ہمیں اس بات کا بخوبی ادراک ہے کہ یہ کرسیاں اور عہدے عارضی ہیں، ایازصادق
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ہمیں اس بات کا بخوبی ادراک ہے کہ یہ کرسیاں اور عہدے عارضی ہیں،اسد قیصر کی جانب سے جو ملٹری کورٹس کی سزاں کی نظر ثانی کا بل ہے ،وزارت قانون اس کی توثیق کرکے ایوان میں لائے جبکہ وزیر قانون نے کہا کہ اس بارے میں حکومت بھی بل لانے کے حوالے سے غور کررہی ہے یہ وانی نکتہ ہے۔
(جاری ہے)
منگل کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن رکن اقبال آفریدی کے نکتہ اعتراض پر کہا کہ اس ایوان کا استحقاق مجروع ہوا لیکن کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔سپیکر نے کہا کہ نکتہ اعتراض پر تقریر نہیں ہوتی،ٹو دی پوائنٹ بات کریں۔اقبال آفریدی نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فاٹا میں آپریشن نہ کیاجائے۔سپیکر نے کہا کہ یہاں کوئی مستقل نہیں بیٹھتا ہم ان کرسیوں کو دل سے نہیں لگاتے۔اپویشن رکن اسد قیصر نے کہا کہ میں نے فوجی عدالتوں کے حوالے سے بل لایا تھا وہ ایجنڈے میں نہیں ہے۔سپیکر نے کہا کہ یہ وزارت قانون کے پاس ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایسا بل سرکار کی طرف سے بھی آسکتا ہے۔یہ ایک قانونی معاملہ ہے۔سپیکر نے کہا کہ اسد قیصر کے بل کی توثیق کرکے لایا جائے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سپیکر نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان میں آئین و قانون نام کی چیز نہیں رہی، علی امین
کے پی وزیراعلیٰ نے کہا کہ فارم 47 کی مانگے تانگے کی حکومت ہم پر مسلط کی گئی، سابق حکومتوں کی کرپشن کو ہمارے خلاف ہتھیار بنایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان میں آئین و قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، عوامی نمائندوں کو بلاوجہ نا اہل کرکے ان کے حقوق چھینے جا رہے ہیں، الیکشن کے دوران ملک بھر میں ہم سے مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ فارم 47 کی مانگے تانگے کی حکومت ہم پر مسلط کی گئی، سابق حکومتوں کی کرپشن کو ہمارے خلاف ہتھیار بنایا جا رہا ہے، کوہستان اسکینڈل صوبے کا نہیں بلکہ وفاق کا معاملہ ہے، مگر الزام ہم پر ڈالا جا رہا ہے، 17 ماہ میں صوبے نے 250 ارب روپے سے زائد آمدنی حاصل کر کے تاریخ رقم کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کر دیا ہے، ہمیں قرضوں میں ڈوبا ہوا اور تنخواہوں کے لالے پڑے صوبے کا چارج ملا، صوبے کو مالی تباہی سے نکال کر کامیابی کی طرف گامزن کر دیا، قرضوں کی ادائیگی کے لیے 190 ارب کا اینڈومنٹ فنڈ قائم، ہدف 300 ارب۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا شفافیت، خدمت اور ترقی میں ملک بھر میں مثال بن چکا ہے، دہشت گردی کا خاتمہ اور عوام کا اعتماد بحال کرنا سب سے بڑی ترجیح ہے، جرگوں کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا، عوام کی رائے فیصلہ کن ہوگی، پولیس و فوج کے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عوامی رائے اور جرگوں کی مشاورت سے مضبوط حکمت عملی تیار کریں گے، رجیم چینج سے حکومت گرانے کے بعد پی ٹی آئی حالتِ جنگ میں ہے، ریاست مخالف قوتیں متحرک لیکن ہم ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں، انتقامی کارروائیاں عروج پر، مگر ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ پاکستان اور آزادی کی جنگ ہے، اور ہم آخری دم تک لڑیں گے۔