اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما، سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور قائمہ کمیٹی خارجہ امور کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے بھارتی فضائیہ کے سربراہ کے حالیہ بیان کو مضحکہ خیز، بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ دعوے بھارت کی عالمی سطح پر مزید جگ ہنسائی کا باعث بنیں گے۔

اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ بھارتی حکومت کے پاس اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے کوئی شواہد نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنی پالیسیوں کے ذریعے خود اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی مار رہی ہے۔ انہوں نے راہول گاندھی کے انتخابی دھاندلی کے ثبوتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی جمہوریت پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے، انتخابی دھاندلی، عالمی سطح پر جگ ہنسائی اور سفارتی تنہائی کے باعث مودی اور بھارتی افواج کے اعصاب پر دباؤ بڑھ رہاہے جس کے باعث وہ ایسے بیانات دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات ملکی سلامتی کے خلاف سنگین جرم ہے، ان میں ملوث افراد کسی طور پر بھی سیاسی قیدی نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ 9 مئی کے مجرموں نے ریاستی اداروں اور قومی سلامتی کو نشانہ بنایا، جس پر سخت سزائیں دینا انصاف اور قانون دونوں کا تقاضا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سزا یافتہ افراد کو اپیل کا حق حاصل ہے اور تمام قانونی راستے کھلے ہیں۔

نوازشریف والا معاملہ نہیں جنہیں اپیل، دلیل یا وکیل کا حق نہ ملا اور سپریم کورٹ سے ہی سزا ہو جاتی تھی۔ پی ٹی آئی کا سزا سے بچنے کے لیے واقعات کو سیاسی رنگ دینا قابل قبول نہیں۔ سانحہ 9 مئی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا، جسے کسی طور پر بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت، امریکہ یا برطانیہ میں ایسا سنگین جرائم کرنے والوں کو کب کی سزا مل چکی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

مودی حکومت کی تصویری سفارتکاری پر مبنی خارجہ پالیسی تنقید کی زد میں

مودی حکومت کی تصویری سفارتکاری اور ذاتی تعلقات پر مبنی خارجہ پالیسی شدید تنقید کی زد میں آ گئی ہے، بھارتی اپوزیشن نے اسے ناکام اور عوام دشمن قرار دے دیا- بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی خارجہ پالیسی پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذاتی تعلقات، شو بازیاں اور بلند دعوے عالمی سطح پر بھارت کو تنہائی کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اسدالدین اویسی نے سوال اٹھایا کہ ہاؤڈی مودی اور نمستے ٹرمپ جیسے شو سے بھارت کو کیا ملا، جبکہ ایچ ون بی ویزا پالیسی میں تبدیلی سے 70 فیصد متاثرین بھارتی ہیں۔ ملیکارجن کھرگے نے کہا کہ نئی امریکی تجارتی پابندیوں سے بھارت کو 21,700 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو سکتا ہے ۔ کیجریوال، گورو گگوئی اور کپل سیبال نے مودی کی خاموشی اور بے بسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ خارجہ پالیسی صرف تصویروں اور نعروں سے نہیں چلتی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • کارگل جنگ میں بھی کھلاڑی ہاتھ ملا رہے تھے تو اب ایسا کیوں ہے؟ سابق بھارتی وزیربھی بول پڑے
  • مودی سرکار کی ضد نے ہزاروں سکھوں کو بابا گرونانک کی تقریبات سے دور کر دیا
  • بھارتی حکومت کا ظلم و ستم اور سفاکیت، کشمیر میں احتجاج شدت اختیار کرگیا
  • لداخ میں بی جے پی کا دفتر اور بھارتی فوجی گاڑی نذرِ آتش؛ 4 مظاہرین ہلاک، 70 زخمی
  • مودی حکومت کی تصویری سفارتکاری پر مبنی خارجہ پالیسی تنقید کی زد میں
  • ٹرمپ کا ویزہ وار۔۔ مودی کی سفارتی شکست
  • امریکا نے جدید ترین لڑاکا طیارے F-47 کی پیداوار شروع کردی
  • شکیل صدیقی نے بگ باس کا حصہ بننے سے کیوں انکار کیا؟
  • کھیلنے کی ہامی بھرلی تو ہاتھ ملانے سے انکار کیوں؟ سابق بھارتی کپتان کی شدید تنقید
  • یہ زندگی کا سوال ہے!