اگر آپ کے بال حد سے زیادہ جھڑنے لگے ہیں تو شیمپو بدلنے کے بجائے سب سے پہلے اپنے پانی پینے کی مقدار پر توجہ دیں۔ پانی صرف زندگی کی بنیاد ہی نہیں بلکہ ہماری جلد، بالوں اور مجموعی صحت کے لیے ایک بنیادی ضرورت ہے۔ اکثر ہم یہ تو جانتے ہیں کہ پانی اہم ہے، لیکن یہ نہیں جانتے کہ ہم روزانہ کتنا پانی پی رہے ہیں اور کیا وہ مقدار واقعی ہماری جسمانی ضروریات کو پورا کر رہی ہے یا نہیں۔
  پانی کی کمی اور بالوں کا جھڑنا
پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن) نہ صرف جلد کو متاثر کرتی ہے بلکہ یہ بالوں کے جھڑنے کی ایک اہم وجہ بھی ہو سکتی ہے۔ پانی کی ناکافی مقدار سے بال روکھے، کمزور اور بے جان ہو جاتے ہیں۔ اس کا نتیجہ پھٹے سِروں، بالوں کے ٹوٹنے اور یہاں تک کہ گنج پن کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ کیونکہ بالوں کی جڑیں کھوپڑی میں موجود ہوتی ہیں، جنہیں غذائی اجزاء اور نمی کی فراہمی خون کے ذریعے ہوتی ہے، اس لیے جب جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے تو یہ عمل متاثر ہو جاتا ہے اور بالوں کو وہ ضروری غذائیت نہیں مل پاتی۔
  روزانہ کتنا پانی پینا چاہیے؟
بالوں کو صحت مند رکھنے کے لیے ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ روزانہ کم از کم 7 سے 8 گلاس پانی  ضرور پیا جائے۔ ہر بال کو اپنی نشوونما کے لیے تقریباً¼ لیٹر پانی درکار ہوتا ہے۔ اگر آپ کے بال معمول سے زیادہ جھڑنے لگیں، ان کے سِروں پر سفیدی یا خشکی نظر آئے، یا بال نازک محسوس ہوں تو یہ واضح علامات ہو سکتی ہیں کہ آپ کا جسم پانی کی کمی کا شکار ہے۔
  پانی کے فوائد صرف بالوں کے لیے نہیں 
پانی صرف بالوں کی صحت کے لیے نہیں بلکہ جلد، جِگر، گردے، نظامِ انہضام، دماغی کارکردگی اور توانائی کے لیے بھی بے حد اہم ہے۔ دن بھر کی سرگرمیوں، پسینے، پیشاب اور دیگر جسمانی افعال کے ذریعے ہم جسم سے پانی کھو دیتے ہیں۔ اگر اس کی بروقت تلافی نہ کی جائے تو تھکاوٹ، سر درد، خشک منہ، چکر آنا اور کمزوری جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔
  خوبصورت اور صحت مند بالوں کے لیے چند اہم نکات 
روزانہ کم از کم 8 گلاس پانی پینے کو معمول بنائیں۔ پانی کے ساتھ ساتھ متوازن غذا، تیل لگانا، بالوں کے لیے مناسب ماسک اور شیمپو کا استعمال بھی کریں۔ پانی کو نظرانداز نہ کریں کیونکہ یہی خوبصورتی اور صحت کا سستا ترین راز ہے۔

Post Views: 8.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پانی کی کمی بالوں کے کے لیے

پڑھیں:

باتھ روم میں موبائل فون کا استعمال بواسیر کا سبب بن سکتا ہے

امریکا کے شہر بوسٹن میں کی گئی ایک طبی تحقیق کے مطابق رفع حاجت کے دوران موبائل فون استعمال کرنے سے بواسیر ہونے کا خطرہ 46 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں شامل 125 افراد کا کولونوسکوپی کے ذریعے معائنہ کیا گیا، جن میں سے 66 فیصد افراد نے بتایا کہ وہ باتھ روم میں فون پر اسکرولنگ کرتے ہیں اور عموماً 5 منٹ یا اس سے زائد وقت ٹوائلٹ پر بیٹھے رہتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق زیادہ دیر تک بیٹھنے سے مقعد اور ریکٹم کی رگوں پر دباؤ پڑتا ہے، جو ان میں سوجن اور بواسیر کا باعث بنتا ہے۔ فون کے استعمال سے لوگ بغیر سوچے طویل وقت بیٹھے رہتے ہیں، جس سے مسئلہ مزید بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ ایسے افراد کی جسمانی سرگرمیاں بھی کم ہوتی ہیں، جو بواسیر جیسے مسائل کو مزید بڑھا دیتی ہیں۔ ماہرین صحت مند طرز زندگی اور متحرک روٹین اپنانے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ ان مسائل سے بچا جا سکے۔

 

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • بھارتی بلے بازوں کو کیسے قابو کرنا ہے، عمر گل نے آسان طریقہ بتادیا
  • "ریوینج سیونگ" نے تنخواہ دار انسان کیلئے خرچہ پورے مہینے چلانے کا زبردست طریقہ بتادیا
  • باتھ روم میں موبائل فون کا استعمال بواسیر کا سبب بن سکتا ہے
  • وزیراعلی پنجاب فلڈ ریلیف اور ریسکیو آپریشنز کو روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کر رہی ہیں، سید عاشق حسین کرمانی
  • ملک میں فی تولہ سونا 1100روپے سستا ہوگیا
  • سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سستا ہوگیا، فی تولہ نئی قیمت کتنی ہوگئی؟
  • مون سون کا سیزن ختم، سیلاب زدہ علاقوں سے پانی نکلنا شروع ہوگیا ہے: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب
  • پرائیویٹ کمپنیوں کی پیکنگ والا آٹا سستا ہوگیا
  • پاکستان میں انٹرنیٹ سست، بحالی میں مزید کتنا وقت لگے گا؟ سیکرٹری آئی ٹی نے بتادیا
  • موقع پرست اور سیلاب کی تباہی