ہانیہ عامر کی عاصم اظہر کے کنسرٹ میں شرکت، میرب علی کے بھائی کا ردعمل وائرل ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
اداکارہ ہانیہ عامر کو حال ہی میں گلوکار عاصم اظہر کے ایک کنسرٹ میں پہلی قطار میں دیکھا گیا، جس پر سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے سامنے آئے ہیں۔
ہانیہ عامر کی اپنے سابق بوائے فرینڈ اور اداکارہ و ماڈل میرب علی کے سابق منگیتر گلوکار عاصم اظہر کے کنسرٹ میں موجودگی نے سوشل میڈیا پر مداحوں کی خاص توجہ حاصل کی، جبکہ اس موقع پر میرب علی کے بھائی اور سوشل میڈیا انفلوئنسر رامس علی کی ایک ذو معنی انسٹاگرام اسٹوری بھی وائرل ہوئی جس کو ہانیہ اور عاصم اظہر کے درمیان پھر سے بڑھتی قربتوں سے جوڑا جارہا ہے۔
رامس علی نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا، ’’وقت کی خوبصورتی یہ ہے کہ یہ سب کچھ سامنے لے آتا ہے۔‘‘ اس جملے کو سوشل میڈیا صارفین نے مختلف انداز میں لیا، بعض نے اسے ایک عمومی تبصرہ قرار دیا، جبکہ کچھ نے اسے ان کی بہن میرب کی زندگی اور منگنی ٹوٹنے کی حالیہ صورتحال سے جوڑتے ہوئے قیاس آرائیاں کیں۔
یاد رہے کہ ہانیہ عامر اور عاصم اظہر کا تعلق ماضی میں خبروں کی زینت بنتا رہا ہے، تاہم 2020 میں دونوں نے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ بعد ازاں عاصم اظہر کی منگنی میرب علی سے ہوئی، جو حال ہی میں ختم ہوگئی۔
ایک ساتھ نظر آنے کے مختلف حالیہ واقعات کے بعد ایک بار پھر ہانیہ اور عاصم کے درمیان ممکنہ قربتوں پر سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عاصم اظہر کے سوشل میڈیا ہانیہ عامر میرب علی
پڑھیں:
عالمی سطح پر بھارتی گودی میڈیا کا جھوٹ اور پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا، الجزیرہ کی چشم کشا رپورٹ
دوحہ: معروف عالمی جریدے الجزیرہ نے بھارتی گودی میڈیا کے منظم جھوٹ، سنسنی خیزی اور نفرت انگیز پروپیگنڈے کو عالمی سطح پر بے نقاب کر دیا۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھارت میں ریاستی سرپرستی کے تحت میڈیا کو ہندوتوا نظریہ کے فروغ اور پڑوسی ممالک کے خلاف نفرت انگیز بیانیہ پھیلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق، بھارتی میڈیا پر اعتبار کا بحران سب سے زیادہ خود بھارت کے اندر محسوس کیا جا رہا ہے، جہاں میڈیا ادارے بتدریج سیاسی اور کارپوریٹ اتحادیوں کے قبضے میں جا رہے ہیں۔
بھارتی صحافی مینا کشی راوی نے کہا کہ "ہندوستانی میڈیا اب آزاد صحافت کا ذریعہ نہیں بلکہ پروپیگنڈا ٹول بن چکا ہے، جو پڑوسی ممالک کے خلاف نفرت اور ہندوتوا سیاست کو بڑھاوا دیتا ہے۔"
صحافی سمیتہ شرما نے بھی بھارتی ٹی وی چینلز پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "بھارت میں ٹی وی صحافت اعتبار کے شدید بحران کا شکار ہے، جہاں زیادہ شور اور کم معلومات پیش کی جاتی ہیں۔" انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی چینلز نے ماضی میں پاکستان کے لاہور اور کراچی پر قبضے کے جعلی دعوے بھی نشر کیے۔
ہمال ساؤتھ ایشین کے ایڈیٹر رومن گوتھم کے مطابق، "بھارتی میڈیا کا مقصد عوام کو حقیقت بتانا نہیں بلکہ سرکاری بیانیے کو تقویت دینا ہے۔"
الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ بھارت میں تنقیدی صحافیوں کو پولیس کارروائیوں، مقدمات اور ملازمتوں سے محرومی کے ذریعے خاموش کیا جا رہا ہے، جس کے باعث عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں بھارت کی درجہ بندی مسلسل گرتی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، بھارت کا گودی میڈیا — جو ریاستی سرپرستی میں جھوٹ، پروپیگنڈا اور ہندوتوا نظریہ کو پھیلا رہا ہے — اب دنیا بھر میں بے نقاب ہو چکا ہے۔