لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور  عمران خان کے سابق میڈیا ایڈوائزر فیاض الحسن چوہان نے انکشاف کیا ہے کہ کرتار پور راہداری کے افتتاح کے موقع پر سابق وزیراعظم کو ملنے والا سونے کا لوٹا انہوں نے پیتل کے لوٹے میں تبدیل کروایا اور اس لوٹے پر سونے کا پانی چڑھوا کر اسے توشہ خانہ میں جمع کروا دیا۔

ایک انٹرویو کے دوران فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا آپ نے بڑی بڑی کرپشن دیکھی ہوگی لیکن جنوری یا فروری 2019 میں کرتار پور راہداری کا افتتاح ہوا، تقریب میں جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ، اس وقت کے وزیراعظم (عمران خان) بھی موجود تھے، اس موقع پر سکھوں نے اس وقت کے وزیراعظم (عمران خان) کو سونے کا لوٹا بطور تحفہ پیش کیا۔

خواجہ آصف نے بھارتی ایئر چیف کا بیان مسترد کردیا

فیاض الحسن چوہان نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا نام لیے بغیر انہیں بہت بڑا نوسز باز، لالچی اور حریص قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے وہ سونے کا لوٹا راولپنڈی کے صرافہ بازار سے پیتل کے لوٹے میں تبدیل کروایا، پھر پیتل کے لوٹے پر سونے کی قلعی کروا کر اسے توشہ خانہ میں جمع کروایا اور اصل سونے کا لوٹا اپنے پاس رکھ لیا، یہ ان کا کرپشن کا لیول ہے۔

سابق صوبائی وزیر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ انہیں (سابق وزیراعظم) کو ملائیشیا سے ایک ڈنر سیٹ ملا پرچ اور پلالیوں کا، انہوں نے پرچ پیالیاں بھی راولپنڈی کے راجا بازار میں بیچ دیں۔

محکمہ صحت پنجاب نے من پسند کمپنی سے بڑی تعداد میں ائیر کنڈیشنرز خرید لیے ، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف

فیاض الحسن چوہان نے کہا پھر یہ کہتے ہیں کہ میں نے دنیا دیکھی ہے، میں شہرت، عزت، وقار، پیسہ اور سب کچھ دیکھ چکا ہوں، یہ لالچی انسان اور لوٹا چور ہے، آج پوری دنیا کے سامنے میں انہیں لوٹا چور کا لقب دوں گا، بدقسمتی سے یہ پاکستان کا وہ سابق وزیراعظم ہے جو لوٹا چور ہے، یہ بات ٹھیک ہے کہ لوٹا سونے کا تھا لیکن یہ ہے تو لوٹا چور۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: فیاض الحسن چوہان سونے کا لوٹا

پڑھیں:

کیا بانی پی ٹی آئی عمران خان اسلام آباد جیل کے پہلے قیدی بننے جارہے ہیں؟

سابق وزیرِاعظم عمران خان کو اڈیالہ جیل میں قید ہوئے 2 سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، جہاں سے ان کی ممکنہ منتقلی کے حوالے سے وقتاً فوقتاً باتیں کی جاتی رہی ہیں۔

اس ضمن میں وفاقی وزرا، پی ٹی آئی رہنما اور صحافی مختلف اوقات میں بیانات بھی دے چکے ہیں، تاہم ابھی تک یہ ’متوقع منتقلی‘ عمل میں نہیں آ سکی۔

وفاقی وزیرڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے گزشتہ اکتوبر میں عمران خان کی راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے اسلام آباد کی جیل منتقلی کا کہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کی عمران خان کو بنی گالہ منتقل کرنے کی پیشکش

وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا اسلام آباد کی جیل تیار ہو چکی ہے یا نہیں، اور کیا عمران خان کو وہاں منتقل کیا جا سکتا ہے؟

اسلام آباد ماڈل جیل کے قیام کا فیصلہ 2009 میں کیا گیا تھا، تاہم 16 سال گزرنے کے باوجود یہ منصوبہ ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا۔

اس منصوبے پر کام کا باقاعدہ آغاز ایکنک کی منظوری کے بعد 2016 میں کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: عمران خان جیل میں کس حال میں ہیں؟

ابتدائی تخمینے کے مطابق لاگت خرچ ہونے کے باوجود منصوبہ تقریباً 55 فیصد ہی مکمل ہو سکا ہے۔

جبکہ اب اس کی تخمینے کی لاگت دگنی ہو چکی ہے، تاہم یہ منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہوا۔

اس منصوبے کی مستقبلِ قریب میں بھی مکمل ہونے کے امکانات کم ہیں، اس لیے عمران خان کی اڈیالہ جیل سے اسلام آباد جیل منتقلی فی الحال ممکن نظر نہیں آتی۔

مزید پڑھیں: لاپتا ہونے والے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے بعد اڈیالہ جیل کے مزید 3 افسران برطرف

اسلام آباد ماڈل جیل سیکٹر ایچ 16 میں تعمیر کی ذمہ داری وزارتِ داخلہ کے زیرِ انتظام سی ڈی اے کی ہے۔

2 ہزار قیدیوں کے لیے مختص اس جیل کے لیے 90 ایکڑ رقبہ حاصل کیا گیا تھا۔

منصوبے کے لیے 27 جولائی 2016 کو قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے 3 ارب 92 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری دی تھی۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے حوالے سے کوئی خبر نہیں، بہن علیمہ خان کا اظہار تشویش

جس کے بعد 26 جون 2024 کو سینڑل ڈیولپمنٹ ورکینگ پارٹی نے منصوبے کا نیا تخمینہ 7 ارب 39 کروڑ روپے منظور کیا۔

وزارتِ داخلہ کے مطابق مالی سال 25-2024 میں اس منصوبے کے لیے 1 ارب 32 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے، جن میں سے ایک ارب 29 کروڑ روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔

رواں مالی سال کے بجٹ میں ایک ارب 18 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اب تک اس منصوبے پر مجموعی طور پر 3 ارب 55 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’نوازشریف کی عمران خان سے ملاقات کا امکان، بانی پی ٹی آئی جیل میں نہیں رہیں گے‘

جبکہ منصوبہ مکمل کرنے کے لیے مزید 3 ارب 84 کروڑ روپے درکار ہیں۔

وزارتِ داخلہ کے مطابق اسلام آباد جیل کے انتظامی بلاک کا 96 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

آر سی سی کمپاؤنڈ اور باؤنڈری وال کا 98 فیصد، مرد قیدیوں کی بیرکوں اور سیکیورٹی پوسٹس کا 82 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

اسی طرح جیل اسپتال، کچن، ڈسپینسری اور زیرِ زمین واٹر ٹینکس کا 78 فیصد، جبکہ انفرا اسٹرکچر بشمول سڑکیں، ڈرینیج وغیرہ کا 80 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اڈیالہ جیل اسپتال اسلام آباد جیل جیل ڈرینیج ڈسپینسری سینڑل ڈیولپمنٹ ورکینگ پارٹی عمران خان قومی اقتصادی کونسل کچن وزارت داخلہ

متعلقہ مضامین

  • پشاور کے تاریخی قصہ خوانی بازار کی قدیم روایت کو زندہ رکھنے والا قہوہ خانہ
  • عمران خان کی بہنوں علیمہ اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • سوڈان میں خانہ جنگی، سینکڑوں خواتین جنسی تشدد کا نشانہ
  • ابوظہبی ٹی 10لیگ،شکیب الحسن رائل چیمپس کے کپتان مقرر
  • عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • منظور وسان کو پھر خواب نظر آگیا، نومبر دسمبر میں کیا ہوگا، بتا دیا
  • پیرو نے سابق وزیراعظم کو پناہ دینے پر میکسیکو سے سفارتی تعلقات ختم کردیے
  • عمران خان قوم کی حقیقی آزادی اور مستقبل کیلئے قید میں ہیں، حلیم عادل شیخ
  • 32 سالہ مشہور بھارتی انفلوئنسر انتقال کر گیا
  • کیا بانی پی ٹی آئی عمران خان اسلام آباد جیل کے پہلے قیدی بننے جارہے ہیں؟