آسٹریلیا کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان، ستمبر میں باضابطہ اقدام متوقع
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
کینبرا(انٹرنیشنل ڈیسک)کینبرا میں کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے کہا کہ ان کا ملک فلسطینی ریاست کو آئندہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کچھ یورپی ممالک کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے فیصلے کو ’شرمناک‘ قرار دے کر سخت تنقید کی تھی۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ جب تک ایک آزاد اور مکمل خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی، مزاحمت ختم نہیں کی جائے گی۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جاری بالواسطہ مذاکرات گزشتہ ہفتے بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے گا؟ نائب صدر کا بیان سامنے آگیا
امریکا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے گا؟ نائب صدر کا بیان سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 9 August, 2025 سب نیوز
نیویارک (سب نیوز )امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے واضح کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی نائب صدر نے کہا کہ غزہ میں ایک فعال حکومت کی عدم موجودگی میں ریاست کی شناخت کا تصور ہی مشکل ہے۔یہ بیان انھوں نے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی سے ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ ایک غیر فعال اور منتشر حکومت کے ہوتے ہوئے کسی ریاست کو تسلیم کرنا بے معنی ہے۔
امریکی نائب صدر نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ مشرق وسطی میں امریکا کی واضح ترجیحات پر قائم ہیں اور ان پر عمل جاری رکھا جائے گا۔خیال رہے کہ جے ڈی وینس کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عالمی سطح پر فلسطین کو تسلیم کرنے کی تحریک میں شدت آ رہی ہے۔تاحال اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 144 فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں، جن میں چین، روس، بھارت اور بیشتر ترقی پذیر ممالک شامل ہیں۔
یورپی یونین کے بیشتر ممالک نے اب تک فلسطین کو تسلیم نہیں کیا، تاہم حالیہ برسوں میں اسپین، آئرلینڈ، ناروے اور اب فرانس نے مقف میں تبدیلی کا عندیہ دیا ہے۔فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں نے حال ہی میں فلسطینی صدر محمود عباس کو ایک خط میں وعدہ کیا کہ وہ آئندہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔
ماہرین کے بقول کہنا ہے کہ نائب امریکی صدر کے بیان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صدر ٹرمپ مشرق وسطی میں اپنی روایتی اسرائیل نواز پالیسی پر قائم ہیں اور فلسطینی خودمختاری کے لیے عالمی کوششوں سے خود کو علیحدہ رکھے ہوئے ہے۔مشرق وسطی کے امور کے ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ اس امریکی رویے سے نہ صرف خطے میں امن کا عمل متاثر ہوگا بلکہ امریکا کی عالمی ساکھ اور اقوام متحدہ کے ساتھ ہم آہنگی بھی کمزور پڑ سکتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین، 2025 کی عالمی روبوٹ کانفرنس کا آغاز مودی کے ٹرمپ اور چین کیساتھ کشیدہ تعلقات، بھارت عالمی تنہائی کا شکار، امریکی جریدے کی رپورٹ اسلاموفوبیا؛ ہسپانوی شہر میں مذہبی تہواروں اور تقریبات پر پابندی لگادی گئی سی ڈی اے کا اسلام آباد میں جشن آزادی شایان شان طریقے سے منانے کا فیصلہ دونوں ممالک اپنے طیاروں کے موجودہ ذخیرے کی آزادانہ تصدیق کرالیں، وزیر دفاع کا بھارت کو چیلنج بھارتی ایئرچیف کے آپریشن سندر سے متعلق مضحکہ خیز بیان پر پاکستان کا ردعمل آگیا وزیراعظم سے سعودی سفیر کی ملاقات، ‘فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو’ کا دعوت نامہ پیش کیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم