آسٹریلیا کی ریاست کوئنزلینڈ میں پہلی بار منتخب ہونے والی پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ بسمہ آصف نے اپنی پہلی تقریر اردو زبان میں کرکے سب کو حیرت میں ڈال دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پارلیمانی اجلاس میں جب بسمہ آصف نے اردو زبان میں "السلام علیکم" کے ساتھ تقریر کا آغاز کیا تو ایوان میں موجود تمام اراکین نے نہ صرف توجہ سے سنا بلکہ تالیاں بجا کر ان کا استقبال کیا۔

بسمہ آصف نے جذباتی انداز میں کہا کہ میری شناخت صرف میری ذات نہیں، میری جڑیں پاکستان سے ہیں، میری زبان اردو ہے اور مجھے اپنی پنجابی ثقافت پر فخر ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ان کا منتخب ہونا صرف ایک فرد کی کامیابی نہیں بلکہ آسٹریلیا میں بسنے والے تمام تارکین وطن کی نمائندگی ہے۔

بسمہ آصف آسٹریلیا میں ہی پیدا ہوئیں البتہ ان کے والدین کا تعلق لاہور سے ہے۔ بسمہ نومبر 2024 میں ہونے والے ریاستی انتخابات میں کامیاب ہو کر پارلیمنٹ کی رکن بنی ہیں۔

ان کی تقریر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس میں انھیں اردو اور پنجابی زبانوں میں بات کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ دنیا بھر سے پاکستانی کمیونٹی نے اس عمل کو ثقافت اور شناخت کی فتح قرار دیا۔

بسمہ آصف کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد صرف قانون سازی نہیں بلکہ تارکین وطن، خاص طور پر ایشیائی پس منظر رکھنے والے نوجوانوں کے لیے رول ماڈل بننا ہے۔

انھوں نے اپنے خطاب میں خواتین، مسلم کمیونٹی، اور تارکین وطن کی معاشرتی شمولیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم صرف آسٹریلیا کے شہری نہیں، بلکہ اس کے مستقبل کے معمار بھی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

چار سے چھ لوگ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے، اس کیلئے پارلیمنٹ جانا ہوگا، طارق فضل چوہدری

فائل فوٹو

وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ چار سے چھ لوگ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے، اس کے لیے پارلیمنٹ جانا ہوگا۔

مظفرآباد میں عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے بعد وفاقی وزراء نے میڈیا سے گفتگو کی، اس موقع پر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کا ایجنڈا ہماری سمجھ سے باہر ہے، ایکشن کمیٹی جو میسج دینے کی کوشش کر رہی ہے وہ کشمیری عوام کا نہیں ہے۔

طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ایل او سی پر بھارتی حملہ کشمیری عوام نے پاک فوج کے ساتھ مل کر ناکام بنایا، ہم مسئلہ کشمیر کو دنیا میں واضح کرنے کے لیے یہاں پر ہیں، آج وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ میں مسلم امہ کی بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر وہ مذاکرات کی بات کرنا چاہیں تو ہمارے دروازے بند نہیں ہیں، کسی کو راستے بند کرنے اور زبردستی دکانیں بند کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام نے کہا کہ ہم نے عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات مان لیے تھے، جو مطالبات ہمارے اختیار میں تھے وہ ہم نے مان لیے تھے۔

جموں کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی اور وزیراعظم پاکستان کے نمائندوں میں مذاکرات

جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اور وزیراعظم پاکستان کے نمائندوں میں مذاکرات ہوئے۔

امیر مقام نے کہا کہ ہم نے ان کے مطالبات مان لیے تو وہ نئی لسٹ لے کر آگئے، وہ بعد میں ایسے مطالبات لے آئے جن کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پوری کوشش کی کہ امن رہے، ہمیں سمجھ نہیں آرہی کہ انہوں نے مذاکرات کو کیوں ناکام کردیا، جو جذبہ اس وقت قوم کو ملا ہے وہ اس کو خراب کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی وزراء کی تنخواہ وغیرہ طے کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افکار سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ
  • جرمن رکن پارلیمنٹ کی اپنے بچے کو گود میں اٹھائے بجٹ تقریر
  • آسٹریلوی کرکٹر ایلکس کیری کے والد انتقال کرگئے
  • چار سے چھ لوگ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے، اس کیلئے پارلیمنٹ جانا ہوگا، طارق فضل چوہدری
  • چار سے چھ لوگ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے، اس کیلئے پارلیمنٹ جانا ہوگا، طارق فضل چوہدری
  • پاکستانی نژاد لڑکی کی چین میں وائرل کہانی، مداح سے شادی نے دل جیت لیے
  • حکومت، اپوزیشن کام نہیں کرتیں سارابوجھ عدالت پر پڑتا ہے، سپریم کورٹ
  • دور ہوتی خوابوں کی سرزمین
  • میری حکومت نے پاک بھارت جنگ سمیت 7 جنگیں ختم کروائیں
  • عالمی بینک کی غربت سے متعلق حیران کن رپورٹ سامنے آگئی