مفتی منیر شاکر قتل کیس حل، ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی، سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
سی ٹی ڈی کے مطابق ڈی ایس پی سردار حسین خان سمیت 14 پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزمان پکڑے گئے ہیں، ملزمان کو گرفتار کرکے حساس مقامات پر حملوں کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے، ان کے زیر قبضہ اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا نے انسداد دہشت گردی سے متعلق کارروائیوں میں میں بڑی کامیابی حاصل کرلی اور پشاور میں مفتی منیر شاکر کے قتل میں ملوث گروپ کی شناخت کرلی ہے۔ سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا نے بتایا کہ مفتی منیر شاکر قتل کیس حل ہوا اور ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی ہے اور ملزمان گرفتار کرلیے گئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ پشاور میں 18 دہشت گردی کے واقعات میں ملوث گروہ گرفتار ہوا ہے۔ سی ٹی ڈی کے مطابق ڈی ایس پی سردار حسین خان سمیت 14 پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزمان پکڑے گئے ہیں، ملزمان کو گرفتار کرکے حساس مقامات پر حملوں کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے، ان کے زیر قبضہ اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیاہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق علما کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث گروہ بے نقاب ہوچکا ہے اور داعش خراسان نیٹ ورک کا خاتمہ کرلیا گیا ہے، 11 مئی پشاور خودکش حملے کے ذمہ دار بھی گرفتار کرلیے گئےہیں۔ سی ٹی ڈی نے بتایا کہ صوبے میں دہشت گردی کے 8 حملوں میں ایک ہی قسم کا اسحلہ استعمال کیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملوث گروہ میں ملوث سی ٹی ڈی گیا ہے
پڑھیں:
ایف سی ہیڈکوارٹر کوئٹہ پردوسرے خودکش حملہ آور کی شناخت ہوگئی
کوئٹہ (نیوزڈیسک) 30 ستمبر کو فرنٹیئر کور ہیڈکوارٹر کوئٹہ پر ہونے والے خودکش حملے میں ملوث دوسرے حملہ آور کی شناخت ہوگئی۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق خودکش حملے میں ملوث دوسرا حملہ آور افغان دہشت گرد نکلا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فتنہ الخوارج کے افغان خودکش حملہ آور کی شناخت محمد سہیل عرف خباب کے نام سے ہوئی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق محمد سہیل عرف خباب افغانستان کے صوبے وردک کے ضلع میدان شہر کا رہائشی تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کوئٹہ ایف سی ہیڈ کوارٹر حملے میں 8 شہری شہید اور 40 زخمی ہوئے تھے۔