پاکستان، امریکہ کا کالعدم بی ایل اے دیگر دہشت گرد گروپوں کیخلاف مؤثر حکمت عملی بنانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) پاکستان نے امریکہ کی جانب سے کالعدم بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی حکومت کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور مجید بریگیڈ کو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنا خوش آئند ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے 18 جولائی 2024ء کو مجید بریگیڈ کو کالعدم قرار دیا تھا۔ بی ایل اے/ مجید بریگیڈ متعدد دہشت گرد حملوں میں ملوث رہی ہے۔ جعفر ایکسپریس اور خضدار بس حملے بی ایل اے/ مجید بریگیڈ کی کارروائیاں تھیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف مضبوط حصار ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی برادری سے تعاون جاری رکھے گا۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی کالعدم بی ایل اے اور کالعدم مجید بریگیڈ کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دینے کے امریکی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ بیان میں کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ یہ پاکستان کی سفارتی محاذ پر اہم کامیابی اور ہمارے ازلی دشمن کے لیے ایک اور شکست ہے۔ امریکی اقدام دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاک امریکہ تعاون خوش آئند ہے۔ کالعدم بی ایل اے اور کالعدم مجید بریگیڈ کے خلاف عالمی سطح پر کارروائی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ موقف وقت کی ضرورت ہے۔ امریکی اقدام سے خطے میں امن و استحکام کو فروغ ملے گا۔ پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے کہا کہ ہم دہشتگردی کا ہر شکل میں مقابلہ کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ گزشتہ روز امریکہ پاکستان کاؤنٹر ٹیررزم ڈائیلاگ اسلام آباد میں ہوا۔ ڈائیلاگ میں کاونٹر ٹیررزم کے عبوری کوآرڈی نیٹر گریگوری لوگرفو اور امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے شرکت کی۔ امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کاؤنٹر ٹیررازم ڈائیلاگ میں اس عالمی خطرے سے نمٹنے کیلئے مشترکہ عزم کو فروغ دیا گیا۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے امریکی قائم مقام کوآرڈینیٹر برائے انسداد دہشت گردی گریگوری ڈی لو گرفو نے ملاقات کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسحاق ڈار کو پاکستان۔ امریکہ انسداد دہشت گردی مکالمے کے دوران ہونے والی گفتگو کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کے حوالے سے پائیدار اور منظم دو طرفہ روابط کو جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کی جو خطے اور اس سے باہر امن و استحکام کے لئے کلیدی اہمیت کے حامل ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی کی طرف سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا پاکستان اور امریکہ کے درمیان اسلام آباد میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈائیلاگ ہوا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مذاکرات میں دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ پاکستانی وفد کی قیادت سپیشل سیکرٹری برائے اقوام متحدہ نبیل منیر نے کی۔ امریکی وفد کی قیادت قائم مقام کوآرڈی نیٹر کائونٹر ٹیررازم گریگوری ڈی لوگرفو نے کی۔ کالعدم بی ایل اے، داعش خراسان اور ٹی ٹی پی سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ امریکہ نے دنیا میں امن کیلئے پاکستان کی کامیابیوں کو سراہا۔ امریکی وفد نے جعفر ایکسپریس حملے اور خضدار سکول بس دھماکے پر اظہار افسوس کیا۔ ٹیکنالوجی کے دہشتگردانہ استعمال کی روک تھام پر بھی غور کیا گیا۔ انسداد دہشتگری کیلئے مضبوط ادارہ جاتی ڈھانچے کی تعمیر پر اتفاق کیا گیا۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی فورمز پر پاک امریکہ قریبی تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا گیا۔ پاکستان امریکہ نے امن اور استحکام کیلئے روابط جاری رکھنے پر زور دیا۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ڈائیلاگ میں دہشتگرد تنظیموں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی، داعش خراسان اور ٹی ٹی پی جیسے دہشتگرد گروپوں کیخلاف موثر حکمت عملی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ امریکہ نے کہا پاکستان کے ساتھ ملکر ہر قسم کی دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ کالعدم بی ایل اے مجید بریگیڈ کو دہشت گردی کے گردی کے خلاف کہ پاکستان نے کہا کہ کیا گیا
پڑھیں:
امریکی صدر سے ملاقات میں معیشت، انسداد دہشت گردی، معدنیات، اے آئی، آئی ٹی، کرپٹو پر بات ہوئی: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات بہت ہی حوصلہ افزا تھی، تجارت، آئی ٹی و دیگر شعبوں میں امریکا سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امریکی صدر سے ملاقات میں معیشت، انسداد دہشت گردی، معدنیات، اے آئی، آئی ٹی، کرپٹو پر بات ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ ٹیرف کے معاملے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا، پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کی قیمت کا مناسب تعین ہوگا، پاک امریکا تجارتی معاہدے باہمی مفادات کے تحت ہوں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی عرب گیا چالیس سال میں اس طرح کا استقبال میں نے نہیں دیکھا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے جنگ میں لیڈ کیا، انھوں نے دانشمندی سے افواج پاکستان کو لیڈ کیا، میں نے کہا ہم نے جنگ جیت لی، انکے 7 طیارے گرا دیئے، ہرجگہ حملے کیے، ان کا دماغ چکرا گیا، اب ہم نے اس سے آگے نہیں جانا اور جنگ بندی قبول کرلی۔وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ملکی معاشی صورتحال مائیکرو لیول پر مستحکم ہوچکی ہے، سمندرپار پاکستانی عظیم سفیر ہیں، سمندرپار پاکستانیوں نے سال 24۔25 میں ساڑھے 38 ارب ڈالر ملک بھجوائے۔وزیراعظم نے ٹیرف کے معاملے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کی قیمت کا مناسب تعین ہوگا، پاک امریکا تجارتی معاہدے باہمی مفادات کے تحت ہوں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ 6 تا 10 مئی چار روز میں پاکستانی افواج نے بہادری سے ہندوستان کو جنگ میں شکست دی، اللہ نے افواج پاکستان کو جو نصرت عطا فرمائی اس کا جتنا شکریہ اداکریں وہ کم ہے۔انہوں نے کہا کہ ملکی حالات چند سال پہلے مشکلات کا شکار تھے، جب اقتدار سنبھالا تو اس وقت بھی معاشی چیلنجز تھے، مہنگائی 32 فیصد تھی لیکن اب مہنگائی ڈیڑھ سال میں کم ہوکرسنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے، جب اقتدار سنبھالا تو پالیسی ریٹ ساڑھے 22 فیصد تھا، آج 11فیصد پر ہے۔وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کو عظیم پاکستانی سفیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں نے سال 24۔25 میں ساڑھے 38 ارب ڈالر ملک بھجوائے، ملک کی اس وقت معاشی صورتحال مائیکرو لیول پر مستحکم ہوچکی ہے۔