عرب اسلامی وزارتی اجلاس نے واضح کیا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں کے خلاف جاری نسل کشی کے جرائم کی مکمل ذمہ داری اسرائیل پر عائد کرتی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے وزرا کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم غزہ کی پٹی میں جاری نسل کشی اور بے مثال انسانی المیے کی مکمل ذمہ داری اسرائیلی قابض قوت پر ڈالتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی وزیر خارجہ کی غزہ کی صورتحال پر عالمی ہم منصبوں سے رابطے، اسرائیلی منصوبے کی مذمت

کمیٹی نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان سے مطالبہ کیاکہ وہ اسرائیل کی غیر قانونی اور جارحانہ پالیسیوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

اعلامیے میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے فوری اور مکمل خاتمے، قابض فوج کی جانب سے غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں شہریوں اور سول تنصیبات کے خلاف جاری خلاف ورزیوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

مزید برآں کمیٹی نے اسرائیل سے مطالبہ کیاکہ وہ بلا تاخیر اور بغیر کسی شرط کے غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد بشمول خوراک، ادویات اور ایندھن کی رسائی کی اجازت دے اور بین الاقوامی امدادی اداروں کو مکمل آزادی کے ساتھ کام کرنے کا موقع فراہم کرے، جیسا کہ بین الاقوامی انسانی قانون میں طے شدہ اصول ہیں۔

کمیٹی نے زور دیا کہ غزہ کی فوری تعمیر نو کے لیے عرب اسلامی منصوبے پر عمل درآمد شروع کیا جائے اور قاہرہ میں منعقد ہونے والے غزہ تعمیر نو کانفرنس میں فعال شرکت یقینی بنائی جائے۔

واضح رہے کہ جمعے کو اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے دفتر نے غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی منظوری کی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا یا نہیں؟ واشنگٹن نے بتا دیا

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد سے اسرائیلی فوجی کارروائی میں 61 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیلی جارحیت اسرائیلی مظالم عرب اسلامی وزارتی اجلاس غزہ انسانی المیہ غزہ پٹی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیلی جارحیت اسرائیلی مظالم عرب اسلامی وزارتی اجلاس غزہ انسانی المیہ غزہ پٹی وی نیوز عرب اسلامی غزہ کی

پڑھیں:

اسلامی اندولن بنگلہ دیش کا عام انتخابات مؤخر کرنے کا مطالبہ، پہلے ریفرنڈم پر اصرار

اسلامی اندولن بنگلہ دیش کے رہنماؤں نے آئندہ عام انتخابات 2 ماہ کے لیے مؤخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک ملک بھر میں ریاستی اصلاحات پر ریفرنڈم اور ’جولائی چارٹر‘ پر عمل درآمد نہیں ہوتا، اُس وقت تک کوئی بھی انتخاب قابلِ قبول نہیں ہوگا۔

جمعرات کی صبح ڈھاکا کے پلٹن علاقے میں منعقدہ ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جماعت کے ترجمان اور جوائنٹ سیکریٹری جنرل مولانا غازی عطاالرحمان نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ فوراً جولائی چارٹر پر عمل درآمد کا حکم نامہ جاری کرے اور انتخابی شیڈول کے اعلان سے قبل ریاستی اصلاحات پر ریفرنڈم کرائے۔

’بی این پی نے بارہا اصلاحات کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں، وہ ریاستی ڈھانچے کی تبدیلی یا منصفانہ سیاسی عمل نہیں چاہتے مگر جولائی کی عوامی بغاوت کے بعد اب واپسی کا کوئی راستہ نہیں، اصلاحات ناگزیر ہوچکی ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کا اتفاقِ رائے کمیشن کی سفارشات پر غم و غصہ

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ  10 نومبر تک جولائی چارٹر کے نفاذ کا حکم نامہ جاری کیاجائے ورنہ وہ ڈھاکا کی سڑکیں عوامی ریلیوں سے بھر دیں گے۔

انہوں نے عبوری حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے 3 بڑے وعدوں، یعنی سیاسی اصلاحات، قومی اتفاقِ رائے اور شفاف عمل درآمد میں ناکام رہی ہے۔

 اُن کے بقول، ریفارم کمیشن اور اتفاقِ رائے کمیشن تشکیل دیے گئے، جولائی چارٹر پر تمام فریقوں نے دستخط کیے، سبھی اس بات پر متفق تھے کہ انتخابات سے پہلے ریفرنڈم ہوگا۔

مزید پڑھیں: یورپی یونین کا بنگلہ دیش میں عام انتخابات کے لیے بڑی مبصر ٹیم بھیجنے کا اعلان

اسلامی اندولن کے رہنما نے مزید کہا کہ ریفرنڈم اور عام انتخابات کو ایک ہی دن یا ایک ہی شیڈول میں منعقد نہیں کیا جانا چاہیے۔

’ہم نے بارہا کہا ہے کہ ریفرنڈم نومبر میں ہونا چاہیے، اگر آپ اسے اسی ماہ نہیں کراسکتے تو ٹھیک، مگر ریفرنڈم پہلے ہونا چاہیے۔‘

ان کا مؤقف تھا کہ ضرورت پڑنے پر عام انتخابات 2 ماہ کے لیے مؤخر کیے جا سکتے ہیں۔ ’اصلاحات اور ریفرنڈم کے بغیر کوئی انتخاب نہیں ہوگا، عوام نے اس مقصد کے لیے قربانیاں دی ہیں، ہماری تحریک اب شروع ہوئی ہے۔‘

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کا بھارت کے ساتھ سرحد پر سیکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے نئی بٹالینز تشکیل دینے کا فیصلہ

روایتی سیاسی جماعتوں کے ساتھ سمجھوتے کی تجویز پر تنقید کرتے ہوئے مولانا غازی نے کہا کہ آپ ہم سے ان لوگوں سے سمجھوتہ کرنے کو کہتے ہیں جنھوں نے بنگلہ دیش کو کرپشن کا چیمپیئن بنایا۔ ’اُن سے جو پرانے نظام کو بحال کرنا چاہتے ہیں؟ یہ مذاق ہے۔‘

پلٹن کے اجتماع میں پروفیسر محبوب الرحمٰن، جوائنٹ سیکریٹری مولانا شیخ فضل باری مسعود اور دیگر مرکزی و شہری رہنما بھی شریک تھے۔

اجتماع کے اختتام پر 8 اسلامی جماعتوں کے اعلیٰ رہنماؤں کا ایک وفد، جس کی قیادت جماعتِ اسلامی کے نائب امیر ڈاکٹر محمد ابو طاہر اور اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل حامدالرحمٰن آزاد کر رہے تھے، چیف ایڈوائزر کے دفتر پہنچا اور ایک یادداشت پیش کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلامی اندولن انتخاب بنگلہ دیش جولائی چارٹر ریاستی اصلاحات ریفرنڈم عوامی بغاوت مولانا غازی عطاالرحمان

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جارحیت میں نئی شدت: غزہ میں سرنگوں کی فوری تباہی کا حکم
  • اسرائیلی آرمی چیف کا فوج کو غزہ میں تمام سرنگوں کو فوری تباہ کرنےکا حکم
  • امریکا کا جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان
  • اسرائیلی آرمی چیف کا فوج کو غزہ میں تمام سرنگوں کو فوری تباہ کرنیکا حکم
  • اسرائیلی جنگی جرائم: یو ٹیوب نے سیکڑوں ویڈیوز ڈیلیٹ  کردیں
  • افغانستان کی جانب سے چمن بارڈ ر پر سرحدی خلاف ورزی ، فورسزنے جارحیت کا موثر جواب دیا ، وزیر اطلاعات
  • افغان طالبان سے مذاکرات کا تیسرا دورشروع،پاکستان کا دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ برقرار
  • افغان طالبان سے مذاکرات کا تیسرا دور،پاکستان کا افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ برقرار
  • اسلامی اندولن بنگلہ دیش کا عام انتخابات مؤخر کرنے کا مطالبہ، پہلے ریفرنڈم پر اصرار
  • میرپورخاص: پینشنربزرگ خاتون کی موت پر ساتھیو ں کا احتجاج