پشاور بم ڈسپوزل یونٹ میں کی انسپیکٹر رافیہ قاسم بیگ کی کامیابی دنیا بھر کی خواتین کے لیے مثال
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
پشاور بم ڈسپوزل یونٹ میں کی انسپیکٹر رافیہ قاسم بیگ کی کامیابی دنیا بھر کی خواتین کے لیے مثال بن گئی۔
پاکستان اور ایشیا کی پہلی خاتون بم ڈسپوزل یونٹ افسر بن کر خواتین کے لیے کامیابی کا نیا باب رقم کیا، ان کی کامیاب کاوشوں نے پولیس سمیت ملک بھر میں خواتین کے لیے نئی راہیں ہموارکیں۔
انسپیکٹر رافیہ قصیم بیگ نے "ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ" سیریز میں بات کرتے ہو ئے کہا کہ بچپن سے میرا خواب تھا کہ میں وردی پہن کر اپنے لوگوں کی خدمت کروں" میں ہمیشہ یہ چاہتی تھی کہ اپنے والدین کا نام فخر سے روشن کروں۔
ہیروز آف پاکستان، انسپیکٹر رافیہ قصیم بیگ
یقین، قربانی اور اتحاد سے حاصل ہونے والی آزادی کو ہمیشہ سنبھال کر رکھنا ہمارا فرض ہے
ان عظیم شخصیات نے اپنی محنت، عزم اور غیر متزلزل وفاداری سے وطن عزیز کی تاریخ کا رخ موڑ دیا
پشاور کی انسپیکٹر رافیہ قاسم بیگ کی بم ڈسپوزل یونٹ میں… pic.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بم ڈسپوزل یونٹ خواتین کے لیے
پڑھیں:
مائیکروسافٹ نے فلسطینیوں کی نگرانی کیلئے اسرائیل کی ‘اے آئی’ ٹیکنالوجی تک رسائی روک دی
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ نے فلسطینی شہریوں کی بڑے پیمانے پر نگرانی کے لیے استعمال ہونے والی اپنی ٹیکنالوجی تک اسرائیل کی رسائی روک دی ہے۔
کمپنی کے مطابق، اسرائیلی فوج کی ایک خفیہ انٹیلی جنس یونٹ نے مائیکروسافٹ کی کلاؤڈ اور اے آئی سروسز کا غلط استعمال کیا، جس سے کمپنی کی شرائط کی خلاف ورزی ہوئی۔ اس کے نتیجے میں مائیکروسافٹ نے فوری طور پر اس یونٹ کو اپنی خدمات سے بلاک کردیا۔
مائیکروسافٹ کے صدر اور نائب چیئرمین بریڈ اسمتھ نے کہا کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب برطانوی اخبار دی گارڈین کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اسرائیلی فوجی ایجنسی یونٹ 8200 مائیکروسافٹ کی Azure کلاؤڈ سروس کے ذریعے فلسطینیوں کے موبائل فون کال ریکارڈز اور ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل کر رہی تھی۔ اس معلومات کو فلسطینیوں کے مقام اور ذاتی تفصیلات معلوم کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔
رپورٹس کے مطابق، یہ پہلا موقع ہے کہ کسی بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنی نے فلسطینی حقوق کی خلاف ورزی پر اسرائیلی فوج پر اس نوعیت کی پابندی عائد کی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مائیکروسافٹ کا یہ فیصلہ ملازمین اور سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے نتیجے میں کیا گیا، جو کمپنی کے اسرائیلی فوج کے ساتھ تعلقات پر تشویش کا اظہار کر رہے تھے۔