بلوچستان کی سرزمین اتحاد، رواداری کی علامت، زائرین کا استقبال کرینگے، بشیر احمد مینگل
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اپنے بیان میں بشیر احمد مینگل نے 6 اگست کو کراچی سے ریمدان بارڈر کیجانب روانہ ہونیوالے مارچ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں زائرین کو ہر ممکن سہولیات اور مکمل تعاون فراہم کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی حب کے جنرل سیکرٹری بشیر احمد مینگل نے زائرین کرام کی جانب سے کراچی سے ریمدان بارڈر تک لانگ مارچ کا خیرمقدم کیا ہے۔ اپنے بیان میں بشیر احمد مینگل نے 6 اگست کو کراچی سے ریمدان بارڈر کی جانب روانہ ہونے والے پرامن زائرین امام حسین علیہ السلام اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام لانگ مارچ کے شرکاء، بالخصوص مرکزی قائد سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کی سرزمین اتحاد، رواداری اور بین المسالک ہم آہنگی کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی این پی کی مرکزی ہدایت پر لانگ مارچ کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ زائرین کو ہر ممکن سہولیات اور مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا، کیونکہ اس طرح کے پرامن اقدامات ملک میں بین المسلمین اتحاد و بھائی چارے کے فروغ کا ذریعہ بنتے ہیں۔ بشیر احمد مینگل نے ضلع حب و ضلع لسبیلہ کے کارکنان اور مقامی برادریوں سے اپیل کی کہ وہ اس قافلے کا بھرپور اور پرجوش استقبال کریں، اور اپنی روایتی مہمان نوازی، اتحاد اور یکجہتی کا عملی مظاہرہ کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بشیر احمد مینگل نے
پڑھیں:
پاکستانی مستقل مندوب نے افغان سرزمین سے دراندازی، حملوں کے ثبوت سلامتی کونسل میں پیش کر دیے
پاکستان نے افغانستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کے لیے محفوظ پناہ گاہوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھاتے ہوئے افغانستان کی سرزمین سے دراندازی اور حملوں کے ثبوت سلامتی کونسل میں پیش کر دیے۔
عرب نیوز کے مطابق پاکستان نے سلامتی کونسل میں بتایا کہ افغانستان میں 60 سے زائد عسکریت پسند کیمپ قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، پاکستان نے افغان طالبان کو سرحد پار حملوں کو فعال کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ دہشت گرد کیمپ، پاکستان میں سیکیورٹی اداروں اور نہتے و معصوم شہریوں پر حملوں کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔ پاکستان کے پاس دہشت گرد گروہوں کی مشترکہ تربیتی مشقوں، انکے درمیان باہمی تعاون، غیر قانونی ہتھیاروں کی تجارت اور منظم دہشتگردانہ حملوں کے ثبوت موجود ہیں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب عاصم افتخار احمد نے بتایا کہ دہشت گرد کیمپ سرحد پار سے دراندازی اور حملوں کے لیے مرکز کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ افغانستان سے پنپنے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے بدستور سب سے بڑا خطرہ ہے۔
عاصم افتخار احمد نے کہا کہ داعش، القاعدہ، ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ سمیت دیگر دہشت گرد تنظیمیں افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں۔ پاکستان اور چین نے مشترکہ طور پر 1267 پابندیوں کی کمیٹی کو بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو نامزد کرنے کی درخواست جمع کروائی ہے۔
انہوں نے کہا ہمیں امید ہے کہ کونسل افغانستان کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو روکنے کے لیے تیزی سے کارروائی کرے گی، طالبان حکام کو انسداد دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیے، پاکستان سے زیادہ کوئی ملک افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں نہیں۔
عاصم افتخار احمد نے کہا کہ ٹی ٹی پی تقریباً 6ہزار جنگجوؤں کے ساتھ افغان سرزمین پر سب سے بڑا دہشت گرد گروپ ہے، پاکستان نے افغانستان سے ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے دہشت گردوں کی دراندازی کی متعدد کوششوں کو کامیابی سے ناکام بنا یا ہے، یہ صورت حال ناقابل برداشت ہے۔
پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان سے زیادہ کوئی ملک افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں نہیں، پاکستان خطے اور دنیا کے بہترین مفاد میں ایک پرامن، خوشحال افغانستان کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔