رانی پور حویلی میں کام کرنے والی 10 سالہ فاطمہ کی ہلاکت کیس میں نامزد 3 ملزمان اسد شاہ، فیاض شاہ اور حنا شاہ کی ضمانت سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نے منظور کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: رانی پور کمسن ملازمہ قتل کیس: مقتولہ کی والدہ کی کیس ختم کرنے کی استدعا

یہ واقعہ 14 اگست 2023 کو پیش آیا تھا، جب حویلی میں ملازمہ فاطمہ مبینہ تشدد کے باعث جاں بحق ہوئی۔

میڈیا پر خبریں سامنے آنے کے بعد مرکزی ملزم اسد شاہ کو پولیس نے گرفتار کیا تھا، جبکہ بچی کی موت سے قبل اس کی تڑپتی ہوئی حالت کی ویڈیو بھی منظرِ عام پر آئی تھی۔

عدالت نے ملزمان کی ضمانت 5،5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی، ساتھ ہی ان کے بیرونِ ملک جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے پاسپورٹ عدالت میں جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔

یہ بھی پڑھیں: رانی پور ملازمہ ہلاکت کیس میں اہم پیش رفت، اسپتال کا ایم ایس گرفتار

واضح رہے کہ رواں برس فروری میں مقتولہ کی والدہ نے نامزد ملزمان سے صلح کرلی تھی، جس کے بعد مدعی کے وکیل نے عدالت میں تصفیے کا تحریری بیان جمع کراتےہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ملزمان کو ضمانت دے کر مقدمہ ختم کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسد شاہ حنا شاہ رانی پور فیاض شاہ کمسن ملازمہ ہلاکت کیس ملزمان کی ضمانت منظور وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسد شاہ حنا شاہ رانی پور فیاض شاہ کمسن ملازمہ ہلاکت کیس ملزمان کی ضمانت منظور وی نیوز ہلاکت کیس رانی پور کی ضمانت

پڑھیں:

ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے والا ی’یورگن واٹنے فریڈنس‘ کون ہے؟

مئی 2024 میں ناروے کے سیاست دان ’ یورگن واٹنے فریڈنس‘ نے بلوچ یوتھ کمیٹی (BYC) کی رہنما ماہرنگ بلوچ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا، جس سے بین الاقوامی سطح پر شدید تنازعہ اور سوالات پیدا ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کی نامزدگی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی کا کیا کردار ہے؟

تحقیقات اور رپورٹس سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ ’ یورگن واٹنے فریڈنس‘ کے تعلقات کیا بلوچ (Kiyya Baloch)، بلوچ یوتھ کمیٹی اور کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے ساتھ ہیں۔

Mahrang Baloch & her BYC never condemned the Internationally Designated Terrorist Organization BLA’s terrorism. Not a single word of remorse for innocent people killed in targeted attacks.#MahrangSupportsBLA pic.twitter.com/l4onYptgSb

— Balochistan Insight (@BalochInsight) September 25, 2025

مہرنگ بلوچ کی سرگرمیاں ان حلقوں کی بازگشت کرتی ہیں، جس سے یہ تجویز پیدا ہوتی ہے کہ نوبل نامزدگی وسیع تر اثر انگیز مہمات کی خدمت کر سکتی ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ ماہرنگ بلوچ کی یہ نامزدگی پرتشدد عسکریت پسندی کے لیے بالواسطہ سیاسی تحفظ فراہم کرتی ہے، کیونکہ BLA کی سرگرمیوں کو انسانی حقوق کے عنوان کے تحت پیش کیا جا رہا ہے۔

سوال یہ اٹھتا ہے کہ آیا یہ انسانی حقوق کی وکالت ہے یا علیحدگی پسند ایجنڈوں کو بین الاقوامی سطح پر پہنچانے کا ایک اقدام؟

یہ بھی پڑھیں:ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کی مبینہ نامزدگی، والد کے دہشتگردوں سے تعلق نے نئی بحث چھیڑ دی

ماہرنگ بلوچ کی نامزدگی کے اس پس منظر نے نوبل امن انعام کی ساکھ اور اس کے بین الاقوامی اثرات پر بھی تنقیدی روشنی ڈالی ہے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ انسانی حقوق اور عسکریت پسندی کے درمیان فرق کو عالمی سطح پر سمجھنا ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچ لبریشن آرمی بلوچ یوتھ کمیٹی کیا بلوچ مارہرنگ بلوچ ناروے نوبیل انعام یورگن واٹنے فریڈنس

متعلقہ مضامین

  • پشاور سنٹرل جیل حملہ کیس: پی ٹی آئی کارکنان کی بریت کے خلاف اپیل دائر
  • پی ٹی آئی رہنما نعیم پنجوتھا کی عبوری ضمانت خارج کردی گئی
  • مقبوضہ کشمیر کے شہر لیہہ میں مظاہرین  کی ہلاکت پریشان کن ہے، دفتر خارجہ
  • ملزم ملا نثار کی چار مقدمات میں درخواست ضمانت منظور
  • ماہرنگ بلوچ کو نوبل انعام کے لیے کس نے نامزد کیا؟
  • ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے والا ی’یورگن واٹنے فریڈنس‘ کون ہے؟
  • عمران خان کی ضمانت پھر لٹک گئی، نیب کے ا سپیشل پراسکیوٹر بیمارہوگئے
  • کراچی، جمعہ حمائتی گوٹھ کے کھلے مین ہول سے کمسن بچے کی لاش برآمد
  • کراچی، فائرنگ کے واقعات میں کمسن بچی سمیت 4 افراد زخمی
  • 190ملین پاؤنڈ کیس:وکلاء کو عدالت پہنچنے میں دشواری، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نےمعذرت کرلی