روزانہ کتنا پانی پینا چاہیے؟ عوام کی رائے اور ڈاکٹر کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
’میں 3 گلاس پانی پیتا ہوں روزانہ‘… ’میں تو 5 سے 8 گلاس تک پیتا ہوں!‘ بلکہ کچھ لوگوں نے یہاں تک کہا کہ وہ روز 12 گلاس پانی پیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پانی پانی رے! وزیرِ اعظم نے اسلام آباد میں صاف پانی کی فراہمی کے لیے ٹاسک فورس قائم کردی
یہ جوابات ہمیں عوام سے پوچھنے پر ملے جب ہم نے معلوم کیا کہ وہ روزانہ کتنا پانی پیتے ہیں۔ بظاہر یہ ایک سادہ سا سوال تھا مگر جوابات سے یہ بات واضح ہوئی کہ بہت سے لوگ پانی کے استعمال کے بارے میں درست معلومات سے محروم ہیں۔
ہم نے ان آرا کے حوالے سے ماہر صحت ڈاکٹر ذین شاہد مغل سے گفتگو کی جنہوں نے بتایا کہ کم پانی پینا بہت خطرناک ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے نہ صرف جسم میں تھکاوٹ اور سستی پیدا ہوتی ہے بلکہ گردوں کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، جلد خشک ہو جاتی ہے اور ڈیہائڈریشن جیسے سنگین مسائل جنم لیتے ہیں۔
ڈاکٹر ذین شاہد نے یہ بھی واضح کیا کہ جو لوگ کولڈ ڈرنکس کو پانی کا نعم البدل سمجھتے ہیں وہ غلط فہمی کا شکار ہیں۔ یہ مشروبات وقتی طور پر تسکین تو دیتے ہیں مگر صحت کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں اور پانی کی کمی کو پورا نہیں کر پاتے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں 68 فیصد بیماریاں آلودہ پانی کے استعمال سے پیدا ہوتی ہیں، وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال
انہوں نے عوامی جوابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہر شخص کو اپنی روزمرہ سرگرمیوں، موسم اور جسمانی حالت کے مطابق تقریباً 8 سے 10 گلاس پانی روزانہ پینا چاہیے۔
اب آپ بتائیں، آپ روزانہ کتنا پانی پیتے ہیں؟ کیا آپ کی یہ مقدار آپ کی صحت کے لیے کافی ہے؟ دیکھیے سفیر احمد کی یہ ویڈیو رپورٹ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پانی پانی کا روزانہ استعمال روزانہ پانی کتنا پییں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پانی پانی کا روزانہ استعمال کے لیے
پڑھیں:
کیمرے کے سامنے ذاتی رائے نہیں ہوتی، حصول انصاف سے متعلق سوال پر جسٹس محسن کا جواب
اسلام آباد:سپریم کورٹ میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے اقدامات چیلنج کرنے والے جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا ہے کہ حصول انصاف سے متعلق سوال پر کمنٹ نہیں کروں گا، کیمرے کے سامنے ذاتی رائے نہیں ہوتی۔
سپریم کورٹ سے روانگی کے وقت صحافی نے سوال کیا کہ آپ کو امید ہے سپریم کورٹ سے کوئی سپورٹ ملے گی؟ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہمارا ہمیشہ عدل و انصاف کے ساتھ قانون پر یقین رہا ہے۔
جج سے سوال کیا گیا کہ بطور درخواست گزار کیسا محسوس کر رہے ہیں؟ جسٹس محسن نے جواب دیا کہ بالکل ایسے جیسے عام پاکستانی محسوس کرتے ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ اس عمل سے عام شہری کو ایسا نہیں لگے گا کہ ججز بھی اس طرح انصاف کے لیے جا رہے ہیں؟
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اس پر میں کوئی کمنٹ نہیں کروں گا، جس پر صحافی نے کہا کہ جج صاحب ذٓاتی رائے ہی دے دیں۔ جسٹس محسن نے کہا کہ کیمرے کے سامنے ذاتی رائے نہیں ہوتی۔
ایک سوال کے جواب میں جسٹس محسن نے واضح کیا کہ کیسز کی سماعت مکمل کر کے پھر یہاں آئے ہیں۔
کسی وکلاء تنظیم کے ہیڈ ہونے سے متعلق سوال پر جسٹس محسن نے کہا کہ پھر میں وکالت کر رہا ہوتا لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اب وکالت کا معیار کیسا ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ چیف جسٹس ڈوگر کے بنائے گئے بینچز کے ججز کے ساتھ آپ بیٹھ رہے ہیں یا نہیں؟ جسٹس محسن اختر کیانی نے جواب دیا کہ نہیں وہ ہمارے ساتھ نہیں بیٹھ رہے ہیں۔