لبنان کے جنوبی شہر صور میں ایک اسلحہ ڈپو میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 6 فوجی مارے گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فوجی ترجمان نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فوجی اہلکار اسلحے کے ذخیرے کو ناکارہ بنا رہے تھے۔

لبنانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں تاکہ دھماکے کی اصل وجہ معلوم کی جا سکے۔

دھماکے میں 6 فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے لیکن زخمی ہونے والے اہلکاروں کی تعداد نہیں بتائی گئی۔

لبنانی وزیراعظم نواف سلام نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق اہلکاروں کو قومی ہیرو قرار دیا۔

اقوام متحدہ کی امن فوج کے سربراہ ڈیوداتو آباگنارا نے بھی لبنانی فوج اور اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب لبنان میں حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے لیے امریکی منصوبے پر عملدرآمد شروع کیا گیا ہے۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

لبنانی کابینہ کا حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا عزم، شیعہ وزرا کا واک آؤٹ

لبنان کی کابینہ نے جمعرات کو چند دنوں میں دوسری بار اجلاس منعقد کیا تاکہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے پیچیدہ معاملے پر غور کیا جا سکے، یہ اجلاس ایک دن بعد ہوا جب ایران حمایت یافتہ جماعت نے حکومت کے اس فیصلے کو مسترد کر دیا جس میں 2025 کے آخر تک غیر سرکاری مسلح گروپوں کے اسلحے کے خاتمے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

اجلاس میں امریکی تجویز پر بات ہوئی جس میں حزب اللہ کے بتدریج غیر مسلح ہونے، سرحدی علاقوں میں لبنانی فوج کی تعیناتی اور اسرائیلی افواج کے زیر قبضہ 5 سرحدی مقامات سے انخلا شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

4 شیعہ وزرا، جن میں 3 براہِ راست حزب اللہ یا اس کے اتحادی امل تحریک سے وابستہ تھے، اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔ ان کا مؤقف تھا کہ پہلے جنگ بندی کو مضبوط کیا جائے اور اسرائیلی افواج کے انخلا کو یقینی بنایا جائے، اس کے بعد اسلحے کے معاملے پر پیش رفت کی جائے۔ حزب اللہ نے حکومتی فیصلے کو ’باطل اور سنگین گناہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسے تسلیم نہیں کرے گی۔

امریکی تجویز میں 11 نکات شامل ہیں جن میں نومبر 2024 کی اسرائیل-لبنان جنگ بندی کو پائیدار بنانا، غیر سرکاری مسلح گروپوں کا خاتمہ، اور ہتھیار صرف چھ سرکاری سکیورٹی اداروں تک محدود کرنا شامل ہے۔ لبنانی حکومت کا کہنا ہے کہ فوج اگست کے آخر تک اسلحے کی ضبطگی کا عملی منصوبہ پیش کرے گی، جس کے بعد ہی مکمل امریکی تجویز پر حتمی غور ہوگا۔

مزید پڑھیں:

حزب اللہ نے خبردار کیا کہ امریکی شرائط دراصل “صہیونی دشمن” کے مفاد میں ہیں، جبکہ اسرائیل نے عندیہ دیا ہے کہ اگر بیروت نے گروپ کو غیر مسلح نہ کیا تو وہ دوبارہ فوجی کارروائیاں کر سکتا ہے۔ اسرائیل نے جمعرات کو مشرقی لبنان میں فضائی حملے کیے جن میں لبنانی وزارتِ صحت کے مطابق کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے۔

اقوام متحدہ کے امن مشن نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ایک وسیع سرنگی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق تین بنکرز، توپیں، راکٹ لانچرز، سینکڑوں گولے، اینٹی ٹینک بارودی سرنگیں اور تقریباً 250 تیار شدہ بارودی آلات برآمد ہوئے ہیں۔ لبنانی وزیرِاعظم نے جون میں کہا تھا کہ فوج اب تک 500 سے زیادہ حزب اللہ کے فوجی ٹھکانے اور اسلحہ کے ذخائر ختم کر چکی ہے۔

مزید پڑھیں:

لبنان کے فرقہ وارانہ پاورشیئرنگ نظام میں شیعہ وزرا کا اجلاس سے واک آؤٹ حکومتی فیصلے کی سیاسی و آئینی حیثیت پر سوال کھڑا کرتا ہے۔ ماضی میں حزب اللہ اتنی طاقتور تھی کہ حکومت کے کام کو روک سکتی تھی، مگر اسرائیل کے ساتھ حالیہ جنگ کے بعد اس کی سیاسی قوت میں کمی آئی ہے، تاہم اسلحے کے مسئلے پر داخلی تقسیم اور خطے میں کشیدگی اب بھی برقرار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل جنگ بندی حزب اللہ شیعہ لبنان لبنانی فوج واک آؤٹ

متعلقہ مضامین

  • لبنان میں حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو میں دھماکا، 6 اہلکار جاں بحق
  • حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی خام خیالی
  • سندر میں تیز رفتار کار کا خوفناک حادثہ، 2 افراد جاں بحق، 2 شدید زخمی
  • لبنانی کابینہ کا حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا عزم، شیعہ وزرا کا واک آؤٹ
  • جنوبی وزیرستان، پولیس پر حملے میں 3 راہگیر جاں بحق، 3 اہلکاروں سمیت 14 افراد زخمی
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی گہری کھائی میں جاگری، 3اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی گہری کھائی میں جاگری؛ 3 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی
  • قومی سطح پر حزب اللہ لبنان کی حمایت
  • جنوبی وزیرستان لوئر: پولیس موبائل کے قریب دھماکا، 2 افراد جاں بحق، 14 زخمی