حج درخواستوں کی وصولی کا پہلا مرحلہ مکمل، 71 ہزار سے زیادہ درخواستیں جمع
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
حج 2026 کے لیے درخواستوں کی وصولی کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی وزارتِ حج و عمرہ کا انقلابی قدم، نسک ایپ انٹرنیٹ کے بغیر بھی قابلِ استعمال
وزارت مذہبی امور کے ترجمان کے مطابق حج درخواستوں کی وصولی کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے۔ آن لائن پورٹل اور نامزد بینکوں کے ذریعے جمع کرائی گئی درخواستوں کی تعداد 71 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اخراجات کی پہلی قسط کے ساتھ درخواستوں کی وصولی 11 اگست سے 16 اگست تک جاری رہے گی۔ دوسرے مرحلے میں وہ غیر رجسٹرڈ عازمین حج بھی درخواستیں جمع کرا سکیں گے جو پہلے مرحلے میں شامل نہیں تھے۔
وزارت مذہبی امور کے مطابق سمندر پار پاکستانی بھی اپنے قریبی عزیز کے ذریعے نامزد بینکوں میں حج درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔ بیرونِ ملک مقیم افراد میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ وطن واپسی پر جمع کرائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نئی حج پالیسی: قرعہ اندازی کی بجائے ‘پہلے آئیں، پہلے پائیں’ کی بنیاد پر انتخاب ہوگا، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور
ترجمان نے مزید کہاکہ جیسے ہی کوٹہ مکمل ہوگا، حج درخواستوں کی وصولی روکنے کا باضابطہ اعلان کر دیا جائےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پہلا مرحلہ مکمل ترجمان وزارت مذہبی امور حج درخواستیں درخواستیں وصولی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پہلا مرحلہ مکمل حج درخواستیں درخواستیں وصولی وی نیوز درخواستوں کی وصولی پہلا مرحلہ مکمل
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ عرب اور مسلم رہنماؤں کو کون سی تجویز پیش کریں گے؟
توقع ظاہر کی گئی ہے کہ صدر ٹرمپ عرب اور مسلم رہنماؤں سے جن امور پر بات کریں گے، ان میں اسرائیلی انخلا سے متعلق اصول اور جنگ کے بعد غزہ میں گورننس سے متعلق امور شامل ہوں گے۔ ایک ایسا غزہ جس میں حماس کی مداخلت نہیں ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عرب اور مسلم رہنماؤں سے منگل کو ملاقات کریں گے، ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ عرب اور مسلم ممالک کے رہنماؤں کو غزہ میں جنگ کے بعد کی گورننس اور امن سے متعلق تجویز پیش کریں گے۔ مغربی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں سعودی عرب، پاکستان، متحدہ عرب امارات، قطر، مصر، اردن، ترکیہ اور انڈونیشیا کے رہنماء شریک ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا چاہتا ہے کہ عرب اور مسلم ممالک غزہ میں فوج بھیجنے پر آمادہ ہوں، تاکہ اسرائیل انخلا کرسکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا یہ بھی چاہتا ہے کہ عرب اور مسلم ممالک فلسطین میں اقتدار کی منتقلی کے عمل اور بحالی کے کاموں کے لیے فنڈنگ بھی کریں۔ توقع ظاہر کی گئی ہے کہ صدر ٹرمپ عرب اور مسلم رہنماؤں سے جن امور پر بات کریں گے، ان میں اسرائیلی انخلا سے متعلق اصول اور جنگ کے بعد غزہ میں گورننس سے متعلق امور شامل ہوں گے۔ ایک ایسا غزہ جس میں حماس کی مداخلت نہیں ہوگی۔