غیر رجسٹرڈ عازمین حج سے درخواستوں کی وصولی کا دوسرا مرحلہ شروع
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
غیر رجسٹرڈ عازمین حج سے درخواستوں کی وصولی کا دوسرا مرحلہ شروع WhatsAppFacebookTwitter 0 11 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)سرکاری حج اسکیم کے تحت غیر رجسٹرڈ عازمین حج سے درخواستوں کی وصولی کا دوسرا مرحلہ آج سے شروع ہوگیا۔
سرکاری اسکیم کے تحت ایک لاکھ 18 ہزار 210 میں سے 46 ہزار 924 نشستیں باقی ہیں، چھ روز میں 71 ہزار 286 رجسٹرڈ عازمین نے بینکوں میں درخواستیں جمع کرا دیں۔سرکاری اسکیم کے تحت 60.
حج اخراجات کی پہلی قسط کے ساتھ درخواستوں کی وصولی 16 اگست تک جاری رہے گی۔ 38 سے 42 دن کے لانگ حج کے لیے پانچ لاکھ اخراجات کی پہلی قسط کے طور پر وصول کیے جا رہے ہیں جبکہ 20 سے 25 روزہ شارٹ حج کے لیے ساڑھے پانچ لاکھ روپے پہلی قسط کے طور پر جمع کرائی جا سکتے ہیں۔سمندر پار پاکستانی بھی قریبی عزیزوں کے ذریعے بینکوں میں حج درخواستیں کروا سکتے ہیں، بیرون ملک مقیم افراد کو وطن واپسی پر میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ جمع کروانے ہوں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقومی اسمبلی اور سینیٹ سے ڈی نوٹیفائی کرنیکا معاملہ، عمر ایوب، شبلی فراز کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع قومی اسمبلی اور سینیٹ سے ڈی نوٹیفائی کرنیکا معاملہ، عمر ایوب، شبلی فراز کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع باجوڑ میں دہشتگردوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا آغاز، کئی علاقوں میں کرفیو نافذ نومئی مقدمات، شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کو 10،10سال قید کی سزا ’مون سون کا سیزن ابھی مزید رنگ دکھائے گا‘، 14 سے 23 اگست بارشوں کیلئے اہم قرار پاکستان کا چین کے علاقے اندرونی منگولیا کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کے عزم نیب کی بحریہ ٹاؤن رہائشیوں اور مالکان کو حقوق و سرمایہ محفوظ ہونے کی یقین دہانیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: درخواستوں کی وصولی
پڑھیں:
صحت انصاف کارڈ میں 2018 سے 2021 تک اربوں کی مالی بے ضابطگیاں بے نقاب
پشاور: محکمہ صحت خیبرپختونخوا کی آڈٹ رپورٹ میں 2018 سے 2021 کے دوران صحت انصاف کارڈ اسکیم میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صحت سہولت کارڈ اور دیگر منصوبوں میں مجموعی طور پر 28 ارب 61 کروڑ روپے کی بےقاعدگیاں پائی گئی ہیں۔ آڈٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ کئی نجی اسپتالوں کو بلاجواز صحت کارڈ پینل میں شامل کیا گیا، جبکہ بعض غیر رجسٹرڈ اسپتالوں کو بھی اربوں روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق 10 اضلاع کے 48 اسپتالوں میں سے 17 اسپتال ایسے تھے جو صحت سہولت کارڈ کے پینل میں رجسٹرڈ ہی نہیں تھے، اس کے باوجود انہیں فنڈز جاری کیے گئے۔ سوات کے دو غیر رجسٹرڈ نجی اسپتالوں کو ایک ایک ارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں۔
آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 32 ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) اسپتالوں میں ضرورت سے زیادہ بھرتیاں کی گئیں، جس سے قومی خزانے کو 82 کروڑ 40 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔
مزید یہ کہ یکم مارچ 2022 کو محکمہ صحت اور نادرا کے اشتراک سے سینٹرل منیجمنٹ انفارمیشن سسٹم متعارف کرایا جانا تھا، جو تاحال نافذ نہیں ہو سکا۔ اس سسٹم کے ذریعے صحت سہولت پروگرام کے تحت مریضوں کا مکمل ڈیٹا محفوظ کیا جانا تھا، تاہم آڈٹ رپورٹ کے مطابق استفادہ کرنے والے مریضوں کا مکمل ریکارڈ دستیاب نہیں ہے۔