اسلام آباد میں موسلادھار بارش کے باعث مارگلہ کی پہاڑیوں سے آنے والے پانی سے وفاقی دارالحکومت کے نالوں میں طغیانی آ گئی موسلادھار بارش سے نالوں میں طغیانی کے باعث بھارہ کہو، چک شہزاد اور دیگر علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، نیو چھٹہ بختاور میں بارش کے بعد گلیاں اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، مکینوں کو نقل و حرکت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔بارش کے پانی سے کئی گاڑیاں ڈوب گئیں، جبکہ 6 سے 7 نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب ملک میں بارشوں کا ایک اور سپیل برسنے کو تیار ہے، محکمہ موسمیات نے پنجاب، خیبرپختونخوا اور کشمیر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔آج موسلادھار بارش کے باعث اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور اور سیالکوٹ کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے، جبکہ مظفر آباد میں وقفے وقفے سے بارش کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق موسلادھار بارش کے باعث خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں، گلگت بلتستان، کشمیر، مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک متاثر ہونے کا خطرہ ہے، بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔شہر قائد کراچی میں آج بھی موسم ابرآلود رہنے کا امکان اور بوندا باندی متوقع ہے۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق شدید بارشوں کے باعث دریائے چناب اور جہلم میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

مون سون کا سیزن ختم، سیلاب زدہ علاقوں سے پانی نکلنا شروع ہوگیا ہے: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب

ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے آج سے مون سون کا سیزن ختم ہو گیا ہے اور  آئندہ ہفتے بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا مون سون سیزن ختم ہونے کے بعد سیلاب زدہ علاقوں سے پانی نکلنا شروع ہو گیا ہے، پانی کا لیول کم ہونے کی وجہ سے اب کافی اضلاع میں کشتیاں بھی آپریشنل نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں مرالہ سے لے کر پنجند تک پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، ابھی پانی کا لیول کم ہو رہا ہے ، بند توڑنا نہیں پڑا ہے۔ان کا کہنا تھا سیلاب کی صورتحال میں تمام اداروں نے مل کر کام کیا، پنجاب میں آج تک 28 اضلاع میں 4 ہزار 755 دیہات متاثر ہوئے، سب سے زیادہ علی پور، ملتان اور جلال پور میں لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے۔عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا 24 لاکھ 82 ہزار ایکڑ زرعی رقبہ زیر آب آیا، چاول کی فصل 15 فیصد اور گنے کی فصل 22 فیصد متاثر ہو ئی ہے، محکمہ زراعت نے مویشیوں کو چارہ دینے میں بہت مدد کی اور لائیو اسٹاک کو بچایا۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ 425 میڈیکل کیمپس میں متاثرین کو طبی امداد فراہم کی گئی،  کل سانپ کے کاٹنے کی وجہ سے ایک ہلاکت ہوئی، اب تک پوری سیلابی صورتحال میں 123 افراد جاں بحق ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  •   مون سون کا زور ٹوٹ گیا: محکمہ موسمیات
  • مون سون کا سلسلہ ختم، آئندہ ہفتے بارش کا کوئی امکان نہیں،تمام دریاﺅ ں میں صورتحال نارمل ہو گئی ہے. پی ڈی ایم اے
  • مون سون کا سیزن ختم، سیلاب زدہ علاقوں سے پانی نکلنا شروع ہوگیا ہے: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب
  • مون سون کا سیزن اختتام پذیر، سیلاب زدہ علاقوں سے پانی اترنے لگا: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب
  • کراچی کی میڈیسن مارکیٹ اور اردو بازار سیوریج نالے بن گئے، طالبات اور حاملہ خواتین کیلئے مشکلات
  • سوات میں موسلادھار بارش؛ دریا کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ، ہائی الرٹ جاری
  • محکمہ موسمیات نے بارش کے حوالے سے بڑی پیشگوئی کردی
  • اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
  • پنجاب میں سیلاب کا زور ٹوٹنے لگا، سندھ کے بیراجوں پر دباﺅ، کچے کا وسیع علاقہ ڈوب گیا
  • بارش اور کرپٹ سسٹم