Islam Times:
2025-09-27@11:28:28 GMT

سندھ حکومت کا مردوں کو نس بندی کی سہولت دینے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT

سندھ حکومت کا مردوں کو نس بندی کی سہولت دینے کا فیصلہ

محکمہ بہبود آبادی سندھ جان ہاپکنز اور زیبسٹ یونیورسٹی کے ذریعے گھر گھر سروے کرے گا، جو بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی مدد سے مکمل ہوگا اور فیملی پلاننگ 2030ء کے اہداف حاصل کرنے میں مدد دے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے آبادی کو کنٹرول کرنے کیلئے نس بندی کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ میں ہر سال آبادی ایک ضلع کی آبادی جتنی بڑھ رہی ہے، جس کو روکنے کیلئے صوبائی حکومت مردوں میں نس بندی (ایسا مستقل آپریشن جس کے بعد بچے پیدا نہیں ہوتے) اور خواتین میں بچوں کی پیدائش میں تین ماہ کا وقفہ دینے کیلئے خود لگانے والے انجیکشن سایانا پریس کو عام کر رہی ہے۔ محکمہ بہبود آبادی سندھ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ساتھ مل کر صوبے کی 1,600 یونین کونسلز میں گھر گھر جا کر سروے کی تیاریاں کر رہا ہے۔ سکریٹری بہبود آبادی سندھ حفیظ اللہ عباسی نے بتایا کہ محکمہ ساحلی علاقوں اور جزیروں میں حمل سے بچاؤ کی سہولیات (جیسے نس بندی، انجیکشن، گولیاں، پیدائش میں وقفہ دینے والے آلات) فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیکٹریوں میں تقریباً 50 لاکھ مزدوروں کیلئے آگاہی سیشن ہوں گے، جبکہ اسکول و یونیورسٹی کے طلبہ کو آبادی کے بڑھنے کے منفی اثرات بتائے جائیں گے، مرد چونکہ گھروں میں بڑے فیصلے کرتے ہیں، اس لیے انہیں بھی ان پروگرامز میں شامل کرنا ضروری ہے۔ 

سکریٹری بہبود آبادی سندھ نے بتایا کہ محکمے کے تحت اب تک صوبے میں 3,000 مردوں کی نس بندی ہو چکی ہے، کئی مردوں نے یہ آپریشن اس لیے کروایا کیونکہ ان کے بچوں میں خون کی بیماری تھیلیسیمیا تھا یا ان کو ایچ آئی وی/ایڈز تھا۔ ڈائریکٹر ایڈمن فیصل مہر نے بتایا کہ بڑے اسپتالوں، محکمہ صحت اور این جی اوز کو مانع حمل کا سامان (جیسے نس بندی کے آلات، آئی یو سی ڈی، انجیکشن، امپلانٹس اور گولیاں) فراہم کیا جاتا ہے تاکہ آبادی کی رفتار کم کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی آبادی اس وقت 5 کروڑ 50 لاکھ ہے، اور ہر سال تقریباً 14 لاکھ کا اضافہ ہوتا ہے، 18-2017ء میں صوبے کی مانع حمل شرح 31 فیصد تھی، جسے 2025ء تک 47 فیصد اور 2030ء تک 57 فیصد کرنے کا ہدف ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے بڑے اسپتالوں میں فیملی پلاننگ کے سینٹرز ہیں، جہاں آبادی جاکر مانع حمل کیلئے ادویات، انجیکشن سمیت دیگر سامان ڈاکٹر دیتے ہیں، جبکہ کراچی اور اندرون سندھ کے دیہی علاقوں میں آگاہی سیشنز ہوتے ہیں، جس کے بعد شرکا کو مانع حمل کیلئے سامان بھی دیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے 9 بڑے اسپتالوں میں 20 گائنی وارڈز میں خواتین کو آئی یو سی ڈی (رحم میں لگایا جانے والا چھوٹا سا آلہ جو 10 سال تک حمل روکتا ہے) اور امپلانٹس (بازو میں لگنے والی اسٹک جو 3 سے 5 سال تک حمل روکتی ہے) فراہم کیے جا رہے ہیں۔ مردوں میں نس بندی کو عام کرنے کیلئے ہینڈز کے ایک ہزار سے زائد میل موبلائزرز کو ٹریننگ دے رہے ہیں، کراچی میں ویزیکٹومی (نس بندی) کیسز 23 سے بڑھ کر 2022ء میں 2,500 ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کیلئے سایانا پریس جیسا آسان انجیکشن بھی موجود ہے، جو وہ خود لگا سکتی ہیں، 2018ء سے اب تک 13 لاکھ انجیکشن استعمال ہو چکے ہیں۔ اندرون سندھ کم عمری کی شادیوں کے باعث بچے پیدا کرنے میں وقفہ نہیں رکھا جاتا، جس سے ایک عورت کے 30 سال کی عمر تک 6 سے 8 بچے ہو جاتے ہیں۔ محکمہ جان ہاپکنز اور زیبسٹ یونیورسٹی کے ذریعے گھر گھر سروے کرے گا، جو بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی مدد سے مکمل ہوگا اور فیملی پلاننگ 2030ء کے اہداف حاصل کرنے میں مدد دے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یونیورسٹی کے

پڑھیں:

ایف بی آر ود ہولڈنگ ٹیکس کو زیادتی قرار دینے کا فیصلہ چیلنج کرے گا

اسلام آباد:

اسلامی نظریاتی کونسل نے بینک سے رقم نکالنے یا منتقلی کرنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی کو غلط قرار دیا ہے جس پر ایف بی آر نے کونسل کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں بینک سے اپنی ہی رقم نکالنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کو غیرشرعی اور زیادتی قرار دیا گیا۔

اس حوالے سے ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال سے جب سوال کیا گیا تو انہوں نے کوئی واضح جواب نہیں دیا اور کہا کہ ایف بی آر اس فیصلے کو دیکھے گا اور جائزہ لے کر کوئی بات کی جاسکے گی۔

دوسری جانب ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلے کو چیلنج کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • میرپورخاص، سندھ ایمپلائز الائنس کا احتجاج تیسرے روزبھی پریس کلب کے سامنے جاری
  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ، وفاقی کمپنی کو صوبے میں ترقیاتی اسکیموں پر کام روکنے کی ہدایت
  • بلاول بھٹو زرداری کی کسان دوست پالیسی پورے پاکستان کیلئے ریلیف ثابت ہوگی، شرجیل میمن
  • قدرتی آفات اور بحرانوں پر سیاست کرنا ایک گری ہوئی حرکت ہے، وزیر اطلاعات شرجیل میمن
  • پنجاب حکومت نے "رائٹ ٹو پیس فل پروٹیسٹ ایکٹ 2024" میں ترمیم کا فیصلہ
  • پڈعیدن،سندھ ایمپلائز الائنس کے تحت دفاتر کی تالہ بندی جاری
  • ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والے شہریوں کیلئے اہم خبر
  • پنجاب: سیلاب نقصانات کے سروے کیلئے فوج تعینات کرنے کا فیصلہ
  •  مریم نواز کی ہدایت پر عوامی سہولت کے لیے بڑا فیصلہ
  • ایف بی آر ود ہولڈنگ ٹیکس کو زیادتی قرار دینے کا فیصلہ چیلنج کرے گا