برطانیہ نے متعدد پاکستانی کھلاڑیوں کی نمائندگی کرنیوالے ایجنٹ پر 5 سال کی پابندی لگادی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
انگلینڈ کے کرکٹ ریگولیٹر نے ایجنٹ مغیث احمد پر کرکٹ سے متعلقہ کسی بھی قسم کی سرگرمی پر پانچ سال کی پابندی عائد کر دی۔
کرک انفو کے مطابق ایجنٹ مغیث احمد پر انگلش کاؤنٹی میں کوچ کے پاس بے ضابطگی کے لیے جانے کے جرم میں پابندی عائد کی گئی اور وہ کم از کم 30 مہینے تک معطل رہیں گے۔
کرکٹ ریگولیٹر نے رواں برس مارچ میں فیصلہ سنایا تھا کہ مغیث احمد (جو متعدد پاکستانی کھلاڑیوں کی نمائندگی کر چکے ہیں) نے کوچ کو ایک پیشکش کی جس کے تحت فرنچائز لیگز میں مخصوص کھلاڑیوں کو کمیشن کے عوض منتخب کرنا تھا۔
کوچ نے اگلے روز ایجنٹ کے آنے کو رپورٹ کیا جبکہ تحقیقات کرنے والا ٹریبیونل کی گئی پیشکش کے ثبوتوں سے مطمئن نظر آیا۔
مغیث احمد کو ای سی بی کے اینٹی کرپشن ضوابط کے تحت چار جرائم کا مرتکب پایا گیا اور 26 مارچ 2025 سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ پابندی کے ابتدائی 30 ماہ وہ مکمل طور پر معطل رہیں گے جبکہ باقی 30 ماہ کسی غیر قانونی عمل میں ملوث نہ ہونے کی شرط پر مکمل کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سدرہ امین نے لگاتار 2 سنچریاں بنا کر پاکستان ویمنز کرکٹ کی تاریخ بدل دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی اوپننگ بیٹر سدرہ امین نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک تاریخی سنگ میل عبور کر لیا ہے۔
انہوں نے جنوبی افریقا کے خلاف جاری ہوم سیریز کے دوسرے ون ڈے میچ میں مسلسل دوسری سنچری جڑ کر نہ صرف اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا بلکہ پاکستان کی کرکٹ تاریخ میں ایک انوکھا ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ کسی پاکستانی خاتون کرکٹر نے لگاتار 2 ون ڈے انٹرنیشنل سنچریز اسکور کی ہوں۔ سدرہ امین اس اعزاز کی حامل بننے والی پہلی پاکستانی اور دوسری ایشیائی بیٹر ہیں۔ ان کی یہ کامیابی ویمنز کرکٹ کے حلقوں میں غیر معمولی پذیرائی حاصل کر رہی ہے اور اسے پاکستانی کرکٹ کے لیے ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے۔
اس تاریخی کارکردگی کے بعد سدرہ امین کی ون ڈے کرکٹ میں سنچریز کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اب ان کی ذاتی سنچریز کی گنتی پاکستان کی دیگر تمام خواتین کھلاڑیوں کی مجموعی سنچریز (4) سے بھی زیادہ ہے۔ یہ پہلو نہ صرف ان کی انفرادی کامیابی کو اجاگر کرتا ہے بلکہ یہ بھی دکھاتا ہے کہ انہوں نے کس طرح قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن اپ میں ایک مضبوط مقام حاصل کیا ہے۔
ماہرین کے مطابق سدرہ امین کا یہ کارنامہ پاکستانی ویمنز کرکٹ کے مستقبل پر مثبت اثر ڈالے گا۔ نوجوان کھلاڑیوں کے لیے یہ مثال بنے گی کہ محنت اور لگن کے ساتھ عالمی سطح پر بھی نمایاں کارکردگی دکھائی جا سکتی ہے۔
کرکٹ مبصرین کا کہنا ہے کہ سدرہ نے اپنی تکنیک، تحمل اور جارحانہ انداز سے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستانی خواتین کھلاڑی بھی مرد کھلاڑیوں کی طرح عالمی سطح پر نئے ریکارڈ قائم کر سکتی ہیں۔
اگرچہ ابتدائی 2 ون ڈے میچز میں سدرہ امین نے شاندار سنچریز اسکور کیں، لیکن ٹیم ان کے بلے کی دھوم کے باوجود فتح حاصل نہ کر سکی۔ کرکٹ ماہرین اس پہلو پر زور دے رہے ہیں کہ ٹیم کی اجتماعی کارکردگی کو بہتر بنانا ناگزیر ہے تاکہ ایسی انفرادی شاندار اننگز بھی پاکستان کو کامیابی سے ہمکنار کر سکیں۔