پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر تنزلی کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 4 پیسے کی کمی سے 282 روپے 41 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی نسبت پاکستانی روپیہ تگڑا رہا۔ امریکا کی ٹیرف پالیسی کے بعد خطے میں سب سے کم ٹیرف سے پاکستانی مصنوعات کی برآمدات میں ممکنہ نمایاں اضافے کی توقعات، سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی آمد میں ممکنہ اضافے کی خبروں کے سبب انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا، جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 20 پیسے کی کمی سے 282 روپے 25 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن سپلائی بہتر ہوتے ہی درآمدی و بیرونی ادائیگیوں کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 4 پیسے کی کمی سے 282 روپے 41 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں منگل کو دوسرے دن بھی ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 284 روپے 90 پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیسے کی سطح پر ڈالر کی قدر
پڑھیں:
سی پیک ٹو سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا ،احسن اقبال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250927-8-14
بیجنگ (صباح نیوز)وفاقی وزیرمنصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک ٹو سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا ، بیجنگ میں جے سی سی کا 14واں اجلاس پاک چین تعاون کے نئے باب کا آغازہے، صدر شی جن پنگ کے اقدامات دنیا کو منصفانہ اور جامع بنا رہے ہیں۔چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کے تحت پاک چین مشترکہ تعاون کمیٹی(جے
سی سی)کا14واں اجلاس جمعہ کوچین کے دارالحکومت بیجنگ میں شروع ہوگیا جس میں پاکستان اور چین کے اعلی حکام شرکت کررہے ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرمنصوبہ بندی ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسراحسن اقبال نے کہاکہ پاکستان اور چین آہنی بھائی ہیں اوردونوں ممالک اعتماد اور مشترک مقدر کے بندھن میں بندھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)فیز2-عوام اور نوجوانوں پر مبنی ترقی کا نیا دور ہوگا، سی پیک اب حکومت سے حکومت نہیں، کاروبار سے کاروبار تعلقات پر مبنی ہوگا ،بیجنگ میں جے سی سی کا 14واں اجلاس پاک چین تعاون کے نئے باب کا آغازہے، صدر شی جن پنگ کے اقدامات دنیا کو منصفانہ اور جامع بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سی پیک فیز ون میں 18ارب ڈالرمالیت کے 17منصوبوں کومکمل کیاگیا جن سے 8000 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ہورہی ہے اور اسے ملک میں بجلی کے کمی کے مسئلہ کوحل کرنے میں مددملی،اس کے تحت 888 کلومیٹر طویل شاہراہیں مکمل کی گئیں ،ہم قراقرم ہائی وے کے تھاکوٹ رائے کوٹ ری الائنمنٹ منصوبہ کیلیے 85فیصدمالی معاونت فراہم کرنے پرچین کے شکر گزارہیں،اس منصوبہ کاباقی حصہ بھاشاڈیم کی تعمیرکے بعد2028میں مکمل ہوگا،کراچی سے پشاورتک ایم ایل 1-منصوبہ ریلوے کوجدید بنانے کا اہم منصوبہ ہے۔ احسن اقبال نے کہاکہ گلگت بلتستان میں 300 میگاواٹ سولر منصوبہ سے روزانہ 1820 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوگا، سی پیک اب حکومت سے حکومت نہیں، کاروبار سے کاروبار تعلقات پر مبنی ہوگا، پاکستان سی پیک منصوبوں اور چینی عملے کی حفاظت کو اولین ترجیح دیتا ہے۔