اسلاموفوبیا؛ ہسپانوی شہر میں مذہبی تہواروں اور تقریبات پر پابندی لگادی گئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
اسلاموفوبیا؛ ہسپانوی شہر میں مذہبی تہواروں اور تقریبات پر پابندی لگادی گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 9 August, 2025 سب نیوز
سپین(سب نیوز )سپین کے شہر جمیلا میں واقع عوامی اسپورٹس سینٹرز میں مذہبی تقریبات پر پابندی عائد کی گئی جہاں مسلمان برسوں سے عید الفطر اور عید الاضحی کے اجتماعات منعقد کیا کرتے تھے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پابندی کا یہ فیصلہ قدامت پسند جماعت “پاپولر پارٹی” (Popular Party) کی مقامی حکومت نے کیا، جس اس کی تجویز انتہائی دائیں بازو کی جماعت “ووکس پارٹی” (Vox) نے دی تھی۔اسپین کی نہایت سخت گیر دائیں بازو کی جماعت ووکس نے مذہبی تقریبات پر پابندی کے اس فیصلے کو اپنے “عیسائی اقدار کی حفاظت” کی کامیابی قرار دیا ہے۔
مذہبی تقریبات پر پابندی کے بعد اس بلدیاتی اسپورٹس سینٹرز صرف “ورزشی سرگرمیوں یا بلدیہ کے زیرِ اہتمام تقریبات” کے لیے استعمال ہو سکیں گے۔مذہبی، سماجی یا ثقافتی سرگرمیاں جنہیں “بلدیہ کے لیے غیر متعلق” سمجھا جائے گا، ان پر مکمل پابندی ہوگی۔یہ پابندی ایسے وقت میں آئی ہے جب پچھلے ماہ موریشیا کے علاقے میں مقامی باشندے اور تارکینِ وطن کے درمیان تصادم ہوا تھا، جسے ووکس پارٹی اور دائیں بازو کے حلقے مسلم مہاجرین سے جوڑ رہے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسی ڈی اے کا اسلام آباد میں جشن آزادی شایان شان طریقے سے منانے کا فیصلہ سی ڈی اے کا اسلام آباد میں جشن آزادی شایان شان طریقے سے منانے کا فیصلہ دونوں ممالک اپنے طیاروں کے موجودہ ذخیرے کی آزادانہ تصدیق کرالیں، وزیر دفاع کا بھارت کو چیلنج بھارتی ایئرچیف کے آپریشن سندر سے متعلق مضحکہ خیز بیان پر پاکستان کا ردعمل آگیا وزیراعظم سے سعودی سفیر کی ملاقات، ‘فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو’ کا دعوت نامہ پیش کیا پچیس سال بعد کسی پاکستانی وزیر اعظم کا دورہ جاپان،تیاریاں شروع،جامع پیکیج زیر غور ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر سے اہم ملاقات کی تاریخ کا اعلان کردیا،کچھ لو کچھ دو کا فارمولہ تیارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تقریبات پر پابندی
پڑھیں:
مودی سرکار کا متعصبانہ چہرہ بے نقاب، سکھ یاتریوں کو کرتارپور جانے سے روک دیا
مودی سرکار کا بھیانک چہرہ مزید عیاں، سکھ یاتریوں کو بابا گرونانک کی برسی پر پاکستان آنے سے روک دیا گیا۔
بابا گرو نانک کی 486 ویں برسی ’’جیوتی جوت‘‘ 22 ستمبر سے کرتارپور صاحب میں منائی جائے گی۔ بھارتی وزارتِ داخلہ نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا۔
بابا گرونانک کی برسی پر سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روکنا بھارتی حکومت کے مذہبی تعصب کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ اقدام مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے اور بھارت میں اقلیتوں، خاص طور پر سکھوں اور مسلمانوں کو مسلسل نشانہ بنانا ہے۔
دنیا بھر سے سکھ یاتری کرتارپور مذہبی رسومات کے لیے آچکے ہیں لیکن بھارتی حکومت نے اپنے شہریوں کو روک کر متعصبانہ رویہ اختیار کیا ہے۔ بھارتی حکومت کا مذہبی رسومات کیلئے بھارتی سکھ یاتریوں پر پابندی کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا ہے کہ ’’سکھوں کو انکے مقدس مقامات کی یاترا سے روکنا بنیادی مذہبی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔‘‘
سکھ رہنما کا کہنا تھا کہ ’’جب پاکستان بھارت کا کرکٹ میچ ہو سکتا ہے تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے۔‘‘
وزیرِاعلیٰ بھارتی پنجاب بھگونت مان کا کہنا تھا کہ ’’مرکزی حکومت کو مذہبی آزادی میں رکاوٹ ڈالنے کا کوئی حق نہیں ہے۔‘‘