Nawaiwaqt:
2025-09-20@16:20:52 GMT

اسلام آباد میں موسلادھار بارش، پانی نے پھر تباہی مچا دی۔

اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT

اسلام آباد میں موسلادھار بارش، پانی نے پھر تباہی مچا دی۔

اسلام آباد میں موسلادھار بارش کے باعث مارگلہ کی پہاڑیوں سے آنے والے پانی سے وفاقی دارالحکومت کے نالوں میں طغیانی آ گئی۔موسلادھار بارش سے نالوں میں طغیانی کے باعث بھارہ کہو، چک شہزاد اور دیگر علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، نیو چھٹہ بختاور میں بارش کے بعد گلیاں اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، مکینوں کو نقل و حرکت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔بارش کے پانی سے کئی گاڑیاں ڈوب گئیں، جبکہ 6 سے 7 نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب ملک میں بارشوں کا ایک اور سپیل برسنے کو تیار ہے، محکمہ موسمیات نے پنجاب، خیبرپختونخوا اور کشمیر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ موسلادھار بارش کے باعث اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور اور سیالکوٹ کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے، جبکہ مظفر آباد میں وقفے وقفے سے بارش کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق موسلادھار بارش کے باعث خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں، گلگت بلتستان، کشمیر، مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک متاثر ہونے کا خطرہ ہے، بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔شہر قائد کراچی میں آج بھی موسم ابرآلود رہنے کا امکان اور بوندا باندی متوقع ہے۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق شدید بارشوں کے باعث دریائے چناب اور جہلم میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: موسلادھار بارش بارش کے باعث

پڑھیں:

مون سون کا سیزن اختتام پذیر، سیلاب زدہ علاقوں سے پانی اترنے لگا: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

**لاہور: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے اعلان کیا ہے کہ صوبے میں مون سون کا سیزن باضابطہ طور پر ختم ہو چکا ہے اور آئندہ ہفتے بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ بارشوں کے اختتام کے بعد سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے اور بیشتر اضلاع میں کشتیاں بھی اب غیر فعال ہو گئی ہیں، مرالہ سے لے کر پنجند تک دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے اور کسی مقام پر بند توڑنے کی نوبت نہیں آئی۔

عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ پنجاب کے 28 اضلاع میں مجموعی طور پر 4 ہزار 755 دیہات سیلاب سے متاثر ہوئے، جن میں علی پور، ملتان اور جلال پور سب سے زیادہ متاثرہ علاقے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب کے نتیجے میں 24 لاکھ 82 ہزار ایکڑ زرعی اراضی زیرِ آب آئی، جس میں چاول کی فصل 15 فیصد اور گنے کی فصل 22 فیصد تک متاثر ہوئی۔ تاہم، محکمہ زراعت نے بروقت اقدامات کے ذریعے مویشیوں کے لیے چارہ فراہم کیا اور لائیو اسٹاک کو بڑی حد تک نقصان سے بچایا۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ سیلاب کے دنوں میں 425 میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے، جہاں متاثرین کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں، کل سانپ کے کاٹنے سے ایک ہلاکت ہوئی، جبکہ مجموعی طور پر اب تک 123 افراد سیلاب کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چناب اور ستلج سے اوچ شریف، احمد پور شرقیہ میں تباہی، ایم 5 کا دوسرا حصہ بھی متاثر
  •   مون سون کا زور ٹوٹ گیا: محکمہ موسمیات
  • مون سون کا سلسلہ ختم، آئندہ ہفتے بارش کا کوئی امکان نہیں،تمام دریاﺅ ں میں صورتحال نارمل ہو گئی ہے. پی ڈی ایم اے
  • مون سون کا سیزن اختتام پذیر، سیلاب زدہ علاقوں سے پانی اترنے لگا: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب
  • موقع پرست اور سیلاب کی تباہی
  • سوات میں موسلادھار بارش؛ دریا کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ، ہائی الرٹ جاری
  • محکمہ موسمیات نے بارش کے حوالے سے بڑی پیشگوئی کردی
  • اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
  • پنجاب میں سیلاب کا زور ٹوٹنے لگا، سندھ کے بیراجوں پر دباﺅ، کچے کا وسیع علاقہ ڈوب گیا
  • بارش اور کرپٹ سسٹم