فائل فوٹو

خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ چھاتی کے سرطان کی روک تھام کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

پنک ربن پاکستان کے سی اِی او عمر آفتاب سے ملاقات کے دوران آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں ہر نو میں سے ایک خاتون چھاتی کے سرطان کے خطرے سے دوچار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تاخیر سے تشخیص ہر سال ہزاروں خواتین کی جان لے لیتی ہے، بروقت تشخیص کی صورت میں شفا یابی کی شرح نوے فیصد سے زائد ہے۔

آصفہ بھٹو نے مزید کہا کہ ہر خاتون کو بروقت اسکریننگ، درست تشخیص اور معیاری علاج کی سہولت ملنی چاہیے، خواتین کی صحت کو قومی ترجیح بنانا چاہیے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ا صفہ بھٹو

پڑھیں:

پاکستان کو پہاڑی سیاحت کے فروغ کے لیے مضبوط منصوبے کی ضرورت ہے. ویلتھ پاک

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اگست ۔2025 )پہاڑی سیاحت کے اپنے وسیع امکانات سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمان رانا نے زور دیاکہ انفراسٹرکچر کی ترقی، بہتر رسائی اور اہم پہاڑی مقامات کی مارکیٹنگ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک کثیر الجہتی مہم شروع کرنے کی ضرورت ہے.

(جاری ہے)

ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمالیہ، ہندوکش اور قراقرم کے پہاڑی سلسلے دنیا میں سب سے خوبصورت، پھر بھی بہت کم دریافت کیے گئے ہیں انہیں راک کوہ پیماوں، ایڈونچر کے متلاشیوں، ٹریکروں اور فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے اولین عالمی مقامات کے طور پر رکھا جا سکتا ہے. انہوں نے کہا کہ ماحول دوست ریزورٹس، گیسٹ ہاﺅسز اور وزیٹر سینٹرز کی تعمیر پہاڑی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے ویزا پالیسیوں میں آسانی، آن لائن بکنگ کے لیے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کا قیام اور معلومات کی ترسیل بھی بہت اہمیت کی حامل ہے پچھلی دہائی کے دوران پہاڑی سیاحت نے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں بتدریج مقبولیت حاصل کی ہے تاہم لاجسٹک اور سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے پاکستان میں پہاڑی سیاحت کے لیے غیر ملکی سیاحوں کی آمد اتنی زیادہ نہیں ہے.

انہوں نے کہا کہ پائیدار پہاڑی سیاحت میں سرمایہ کاری سے نہ صرف معیشت کو فروغ ملے گا بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے یہ پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں منفرد ثقافتوں اور ماحولیاتی نظام کی بحالی اور تحفظ میں بھی مدد کرے گا پی ٹی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے کہاکہ پاکستان کو پہاڑی سیاحت کے لیے عالمی معیار کی منزل کے طور پر دوبارہ برانڈ کرنے کے لیے بہتر عالمی پوزیشننگ ضروری ہے قیام و طعام، ہائیکنگ ٹریلز، ٹرانسپورٹیشن، ہنگامی خدمات اور معلوماتی مراکز کی فراہمی کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ قائم کی جا سکتی ہے.

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیاحت کے بہتر تجربے کے لیے مقامی کمیونٹیز کو تحفظ اور ورثے کی تشریح میں شامل کرنا ضروری ہے سیاحوں سے نمٹنے کے لیے ان کی صلاحیتوں کی تعمیر اور تربیت ان کے لیے سماجی و اقتصادی فوائد لائے گی. انہوں نے ہنر مندی کی ترقی اور تکنیکی صلاحیت سازی کے مراکز قائم کرنے پر بھی زور دیا بین الاقوامی معیار کے مطابق مانٹین گائیڈز، پورٹرز، اور مہمان نوازی کے کارکنوں کی سرٹیفیکیشن بھی سیاحتی خدمات کے معیار میں اضافہ کرے گی پی ٹی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ اسٹریٹجک اقدامات کے ساتھ پاکستان دنیا بھر میں پہاڑی سیاحت کا ایک اہم مقام بن سکتا ہے.

ٹور آپریٹنگ کمپنی، کنکورڈیا ایکسپیڈیشن پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر صاحب نور نے کہاکہ پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں لوگوں کی روزی زیادہ تر سیاحوں کی آمد سے حاصل ہونے والی آمدنی پر منحصر ہے انفراسٹرکچر ان کمیونٹیز کے معیار زندگی کو بلند کر سکتا ہے کیونکہ اس طرح کے اقدامات کے نتیجے میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا انہوں نے کہاکہ ان علاقوں میں سیاحتی سرگرمیوں میں اضافہ ان کی بھرپور ثقافت اور روایات کو بیرونی دنیا کے سامنے لایا جائے گا. 

متعلقہ مضامین

  • چھاتی کے کینسر سے نمٹنے کے لیے تمام شعبوں کو مشترکہ کردار ادا کرنا ہوگا، خاتون اول
  • چھاتی کے سرطان کی روک تھام کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے؛ آصفہ بھٹو
  • نوجوان ہماری قوم کی دھڑکن اور ہمارے مستقبل کے مشعل بردار ہیں، بلاول بھٹو زرداری
  • پاکستان کو پہاڑی سیاحت کے فروغ کے لیے مضبوط منصوبے کی ضرورت ہے. ویلتھ پاک
  • ’کھوپڑی سنک گئی تو۔۔۔‘؛ متھن چکرورتی کا بلاول اور پاکستان کے خلاف متنازع بیان
  • سیاسی ومسلکی دراڑیں: مشترکہ قومی ایجنڈے کی ضرورت
  • عوام میں اتنی طاقت ہے کہ بھارت سے اپنے تمام 6 دریا واپس چھین سکیں، بلاول بھٹو زرداری
  • پاکستان بین المذاہب ہم آہنگی اور مشترکہ ترقی کی بنیاد پر قائم ہے، آصف علی زرداری
  • یوٹیلٹی سٹورزیونین کے عہدیداران کی آصفہ بھٹو زرداری سے ملاقات ،مسائل سے آگاہ کیا