گورنر سندھ کی درخواست پر اربعین حسینیؑ مارچ آج جمعرات کی دوپہر تک مؤخر
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ مارچ میں شریک تمام زائرین حتمی نتیجے تک کراچی میں ہی قیام کریں گے، آج جمعرات کو وفاقی اعلیٰ قیادت سے مزاکرات کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی درخواست پر شیعہ قائدین نے اربعین حسینیؑ مارچ آج بروز جمعرات کی دوپہر تک مؤخر کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے وفد کے ہمراہ سولجر بازار میں ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صوبائی آفس وحدت ہاؤس میں سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں اربعین حسینیؑ مارچ کے قائدین سے ملاقات کی۔ ملاقات میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور قائدین مارچ کے درمیان زائرین اربعین حسینی مارچ اور زائرین کو درپیش مشکلات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس میں علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ باقر عباس زیدی، علامہ مقصود ڈومکی، رہنما ایم کیو ایم پاکستان انیس قائم خانی، معاز محبوب و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ ہم نے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات میں زائرین کے مسائل پر گفگتو کی، میں نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری سے زائرین کے مسئلے پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام سیکورٹی فراہم کرنا ہے، اربعین کیلئے زمینی راستوں سے جانے والے زائرین کے حوالے سے سکیورٹی خدشات تھے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ زائرین پورے سال زیارت پر جانے کیلئے پیسے جمع کرتے ہیں، زائرین کی مشکلات کا اندازہ ہے، میں سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا ملاقات کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، صوبہ و وفاق کا نمائندہ ہونے کی حیثیت سے زائرین کے مسائل حل کرنے کی مکمل کوشش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس مسئلے میں کہیں سیاست نہیں نظر آئی، بلوچستان میں زائرین کا استقبال کرنے کیلئے کافی رہنما موجود تھے، اس بات کا علم ہے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت بائے روڈ جانے والے زائرین کو حکومتی سطح پر ہوائی راستے سے بھیجا جائے، بارڈر پر موجود زائرین کو بائے ایئر بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ہم نے خود آگے بڑھ کر زائرین کے مسائل پر اسٹینڈ لیا یے، جمعرات کی دوپہر تک کا وقت مانگا ہے، ان شاء اللہ حکومت کی جانب سے مطالبات کے حق میں مثبت جواب ملے گا۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید احمد قبال رضوی نے کہا کہ گورنر سندھ نے زائرین پر پابندی ہٹانے کے حوالے سے وفاقی حکومت سے بات کرینگے، گورنر سندھ نے زمینی راستوں پر سے پابندی ہٹانے اور زائرین کے مسائل حل کروانے کیلئے یقین دہانی کرائی ہے، گورنر سندھ نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ وفاق کے نمائندے ہیں، مسائل حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کرینگے۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ گورنر سندھ نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ آج بروز جمعرات وزیر مملکت طلال چوہدری کو مارچ کی قیادت سے مزاکرات کرائیں گے، گورنر سندھ نے زائرین کے مسائل کے حل کیلئے ایک کمیٹی بنانے کا عندیہ بھی دیا ہے، گورنر سندھ نے ایم ڈبلیو ایم قیادت کا شکریہ ادا کیا یے، ہم بھی ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ ہمارا مارچ جاری ہے، گورنر سندھ کیجانب سے زائرین کے مسائل حل کرانے کی یقین دہانی پر ہم اربعین حسینی مارچ آج بروز جمعرات دوپہر تک مؤخر کرتے ہیں، مارچ میں شریک تمام زائرین حتمی نتیجے تک کراچی میں ہی قیام کریں گے، آج جمعرات کو وفاقی اعلیٰ قیادت سے مزاکرات کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گورنر سندھ کامران ٹیسوری علامہ احمد اقبال رضوی زائرین کے مسائل ایم ڈبلیو ایم گورنر سندھ نے نے کہا کہ دوپہر تک کریں گے
پڑھیں:
چلڈرن غزہ مارچ”ہزاروں طلبہ و طالبات کی شرکت، اسرائیلی جارحیت کیخلاف نعرے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: جماعت اسلامی کے تحت شاہراہ قائدین پر تاریخ کا سب سے بڑا اور منفرد ”کراچی چلڈرن غزہ مارچ“ منعقد ہوا جس میں شہر بھر کے نجی و سرکاری اسکولوں کے لاکھوں طلبہ و طالبات نے شرکت کی, اس مارچ کا مقصد فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت اور دہشت گردی کے شکار نہتے بچوں سے اظہارِ یکجہتی کرنا تھا۔
شاہراہ قائدین پر تا حد نگاہ طلبہ و طالبات کے قافلے موجود تھے، فضا نعرہ تکبیر، لبیک یا اقصیٰ، لبیک یا غزہ اور آزادی فلسطین کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔ مارچ میں شریک بچوں نے فلسطینی پرچم، پٹیاں، کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جبکہ بعض طلبہ نے میزائل کے ماڈلز اور کھلونا اسلحہ بھی اٹھا رکھا تھا، جس سے فلسطینی بچوں کی مزاحمت کو علامتی انداز میں اجاگر کیا گیا۔
مارچ کے شرکاء نے سخت گرمی اور دھوپ کے باوجود مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا، ایک ٹریک طلبہ اور دوسرا طالبات کے لیے مختص تھا، الخدمت کی جانب سے دونوں اطراف طبی امدادی کیمپ قائم کیے گئے جبکہ پانی اور جوس کے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے، مارچ کے دوران علامتی طور پر فلسطینی شہداء بچوں کی میتیں بھی اٹھائی گئیں، جس نے ماحول کو مزید رقت آمیز بنا دیا۔
مرکزی اسٹیج نورانی کباب ہاؤس کے سامنے کنٹینرز پر بنایا گیا جہاں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن، امیر کراچی منعم ظفر خان اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ اسٹیج پر بچوں نے تقاریر، نظمیں اور ترانے پیش کیے جبکہ کراٹے شو اور فلسطینی پرچم کے رنگوں پر مشتمل اسموک فائر نے مارچ کو منفرد انداز دیا۔ اسٹیج پر “UNITE WITH GAZA CHILDREN” کا بڑا بینر آویزاں تھا اور اردگرد قومی و فلسطینی پرچم لہرائے جا رہے تھے۔
مارچ میں طلبہ و طالبات کی جانب سے فلسطینی فنڈ کے لیے عطیات بھی پیش کیے گئے، جن میں عثمان پبلک اسکول سسٹم کی طرف سے 30 لاکھ روپے اور اسٹار اکیڈمی کی جانب سے ایک لاکھ روپے شامل تھے۔
مارچ کی کوریج کے لیے قومی و بین الاقوامی میڈیا کے نمائندے، فوٹوگرافرز اور کیمرہ مین بڑی تعداد میں موجود تھے۔ سوشل میڈیا ٹیم کے لیے علیحدہ کیمپ بنایا گیا تھا جبکہ صحافیوں کے لیے پریس گیلری مختص تھی۔
حافظ نعیم الرحمن کے اسٹیج پر آتے ہی بچوں نے والہانہ نعروں سے ان کا استقبال کیا، اس دوران مختلف وقتوں پر نعرے بازی اور فلسطین کے حق میں ترانے گونجتے رہے جبکہ امریکا اور اسرائیل کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار بھی کیا گیا۔
جامعہ نعمان کے طالب علم اعظم خان نے فلسطینی مجاہد ابوعبیدہ ترجمان القسام بریگیڈ کی آوازمیں امت مسلمہ کے نام ان کا بیان پڑھ کرسنایا، مارچ میں عثمان پبلک اسکول سسٹم کے ڈائریکٹر معین الدین نیر نے طلبہ و طالبات کی جانب فلسطین فنڈ کے لیے جمع کیے گئے30لاکھ روپے،اسٹار اکیڈمی کے پرنسپل و تنظیم اساتذہ کے صدر شاکر شکور نے 1لاکھ فنڈز کی رقم حافظ نعیم الرحمن کو دی۔