاثرہ ملکوں میں سرفہرست ہے، کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں تیزبارشیں اور طغیانی آئی، جاں بحق افراد کے بلندی درجات اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ کابینہ ارکان کے ساتھ گلگت بلتستان میں متاثرہ افراد سے اظہار ہمدردی کے لیے آیا ہوں، بارشوں اور سیلاب سے متعدد افراد جاں بحق ہوئے اور املاک کو نقصان پہنچا، ایڈوانس وارننگ سسٹم وقت کی ضرورت ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگست کیآخرتک دوبارہ گلگت کا دورہ کروں گا، جب تک آپ اپنے گھروں میں آباد نہیں ہوتے میں آتا رہوں گا، 100 میگاواٹ کا سولرسسٹم منصوبہ رواں مالی سال مکمل ہو جائے گا۔شہباز شریف نے کہا کہ آئندہ دورے میں دانش سکول کا سنگ بنیاد رکھیں گے، سکردو میں بھی دانش سکول قائم کیا جائیگا، نوجوانوں پر سرمایہ کاری کل کا مستقبل محفوظ کرنے کے مترادف ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: انفراسٹرکچر کی بحالی شہباز شریف نے کہا کہ گلگت بلتستان متاثرہ افراد کے لیے
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بینک الفلاح کا مزید 50 لاکھ ڈالرعطیہ کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) بینک الفلاح کے چیئرمین شیخ نہیان بن مبارک آل نہیان اور بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 2025 کے سیلاب سے متاثرین کی بحالی کے لیے اضافی 50 لاکھ امریکی ڈالر،تقریباً 1.4 ارب روپے کی منظوری دی ہے۔ اس اعلان کے بعد بینک الفلاح کی جانب سے 2022 سے اب تک کے سیلاب زرہ علاقوں اور متاثرین کی بحالی کیلئے مجموعی امداد 1 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جو موسمیاتی تباہ کاریوں کے بعد مسلسل عوامی معاونت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ اعلان بینک الفلاح کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر عاطف باجوا نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ان کا کہنا تھا کہ”بینک الفلاح کی خواہش ہے کہ ہم صرف ایک مالیاتی ادارہ نہ رہیں بلکہ ایک ایسا بینک بنیں جو لوگوں کا احساس کرے۔ ہم اپنے چیئرمین اور بورڈ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے یہ فراخ دلانہ تعاون فراہم کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم متاثرین کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلی سے مقابلے کی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔”
نئے فراہم کیے گئے فنڈز غیر سرکاری تنظیموں اور شراکت داروں کے نیٹ ورک کے ذریعے پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں بنیادی ڈھانچے، روزگار کی بحالی اور کمیونٹیز کی مضبوطی پر خرچ کیے جائیں گے۔ اس اقدام میں رہائش، تعلیم، صحت اور موسمیاتی لحاظ سے موزوں زراعت سمیت ترقیاتی اقدامات شامل ہوں گے۔
رواں سال 2025کے سیلاب نے پاکستان کو ایک بار پھر شدید متاثر کیا ہے، جبکہ 2022 میں 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔ تاہم وسیع امدادی سرگرمیوں کے باوجود 80 لاکھ سے زائد بے گھر افراد اب بھی صحت اور رہائش کے مسائل سے دوچار ہیں۔
2022کے بعد بینک الفلاح نے 1 کروڑ ڈالر کے امدادی منصوبے کا آغاز کیا تھا، جس کے دو مراحل میں سندھ اور بلوچستان میں فوری امداد اور طویل مدتی بحالی شامل تھی۔ بینک الفلاح نے اپنے 479 متاثرہ ملازمین کو بھی 50 کروڑ روپے کی براہ راست مالی مدد فراہم کی، جن کے گھر اور اثاثے سیلاب میں تباہ ہوئے تھے، جو ادارے کی ٹیم کیلئے فلاح و بہبود کی روایت کا ثبوت ہے۔