ڈیجیٹل یوتھ ہب سے ہزاروں نوجوان باعزت روزگار حاصل کر رہے ہیں: وزیرِ اعظم
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب سے ہزاروں نوجوان باعزت روزگار حاصل کر رہے ہیں۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت این آئی ٹی بی اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اقدامات کے حوالے سے اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نےوزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے برآمدات کے گزشتہ برس کے ہدف، 3.
اجلاس کو این آئی ٹی بی کی ازسر نو تنظیم پر پیش رفت اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال 2025 میں وزارت کے اقدامات کی بدولت پاکستان کی آئی ٹی شعبے کی برآمدات نے 19 فیصد نمو کے ساتھ 3.8 ارب ڈالر کا ہدف عبور کیا جبکہ ملک میں فری لانسرز کی تعداد میں 91 فیصد اضافہ ہوا۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ نیشنل انکیوبیشن سینٹر کے تحت 386 نئے اسٹارٹ-اَپس کو معاونت فراہم کی گئی. 14 کو عالمی سطح پر بھیجا گیا جبکہ ملک کے 26 شہروں میں 40 ای-روزگار مراکز قائم کئے گئے. 4 پاکستانی ٹیمز بلیک-ہیٹ ایم ای اے میں دنیا کی 50 بہترین ٹمیز میں شمار ہوئیں، جبکہ 700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے و مفاہمتی یادداشتیں ہوئیں۔اجلاس کو آگاہ کیا کہ مجموعی طور پر تقریباً 3 لاکھ 15 ہزار طلباء و طالبات کو آئی ٹی کی پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی گئی. جس میں خواتین کو شعبہ انفارمیںشن ٹیکنالوجی میں یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنے کیلئے تقریباِ 1 لاکھ 15 ہزار خواتین بھی شامل ہیں، نیشنل انکیوبیشن سینٹر میں 130 خواتین کی سربراہی میں قائم اسٹارٹ-اَپس کو معاونت فراہم کی گئی جبکہ ملک بھر میں خواتین کیلئے خصوصی تربیتی مراکز بھی قائم کئے گئے.اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ 2200 وفاقی سرکاری افسران و اہلکاروں کو تربیت فراہم کی گئی، اسی طرح تقریباً 3 ہزار طلباء و طالبات کو سائیبر سیکیورٹی میں تربیت دی گئی۔گورننس کی بہتری کیلئے وزیرِ اعظم کے ویژن کے مطابق ڈیجیٹائیزیشن کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاک-ایپ کے ذریعے 6.2 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا گیا. وفاقی سرکاری دفاتر میں 98 فیصد ای-آفس کا اطلاق اور 51 ایسے نئے سسٹمز متعارف کروائے گئے جس سے گورننس کی بہتری میں معاونت ملے گی۔ٹیلی کام سیکٹر کے بارے میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزارت کے اقدامات کی بدولت گزشتہ برس میں 5 لاکھ 80 ہزار سے زائد لوگوں کی 4G تک رسائی کے ہدف کو عبور کیا گیا۔ کی حد کو عبور کیا. 10 لاکھ نئے انٹرنیٹ صارفین کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ کے استعمال میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔اجلاس کو این آئی ٹی بی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ادارے میں عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نئے نظام کی تشکیل پر کام تیزی سے جاری اور حتمی مراحل میں ہے۔ اس وقت این آئی ٹی بی 179 سے زائد ویب سائٹس، 31 سے زائد موبائل ایپلیکیشنز، 113 سے زائد پوٹلز اور 57 کنسلٹینسی منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔ این آئی ٹی بی کی ازسر نو تنظیم میں صارف کے تجربے کو بہترین، مستقبل کی تبدیلیوں کو ملحوظ خاطر، جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر، گورننس و سروس ڈیلیوری کی بہتری، سائبر سیکیورٹی، رسک مینجمنٹ، تحقیق، جدت اور افرادی قوت کی استعداد میں اضافے کو مد نظر رکھا جا رہا ہے۔اس موقع پر وزیرِ اعظم نے تمام اقدامات کی معینہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنانے اور ملکی آئی ٹی برآمدات کو آئندہ برسوں میں 30 ارب ڈالر پر پہنچانے کیلئے بتدریج سالانہ اضافے پر مبنی اہداف کا لائحہ پیش کرنے کی ہدایت دی۔اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، شزہ فاطمہ خواجہ، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر مشرف زیدی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: انفارمیشن ٹیکنالوجی آئی ٹی بی بتایا گیا کہ فراہم کی گئی کے حوالے سے کے اقدامات اجلاس کو ارب ڈالر کرنے کی رہے ہیں
پڑھیں:
اسپین کا مناسب فیس والا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے؟
اسپین کی حکومت نے غیر ملکی فری لانسرز اور ریموٹ ورک کرنے والوں کے لیے ڈیجیٹل نومیڈ ویزا جاری کرنا شروع کردیا ہے جس کا مقصد دنیا بھر سے ہنر مند آن لائن پروفیشنلز کو قانونی طور پر اسپین میں رہائش اور کام کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریموٹ ورکرز کے لیے ڈیجیٹل نومیڈ ویزے پر سلوینیا جانے کا نادر موقع
ڈیجیٹل نومیڈ ویزا بالخصوص ان افراد کے لیے موزوں ہے جو کسی ہسپانوی (اسپینش) کمپنی کے ملازم نہیں بلکہ بیرون ملک سے آن لائن کام کر رہے ہیں۔ اس اقدام سے پاکستانی شہریوں کو یورپ میں بغیر روایتی ورک پرمٹ کے رہنے اور اپنا ریموٹ کام جاری رکھنے کا نادر موقع میسر آیا ہے۔
اس ویزے کے لیے درخواست گزار کا کسی غیر ہسپانوی کمپنی یا کلائنٹ کے ساتھ کم از کم 3 ماہ سے کام کرنا ضروری ہے۔ درخواست گزار کی ماہانہ کم از کم آمدنی 2،520 یورو ہونی چاہیے جو تقریباً 826،810 پاکستانی روپے بنتی ہے۔
اگر فیملی ممبرز بھی ساتھ ہوں تو آمدنی کی حد بڑھ کر 2،646 یورو (تقریباً 868،176) تک ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ درخواست گزار کے پاس متعلقہ شعبے میں یونیورسٹی کی ڈگری یا کم از کم 3 سال کا تجربہ ہونا لازمی ہے۔
ڈیجیٹل نومیڈ ویزا حاصل کرنے کے لیے مکمل دستاویزات جیسے پاسپورٹ، آن لائن کام کا ثبوت، بینک اسٹیٹمنٹ، پولیس کریکٹر ریکارڈ (آخری 5 سال کا)، مکمل پرائیویٹ ہیلتھ انشورنس اور آمدنی کے ذرائع کے ثبوت فراہم کرنے ہوں گے۔
مزید پڑھیے: ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کیا ہے اور پاکستانی اس کی تلاش میں کیوں ہیں؟
یہ ویزا ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے جاری کیا جاتا ہے لیکن بعد میں اس کی توثیق 5 سال تک کے لیے کروائی جاسکتی ہے۔
اگر درخواست گزار اسپین کے اندر سے یعنی سیاحتی ویزے پر موجود ہو کر درخواست دے تو وہ UGE (Unidad de Grandes Empresas) کے ذریعے 3 سالہ رہائشی پرمٹ حاصل کر سکتا ہے۔ اس دوران درخواست گزار کو سال میں کم از کم 183 دن اسپین میں رہنا ہوگا تاکہ وہ ٹیکس ریذیڈنٹ قرار پائے اور مخصوص ٹیکس سہولتوں جیسے Beckham Law (جس کے تحت آمدنی پر کم شرح سے ٹیکس عائد ہوتا ہے) سے فائدہ اٹھا سکے۔
ویزا درخواست کی سرکاری فیس تقریباً 80 سے 90 یورو (تقریباً 26،260 تا 29،543 پاکستانی روپے) ہے۔ دیگر اخراجات بشمول ڈاکیومنٹس کا ترجمہ، اپوسٹیل، انشورنس اور سفری اخراجات سمیت مجموعی لاگت 200 سے 260 یورو ہوسکتی ہے جو پاکستانی کرنسی میں 65،652 روپے سے 85،347 روپے کے قریب ہے۔
مزید پڑھیں: ڈیجیٹل خانہ بدوشوں کے لیے 7 بہترین ممالک کون سے ہیں؟
اسپین کا یہ قدم نہ صرف ملک کی ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دے گا بلکہ پاکستانی فری لانسرز، آئی ٹی ماہرین اور آن لائن بزنس کرنے والوں کے لیے ایک شاندار موقع ہوگا کہ وہ یورپ میں قانونی طور پر رہائش اختیار کریں، اپنی آمدنی میں اضافہ کریں اور بین الاقوامی تجربے سے استفادہ کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپین کا نومیڈ ویزا اسپین کے لیے ڈیجیٹل نومیڈ ویزا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا مناسب فیس والا نومیڈ ویزا یورپ میں ملازمتیں