وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس میں ان کا کہنا تھا کہ گندم کے کاشتکار کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے اور حکومت ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی، ان کے مطابق پنجاب کے کاشتکاروں کو سب سے زیادہ سہولت اور حکومتی سپورٹ حاصل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر گندم کے کاشتکاروں کی سپورٹ اور پیداوار میں اضافے کے لیے جامع پروگرام ترتیب دینے کی تیاری کر لی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ گندم کی بوائی سے قبل زرعی مداخل کی لاگت میں کمی اور کھاد کی وافر دستیابی یقینی بنائی جائے، جبکہ چھوٹے کاشتکاروں کو ٹارگٹڈ سبسڈی فراہم کی جائے، اجلاس میں گندم کے کاشتکاروں کو 100 ارب روپے کے بلاسود قرضے دینے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس میں بریفنگ کے مطابق پنجاب میں بہتر پیداوار کے لیے گندم کی بروقت بوائی ضروری ہے، پچھلے 2 ماہ میں کاشتکاروں کو مجموعی طور پر 63 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی، جبکہ کسان کارڈ کے ذریعے 50 ارب روپے کے بلاسود قرض فراہم کیے گئے۔

گندم سپورٹ پروگرام کے تحت 13 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی، کسان کارڈ پراجیکٹ کی بدولت کھاد، بالخصوص ڈی اے پی کے استعمال میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ گندم کے کاشتکار کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے اور حکومت ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی، ان کے مطابق پنجاب کے کاشتکاروں کو سب سے زیادہ سہولت اور حکومتی سپورٹ حاصل ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے کاشتکاروں کاشتکاروں کو ارب روپے گندم کے

پڑھیں:

ماتلی ،مہنگائی کے نئے طوفان سے متوسط طبقہ شدید متاثر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250922-11-17
ماتلی (نمائندہ جسارت) سندھ بھر میں مہنگائی کی نئی لہر نے عوام کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔ گندم، آٹا اور چینی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ غریب اور متوسط طبقے کے لیے پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔آٹے کی فی کلو قیمت میں پانچ روپے کے اضافے کے بعد نرخ 120 روپے فی کلو تک پہنچ گئے ہیں۔ ماہرین و تاجروں کے مطابق اس مہنگائی کی بڑی وجہ محکمہ خوراک سندھ کی جانب سے گزشتہ سیزن میں گندم کی بروقت اور مؤثر خریداری نہ ہونا ہے، جس کے باعث گندم فلور مل مالکان اور کارخانہ داروں کے پاس چلی گئی۔ ان مل مالکان نے اپنی مرضی کے نرخ مقرر کرکے قیمتوں کو مزید بڑھا دیا۔ادھر چینی کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سو کلو کی بوری میں 400 سے 450 روپے تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ سندھ کی شوگر ملز کی جانب سے چینی کی لوڈنگ بند کر دینے کے باعث طلب اور رسد کا توازن بگڑ گیا ہے، جس نے چینی کی قیمتوں کو اوپر دھکیل دیا ہے۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبی زندگی مزید اجیرن ہوتی جا رہی ہے۔ آٹے اور چینی کے دام بڑھنے سے گھریلو بجٹ مکمل طور پر متاثر ہو چکا ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو دالیں، سبزیاں اور دیگر اشیائے خورونوش بھی مزید مہنگی ہو جائیں گی۔سماجی رہنماؤں اور تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر فلور ملز اور شوگر مافیا کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جائے اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے گندم و چینی کی سرکاری ریلیز کا نظام مؤثر بنایا جائے، تاکہ غریب اور متوسط طبقہ سکون کا سانس لے سکے۔

متعلقہ مضامین

  • سرکاری ملازمین کیلئے بڑی خوشخبری ،خیبرپختونخوا حکومت کا بلاسود قرضہ دینے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا حکومت کا سرکاری ملازمین کو بلاسود قرضہ دینے کا فیصلہ
  • بینظیر انکم سپورٹ کے ذریعے سیلاب متاثرین کی امداد سے انکار
  • پنجاب حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ کے ذریعے سیلاب متاثرین کی امداد سے انکار کردیا
  • سیلاب زدگان کی مدد وزیراعلیٰ ریلیف کارڈ سے ہوگی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نہیں، عظمیٰ بخاری
  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام مسترد،سیلاب زدگان کی مدد وزیراعلی ریلیف کارڈ سے ہوگی ،عظمی بخاری
  • پنجاب حکومت کا سیلاب متاثرین کو بینظیر انکم سپورٹ کے تحت امداد دینے سے انکار
  • ٹیکس چوروں کی نشاندہی پر انعام کی رقم 15 کروڑ روپے کرنے کی تجویز
  • ماتلی ،مہنگائی کے نئے طوفان سے متوسط طبقہ شدید متاثر
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا پنجاب میں کچرا ٹھکانے لگانے کا جدید منصوبہ