فلم میلہ میں اپنے کردارکی وجہ سے مشہوربھارتی اداکار فیصل خان نے اپنے بھائی اداکار اور ہدایتکار عامر خان کے ساتھ کشیدہ تعلقات پر بات کرتے ہوئے ایک برس تک قید تنہائی میں رکھے جانے کا الزام عائد کیا ہے۔

بھارتی انٹرٹینمنٹ اورلائف اسٹائل پلیٹ فارم پِنک ولا کے ساتھ ایک انٹرویو میں فیصل خان نے الزام لگایا کہ ان کے خاندان نے انہیں اس دعوے کی بنیاد پر ایک سال تک گھر میں قید کر رکھا تھا کہ انہیں شیزوفرینیا لاحق ہے اوران کا رویہ غیر مستحکم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتا ہوں میں نے جھوٹ بولا‘، عامر خان نے ایسا کیوں کہا؟

’مجھے قید کر کے رکھا تھا گھر میں ایک سال، اور وہ کہہ رہے تھے کہ مجھے شیزوفرینیا ہے، میں پاگل ہوں اور معاشرے کے لیے خطرہ ہوں، جے جے اسپتال میں مجھے 20 دن رکھا گیا، ٹیسٹ کیے گئے، جنرل وارڈ میں، ذہنی مریضوں کے ساتھ ۔‘

شیزوفرینیا ایک نفسیاتی بیماری ہے جس کے مختلف علامات افراد میں مختلف ہوتی ہیں اور بیماری کے دورانیے کے دوران بھی تبدیلی آتی رہتی ہے، بنگلورکے فورٹس اسپتال سے وابستہ کنسلٹنٹ کلینیکل سائیکولوجسٹ اکَنکشا پانڈے کے مطابق ہر شیزوفرینیا کے مریض کو تمام علامات نہیں ہوتیں۔

مزید پڑھیں: پولیس کی بھاری نفری اداکار عامر خان کے گھر کیوں پہنچی؟ وجہ سامنے آگئی

’شیزوفرینیا کا بروقت نفسیاتی علاج ضروری ہے، جس میں تشخیص کے لیے معیاری انٹرویوز اوراسکریننگ ٹولز کا استعمال کیا جاتا ہے، ملیریا یا ٹائیفائیڈ جیسی انفیکشن کے برخلاف، شیزوفرینیا کا کوئی علاج نہیں ہے۔‘

اکَنکشا پانڈے کا کہنا تھا کہ علاج کا مقصد علامات کو ختم کرنا اور بیماری کی دوبارہ شدت سے بچانا ہے، جتنا جلد علاج شروع ہواوربےعلاج نفسیاتی بیماری کا دورانیہ کم ہو، نتائج اتنے ہی بہتر ہوتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسکریننگ ٹولز اکَنکشا پانڈے تشخیص شیزوفرینیا عامر خان فلم فیصل خان کشیدہ تعلقات کلینیکل سائیکولوجسٹ معیاری انٹرویوز ملیریا میلہ نفسیاتی علاج.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسکریننگ ٹولز اک نکشا پانڈے شیزوفرینیا فلم فیصل خان کشیدہ تعلقات معیاری انٹرویوز ملیریا میلہ نفسیاتی علاج فیصل خان

پڑھیں:

سندھ میں سفاک زمیندار کے ظلم کا شکار اونٹنی انتہائی کرب کا شکار، علاج جاری

سندھ کے علاقے سکھر میں سفاک وڈیرے کے ظلم کا شکار ہونے والی اونٹنی کا کراچی کے نجی شیلٹر ہوم میں علاج جاری ہے جبکہ اُس کی تکلیف تاحال کم نہیں ہوسکی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چند روز قبل سکھر میں زمیندار کے ظلم کا نشانہ بننے والی زخمی اونٹنی چاندنی کا کراچی مراد میمن گوٹھ کے شیلٹر ہوم میں علاج جاری ہے۔

’چاندنی‘ کو مضبوط کپڑوں سے بنے سہارے (ہارنس) کی مدد سے کھڑا کر کے ٹانگوں کی مالش کی جا رہی ہے۔ یہ مرحلہ اس کے لیے نہایت دردناک ہے جس کی وجہ سے وہ چیختی بھی ہے لیکن شیلٹر ہوم کا کہنا ہے کہ چونکہ وہ تین دن تک مسلسل بیٹھی رہی تھی، اس لیے اس کے معدہ پھولنے،سانس لینے میں تنگی اور ٹانگوں تک خون کی روانی رکنے کا خطرہ تھا، جس سے بچاؤ کے لیے یہ طریقۂ علاج ضروری ہے۔

سکھر میں 2 سالہ مادہ اونٹنی کے ساتھ جمعے کو انتہائی ظالمانہ سلوک کیا گیا، جب وہ پانی کی تلاش میں ایک زمین پر جا پہنچی تو زمین کے مالک نے اس کی پچھلی دائیں ٹانگ توڑ دی اور ٹریکٹر کے ذریعے گھسیٹا۔

ٹریکٹر سے گھسیٹنے کے نتیجے میں اونٹنی کی ٹانگوں پر زخم آئے ،ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ درد سے چیخ رہی تھی۔

سندھ حکومت، مقامی افراد اور شیلٹر ہوم کی ٹیم کی مدد سے ہفتے کو اونٹنی کو کراچی کے مراد میمن گوٹھ کے شیلٹر ہوم منتقل کیا گیا۔

منتقلی کے دوران خیال رکھا گیا کہ وہ اپنی زخمی ٹانگوں کا استعمال نہ کرے اور کم سے کم تکلیف ہو۔ شیلٹر ہوم نے اس اونٹنی کو چاندنی کا نام دیا ہے۔

پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور، رکن صوبائی اسمبلی آویز شاہ اور سمیتا سید نے فوری ایکشن لیتے ہوئے پولیس کو ایف آئی آر درج کرانے اور جانور کو تحویل میں لینے کے اقدامات کیے۔

ویٹرنری ماہرین کے مطابق چاندنی کی حالت نازک لیکن قابو میں ہے۔ جانوروں کے حقوق کے کارکنوں نے کہا ہے کہ یہ واقعہ سندھ میں جانوروں کے تحفظ کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت کو واضح کرتا ہے۔ عوام نے سوشل میڈیا پر اس ظلم پر شدید غصے اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

شیلٹر ہوم کے مطابق چاندنی دو سے تین دن تک مسلسل بیٹھی رہی تھی۔ بڑے جانور اگر زیادہ دیر بیٹھے رہیں تو ان کے معدہ پھولنے لگتا ہے، جسے بلوئٹ کہا جاتا ہے۔ یہ حالت جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ معدہ مڑ کر سانس روک دیتا ہے۔

اسی خطرے کے پیشِ نظر ٹیم نے پٹّوں اور کپڑوں کا بنا سہارا تیار کیا ہے جس کو ہارنس کہا جاتا ہے، تاکہ چاندنی کو کچھ دیر کے لیے کھڑا کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی چاندنی کی ٹانگوں کی مالش بھی کی گئی تاکہ خون کی روانی بہتر ہو۔

شیلٹر ہوم نے کہا کہ پچھلے سال سندھ لائیوسٹاک ڈیپارٹمنٹ کی مدد سے بنایا گیا ایک پرانا ہارنس سسٹم اس وقت ان کے بہت کام آیا۔ اب وہ ایک مضبوط اور آرام دہ ہارنس تیار کر رہے ہیں تاکہ چاندنی کو بہتر سہارا مل سکے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے اپیل کی ہے کہ جو لوگ مضبوط کپڑا ( پیرشوٹ یا جینز کا میٹیریل) اور پیڈنگ فراہم کر سکتے ہیں، تو وہ اس اقدامات میں مدد کریں۔

متعلقہ مضامین

  • ہانیہ عامر کے بنگلادیش میں سیر سپاٹے، تصاویر وائرل
  • سپر اسٹار ماہرہ خان نے شوبز کی دنیا میں قدم کیسے رکھا؟
  • علاج کے بجائے بیماریوں سے بچاؤ ہی اصل کامیابی ہے
  • ڈسپوزیبل برتنوں کا استعمال کس خطرناک بیماری کا سبب بن سکتا ہے؟
  • سندھ میں سفاک زمیندار کے ظلم کا شکار اونٹنی انتہائی کرب کا شکار، علاج جاری
  • کینسر، مالی مشکلات اور زندگی کی جنگ
  • شاہ رخ خان یا شکیب خان؟ ہانیہ عامر کی پسند نے مداحوں کو چونکا دیا
  • شاہ رخ خان اور سلمان خان کے ساتھ فلم کرنے کے لیے عامر خان نے شرط رکھ دی
  • شوہر کی قاتل اسلام آباد کی پراسرار عورت جس نے پولیس کو 3 سال الجھائے رکھا
  • کوچۂ سخن