پی ٹی آئی رکن پنجاب اسمبلی نے اسپیکر کی جانب سے رکنیت معطلی چیلنج کردی
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن پنجاب اسمبلی امتیاز شیخ نے اسپیکر کی جانب سے رکنیت معطلی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
رکن پنجاب اسمبلی امتیاز محمود شیخ نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے عدالت سے رجوع کیا اور درخواست میں پنجاب حکومت، گورنر پنجاب، اسپیکر پنجاب اسمبلی سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔
امتیاز محمود شیخ نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ اسمبلی اجلاس کے دوران 4 قوانین کی منظوری کے وقت میں نے کورم کی نشاندہی کی تھی، جس کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اسمبلی رولز 4 اور 5 کا غلط استعمال کرتے ہوئے میری رکنیت 15 اجلاسوں کے لیے معطل کر دی۔
ایوان کی حرمت اور نظم و ضبط کو ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا، اسپیکر قومی اسمبلی
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کا رکنیت معطل کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے کر درخواست گزار کی رکنیت بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔
واضح رہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کی خلاف ورزی پر اپوزیشن کے 26 ارکان کو 15 اجلاسوں کے لیے معطل کر دیا تھا۔
اس حوالے سے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا تھا کہ ایوان میں ہنگامہ آرائی، نعرے، دھکم پیل اور دستاویزات پھاڑنے پر کارروائی کی گئی، ایوان کی حرمت اور نظم و ضبط کو ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کا حق تسلیم ہے لیکن اس کی حدود آئین، قانون اور قواعد کے تابع ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسپیکر پنجاب اسمبلی
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس؛ ویڈیو لنک ٹرائل ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں چیلنج
راولپنڈی:نو مئی، جی ایچ کیو حملہ کیس میں عمران خان کے ویڈیو لنک ٹرائل کو ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں چیلنج کر دیا گیا۔
سلمان اکرم راجا ایڈووکیٹ کی جانب سے ہوم ڈیپارٹمنٹ نوٹیفکیشن بھی ہائی کورٹ چیلنج کیا گیا۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ آئین آرٹیکل 10 اے کے تحت شفاف ٹرائل لازم قرار دیتا ہے، واٹس ایپ اور ویڈیو لنک ٹرائل میں وکلاء اپنے کلائنٹ سے مشاورت نہیں کر سکتے۔
استدعا کی گئی کہ ویڈیو لنک ٹرائل غیر قانونی و غیر آئینی ہے لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جائے جبکہ واٹس اِیپ لنک سے جو بھی کارروائی بیان ریکارڈ ہوئے وہ بھی کالعدم قرار دیے جائیں۔
درخواست گزار کے مطابق جیل ٹرائل میں ملزم، وکلاء اور فیملی موجود ہوتی ہے جبکہ مشاورت بھی ہو سکتی ہے لیکن ویڈیو لنک اور واٹس اِیپ ٹرائل شفاف ٹرائل رولز کا قتل ہے۔ ارجنٹ نوعیت کے قانونی نکات ہیں، پٹیشن کی جلد سماعت کی جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ شفاف ٹرائل کے لیے ملزم عمران خان کو جیل سے عدالت پیش کرنے کا حکم دیا جائے، نصف ٹرائل جیل سماعت میں ہوچکا بقیہ ٹرائل بھی اوپن جیل سماعت حکم دیا جائے۔
پٹیشن کل بدھ 25 ستمبر ابتدائی سماعت کے لیے جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس وحید خان ڈویژن بینچ کے پاس مقرر ہونے کا امکان ہے۔