اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) پاکستان نے امریکہ کی جانب سے کالعدم بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی حکومت کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور مجید بریگیڈ کو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنا خوش آئند ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے 18 جولائی 2024ء کو مجید بریگیڈ کو کالعدم قرار دیا تھا۔ بی ایل اے/ مجید بریگیڈ متعدد دہشت گرد حملوں میں ملوث رہی ہے۔ جعفر ایکسپریس اور خضدار بس حملے بی ایل اے/ مجید بریگیڈ کی کارروائیاں تھیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف مضبوط حصار ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی برادری سے تعاون جاری رکھے گا۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی کالعدم بی ایل اے اور کالعدم مجید بریگیڈ کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دینے کے امریکی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ بیان میں کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور  ان کی انتظامیہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ یہ  پاکستان کی سفارتی محاذ پر اہم کامیابی اور ہمارے ازلی دشمن کے لیے ایک اور شکست ہے۔ امریکی اقدام دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف ہے۔ انہوں نے کہا کہ  دہشت گردی کے خلاف پاک امریکہ تعاون خوش آئند ہے۔ کالعدم بی ایل اے اور کالعدم مجید بریگیڈ کے خلاف عالمی سطح پر کارروائی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔  دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ  موقف وقت کی ضرورت ہے۔ امریکی اقدام سے خطے میں امن و استحکام کو فروغ ملے گا۔ پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے کہا کہ ہم دہشتگردی کا ہر شکل میں مقابلہ کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ گزشتہ روز امریکہ پاکستان کاؤنٹر ٹیررزم ڈائیلاگ اسلام آباد میں ہوا۔ ڈائیلاگ میں کاونٹر ٹیررزم کے عبوری کوآرڈی نیٹر گریگوری لوگرفو اور امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے شرکت کی۔ امریکی سفارتخانے  کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کاؤنٹر ٹیررازم ڈائیلاگ میں اس عالمی خطرے سے نمٹنے کیلئے مشترکہ عزم کو فروغ دیا گیا۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے امریکی قائم مقام کوآرڈینیٹر برائے انسداد دہشت گردی گریگوری ڈی لو گرفو نے ملاقات کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسحاق ڈار کو پاکستان۔ امریکہ انسداد دہشت گردی مکالمے کے دوران ہونے والی گفتگو کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کے حوالے سے پائیدار اور منظم دو طرفہ روابط کو جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کی جو خطے اور اس سے باہر امن و استحکام کے لئے کلیدی اہمیت کے حامل ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی کی طرف سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا پاکستان اور امریکہ کے درمیان اسلام آباد میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈائیلاگ ہوا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مذاکرات میں دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ پاکستانی وفد کی قیادت سپیشل سیکرٹری برائے اقوام متحدہ نبیل منیر نے کی۔ امریکی وفد کی قیادت قائم مقام کوآرڈی نیٹر کائونٹر ٹیررازم گریگوری ڈی لوگرفو نے کی۔ کالعدم بی ایل اے، داعش خراسان اور ٹی ٹی پی سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ امریکہ نے دنیا میں امن کیلئے پاکستان کی کامیابیوں کو سراہا۔ امریکی وفد نے جعفر ایکسپریس حملے اور خضدار سکول بس دھماکے پر اظہار افسوس کیا۔ ٹیکنالوجی کے دہشتگردانہ استعمال کی روک تھام پر بھی غور کیا گیا۔ انسداد دہشتگری کیلئے مضبوط ادارہ جاتی ڈھانچے کی تعمیر پر اتفاق کیا گیا۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی فورمز پر پاک امریکہ قریبی تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا گیا۔ پاکستان امریکہ نے امن اور استحکام کیلئے روابط جاری رکھنے پر زور دیا۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ڈائیلاگ میں دہشتگرد تنظیموں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی، داعش خراسان اور ٹی ٹی پی جیسے دہشتگرد گروپوں کیخلاف موثر حکمت عملی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ امریکہ نے کہا پاکستان کے ساتھ ملکر ہر قسم کی دہشتگردی کے  خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ کالعدم بی ایل اے مجید بریگیڈ کو دہشت گردی کے گردی کے خلاف کہ پاکستان نے کہا کہ کیا گیا

پڑھیں:

امریکہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے عمل میں ہماری مدد کر رہا ہے، الجولانی

امریکی نشریاتی ادارے کیساتھ گفتگو میں الجولانی نے بتایا کہ ہم نے شام میں سرمایہ کاری کے مواقع پر بات کی تاکہ شام کو ایک سیکیورٹی تھریٹ کے بجائے ایک اسٹریٹیجک اتحادی کے طور پر دیکھا جائے، اسرائیل نے جولان پر قبضہ کر رکھا ہے اور ہم فی الحال اس کے ساتھ براہِ راست مذاکرات نہیں کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ شام کی عبوری حکومت کے سربراہ احمد الشرع نے ایک امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا کہ واشنگٹن ان کی حکومت کو اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات تک پہنچنے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ خبر رساں ادارہ تسنیم کے بین الاقوامی شعبے کے مطابق احمد الشرع المعروف ابومحمد الجولانی اس وقت امریکہ کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ شام ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے اور اس مرحلے میں وہ امریکہ کے ساتھ ایک نئی حکمتِ عملی تشکیل دے گا، ہم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے شام کے مستقبل اور پابندیوں کے خاتمے کے بارے میں گفتگو کی ہے۔

الجولانی نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے شام میں سرمایہ کاری کے مواقع پر بات کی تاکہ شام کو ایک سیکیورٹی تھریٹ کے بجائے ایک اسٹریٹیجک اتحادی کے طور پر دیکھا جائے، اسرائیل نے جولان پر قبضہ کر رکھا ہے اور ہم فی الحال اس کے ساتھ براہِ راست مذاکرات نہیں کریں گے، تاہم، امریکہ ہمیں اسرائیل کے ساتھ کسی نوعیت کے مذاکرات تک پہنچنے میں مدد کر سکتا ہے، روس کے ساتھ ہونے والی بعض بات چیت میں اُن افراد کی حوالگی پر بھی گفتگو ہوئی ہے جو مطلوب فہرست میں شامل ہیں، جن میں سابق صدر بشار الاسد بھی شامل ہیں، مگر روس کا اس معاملے پر ایک مختلف مؤقف ہے۔

واضح رہے کہ عبرانی اخبار ہارٹز نے اتوار کی دوپہر ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شام اور اسرائیل کے درمیان ایک جامع معاہدے کے لیے آخری اقدامات مکمل کر رہے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق، اس جامع معاہدے کا ایک اہم پہلو اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی مفاہمت ہے، اور اس کے نتیجے میں شام ابراہام اکارڈ میں شمولیت اختیار کرے گا، یہ معاہدہ جو ابھی حتمی مذاکرات کے مرحلے میں ہے، شام میں استحکام پیدا کرنے اور اسے ایک وسیع تر علاقائی سیکیورٹی فریم ورک میں شامل کرنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے، شام داعش مخالف بین الاقوامی اتحاد میں شمولیت اختیار کرے گا اور امریکی ثالثی کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کا آغاز کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے عمل میں ہماری مدد کر رہا ہے، الجولانی
  • امریکہ، ترکیہ اور شام کے وزرائے خارجہ کے درمیان سہ فریقی اجلاس
  • ایران کیخلاف پابندیاں ناکام، دشمن حیران و سرگرداں
  •  افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے‘وزارت خارجہ
  • دہشت گردوں کو پناہ دینے والا پاکستان کا خیرخواہ نہیں ہو سکتا؛ دفتر خارجہ 
  • پاکستان کی پیشکش کا افغانستان نے عملی جواب نہیں دیا، دفتر خارجہ
  • پاکستانی پیشکش کا افغانستان نے عملی جواب نہیں دیا، ترجمان خارجہ
  • طالبان کے اقتدار میں آنے سے پاکستان پر دہشت گردانہ حملے بڑھے،دفتر خارجہ
  • افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے، دفتر خارجہ
  • پیوٹن نے جوہری تجربے کی تیاری کا حکم دے دیا، روسی وزارتِ خارجہ کی تصدیق