ہم غزہ کے بارے مزید انتظار نہیں کر سکتے، اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
ورلڈ فوڈ پروگرام کی سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ آسمان سے گرائی گئی امداد غزہ کی پٹی میں بڑھتے ہوئے قحط کو کسی طور روک نہیں سکتی! اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی سربراہ سنڈی مکین نے غزہ کی پٹی میں وسیع قحط اور بھوک کی ابتر صورتحال کے بارے سختی کے ساتھ خبردار کیا ہے۔ اس حوالے سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے سنڈی مکین کا کہنا تھا کہ ہم غزہ کی پٹی میں بڑھتے قحط کو آسمان سے گرائی جانے والی امداد کے ذریعے کسی صورت نہیں روک سکتے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کی سربراہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں 5 لاکھ لوگ بھوک کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ ان تک خوراک پہنچانے کا واحد راستہ "زمینی" ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کی سربراہ نے زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ اب ہم مزید انتظار نہیں کر سکتے، کیونکہ غزہ خوراک اور وقت کی شدید قلت کا شکار ہو چکا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی سربراہ
پڑھیں:
مودی حکومت نے 5 اگست 2019 کو نہ صرف جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف سازش کی بلکہ اقوام متحدہ کی قرارداوں کی بھی صریحاً خلاف ورزی کی، سینیٹر شیری رحمن
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے 5 اگست 2019 کو نہ صرف جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف سازش کی بلکہ اقوام متحدہ کی قرارداوں کی بھی صریحاً خلاف ورزی کی، پاکستان، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا پرامن حل چاہتا ہے۔ منگل کو یوم استحصال کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے خلاف کشمیریوں کے حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں، 6 سال قبل مودی حکومت نے یکطرفہ طور پر بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35A کو منسوخ کیا تھا، ترامیم کے پیچھے بی جے پی سرکار کا مقصد جموں و کشمیر کی خود مختاری اور خصوصی حیثیت ختم کرنا تھا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے 5 اگست 2019 کو ان آرٹیکلز کو منسوخ کرکے نہ صرف جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف سازش کی بلکہ اقوام متحدہ کی قرارداوں کی بھی خلاف ورزی کی، کشمیر کے غیور عوام نے کبھی بھی مودی حکومت کے فاشسٹ فیصلے کو قبول نہیں کیا اور اس جابرانہ حکومت کے خلاف مزاحمت جاری رکھی ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ یہ ایک جارحانہ عمل تھا جو کشمیری عوام کی آوازوں کو دبانے اور ان کے حقوق سے محروم کرنے کے لئے کیا گیا، مودی حکومت نے اس اقدام کے ساتھ بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی کیں، جن میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں، کرفیو، مواصلاتی بلیک آؤٹ اور شہریوں پر وحشیانہ فوجی کریک ڈاؤن شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی جاری بربریت جمہوریت، انصاف اور انسانی حقوق کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے، کشمیر کے بہادر لوگ کبھی بھی بی جے پی کی جابرانہ حکومت کے آگے نہیں جھکے اور نہ ہی کبھی بھارتی قبضے کو تسلیم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا پرامن حل چاہتا ہے، پاکستان اس منصفانہ مقصد میں اپنے کشمیری بھائیوں کے جائز حقوق کے مکمل حصول تک ان کی ہمیشہ بھرپور حمایت اور یکجہتی جاری رکھے گا۔