پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو شبلی فراز اور عمر ایوب کیخلاف مزید کارروائی سے روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو شبلی فراز اور عمر ایوب کے خلاف مزید کارروائی کرنے سے روک دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شبلی فراز اور عمر ایوب کی نااہلی فیصلے کے خلاف درخواستوں پر پشاور ہائیکورٹ نے محفوظ فیصلہ جاری کردیا۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کو درخواست گزاروں کے خلاف مزید کارروائی کرنے سے روک دیا، حکمنامے میں عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن 5 اگست کے نوٹیفکیشن پر مزید کارروائی نہیں کرے۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 نافذ ہے اس کی خلاف ورزی نہیں کرنے دیں گے، ارکان اسمبلی کو سپریم کورٹ کے باہر اکٹھا ہونے کی اجازت نہیں ہے۔
پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن اوردیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 20 اگست تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 5 اگست کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب سمیت 9 ارکان اسمبلی اور سینیٹر کو نااہل قرار دیا تھا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے تمام ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا، تمام ارکان کو 9 مئی کے مقدمات میں سزائیں ہونے کے بعد نااہل قرار دیا گیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہل قرار دیے گئے ارکان میں ایک سینیٹر، 5 ارکان قومی اسمبلی اور 3 ارکان پنجاب اسمبلی شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈرز شبلی فراز، عمر ایوب سمیت،حامد رضا، رائے حیدر، رائے حسن، رائے مرتضیٰ، زرتاج گل، انصر اقبال اور جنید افضل کو نااہل قرار دیا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل فیصل آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے 3 مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل وزیر سمیت سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 196 رہنماؤں اور کارکنوں کو 10 سال تک قید کی سزائیں سنائی تھیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پشاور ہائیکورٹ نے نے الیکشن کمیشن مزید کارروائی شبلی فراز اور نااہل قرار عمر ایوب
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی: حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی، ’چور چور‘ کے نعرے
پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان شدید ہنگامی آرائی ہوئی ہے، اور اس دوران چور چور کے نعرے لگائے گئے ہیں۔
اپوزیشن رکن اعجاز شفیع کے بولنے پر ن لیگ کے رکن اسمبلی احسن خان اور رانا محمد ارشد نے تقریر شروع کردی۔
حکومتی ارکان رانا ارشد طارق گل اور ملک وحید نے اپوزیشن رہنماؤں پر الزامات لگائے۔
اس موقع پر اپوزیشن رہنمائوں کی جانب سے چور چور کے نعرے لگائے گئے، جس سے ایوان کا ماحول خراب ہوگیا۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے حکومتی رکن طارق گل نے کہاکہ پنجاب میں اب صرف شیر کی حکومت ہوگی۔
ملک وحید نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گڈ گورننس کی اعلیٰ ترین مثالیں قائم کردی ہیں۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہاکہ جو فساد اور انار کی پھیلائے گا وہ سلاخوں کے پیچھے تو ہو سکتا ہے باہر نہیں، اب صرف ترقی کی بات ہوگی۔
اس موقع پر احسن رضا نے کہاکہ پی ٹی آئی کا ایجنڈا صرف ایک نشئی کو جیل سے رہائی دلانا ہے، وہ ایک مصدقہ چور ہے۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی والوں کو ریاست اور ملک سے کوئی دلچسپی نہیں، انہیں چاہیے کہ یہ اسمبلیوں سے استعفیٰ دیں اور سڑکوں پر جائیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ لوگ قابل معافی نہیں ہیں، ڈیڑھ سال سے یہ لوگ اس ہاؤس کو نہیں چلنے دے رہے، نوجوان نسل کو تباہ اور قوم کی ڈائریکشن کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔
ایوان میں ہونے والے شور شرابے کے اسپیکر ملک احمد خان کو اجلاس کچھ دیر کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اجلاس ملتوی پنجاب اسمبلی چور چور کے نعرے حکومت اپوزیشن ہنگامی آرائی وی نیوز