عالمی سطح پر نوبل امن انعام ایسے افراد کو دیا جاتا ہے جو تعمیر، شفا اور اتحاد کے لیے کام کرتے ہیں، لیکن ماہرنگ بلوچ اس کے بالکل برعکس کام کر رہی ہیں۔ انہیں دہشتگردی کی سہولت فراہم کرنے، بین الاقوامی طور پر کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (BLA) کے سیاسی فرنٹ کے طور پر کام کرنے اور غیر ملکی ایجنڈوں کی تکمیل کے لیے عوامی بیانیہ کو ہیر پھیر کرنے کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

Mahrang Baloch & her BYC never condemned the Internationally Designated Terrorist Organization BLA’s terrorism.

Not a single word of remorse for innocent people killed in targeted attacks.#MahrangSupportsBLA pic.twitter.com/l4onYptgSb

— Balochistan Insight (@BalochInsight) September 25, 2025

ماہرنگ بلوچ بلوچ یوتھ کمیٹی (BYC) کی رہنما ہیں، جسے وہ انسانی حقوق کی تنظیم کے طور پر پیش کرتی ہیں۔ تاہم متعدد رپورٹس اور مباحثوں میں ان پر الزام ہے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (BLA) کے سیاسی فرنٹ کے طور پر کام کرتی ہیں اور دہشت گردانہ کارروائیوں کو فروغ دیتی ہیں۔

ماہرنگ بلوچ پر الزام ہے کہ انہوں نے تشدد پسند علیحدگی پسند گروہوں کی حمایت کی، ایسے گروہوں کے حملوں کو جواز فراہم کیا جو معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کی مبینہ نامزدگی، والد کے دہشتگردوں سے تعلق نے نئی بحث چھیڑ دی

انہوں نے تعلیم یافتہ پاکستانی نوجوانوں کا استحصال کیا اور انہیں انتہا پسند مقاصد کے لیے استعمال کیا، انہوں نے ’لاپتا‘کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر جھوٹے بیانیے پھیلائے تاکہ پاکستان کی ساکھ متاثر ہو اور وہ غیر ملکی نیٹ ورکس کے ساتھ مل کر پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کرتی رہی ہیں، جبکہ اس سب کو انسانی حقوق کی سرگرمی کے پردے میں پیش کیا جاتا ہے۔

ماہرنگ بلوچ کی یہ سرگرمیاں واضح کرتی ہیں کہ وہ نوبل امن انعام کے لیے موزوں نہیں، بلکہ دہشتگردانہ کارروائیوں کی پشت پناہی اور غیر ملکی ایجنڈوں کو فروغ دینے کی وجہ سے عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کا حصہ بن رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچ یوتھ کمیٹی بلوچستان بی ایل اے غفار لانگو ماہرنگ بلوچ نوبیل انعام

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان بی ایل اے غفار لانگو ماہرنگ بلوچ نوبیل انعام ماہرنگ بلوچ کے لیے

پڑھیں:

ماہرنگ بلوچ: بلوچ لبریشن آرمی کی دہشتگردی کی پشت پناہی اور انسانی حقوق کے نام پر سرگرمیاں

بلوچ یوتھ کمیٹی (BYC) کی رہنما ماہرنگ بلوچ پر الزام ہے کہ وہ بلوچ لبریشن آرمی (BLA) کی دہشتگرد سرگرمیوں کی حمایت کر رہی ہیں اور انسانی حقوق کے نام پر اپنی تنظیم کے ذریعے دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کر رہی ہیں۔

خاندانی پس منظر اور ریاستی مراعات

ماہرنگ بلوچ کے والد، غفار لنگو، ابتدائی BLA کے سرگرم رکن تھے اور متعدد دہشتگردانہ حملوں میں ملوث تھے۔ اپنے ڈائری میں انہوں نے 250 سے زائد پنجابی شہریوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔ بعد میں غفار لنگو اپنی ہی تنظیم کے داخلی تنازعے میں مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:ماہرنگ بلوچ کے لیے نوبل امن انعام کی نامزدگی میں اسرائیل اور بھارت کی دلچسپی

حیرت انگیز طور پر مہرنگ کو ریاستی کوٹے کے تحت صرف 58 نمبروں پر بولان میڈیکل کالج میں داخلہ ملا، وظیفہ دیا گیا اور بعد میں سرکاری ملازمت کے مواقع فراہم کیے گئے، جو محض میرٹ پر ممکن نہ ہوتے۔

انسانی حقوق کے پردے میں دہشتگردی کی پشت پناہی

ریاستی فنڈز پر تعلیم حاصل کرنے اور تنخواہ وصول کرنے کے باوجود، مہرنگ نے بلوچ یوتھ کمیٹی (BYC) قائم کی، جسے انسانی حقوق کی تنظیم کے طور پر پیش کیا گیا، لیکن حقیقت میں یہ بی ایل اے کے دہشت گرد ایجنڈے کو فروغ دینے کا ایک آلہ تھی۔

دہشتگردوں سے روابط اور مظاہرے

ماہرنگ کی طرف سے ’لاپتا افراد‘ کے لیے منعقدہ مظاہرے اکثر دہشت گردوں کے لیے پیشگی کور کے طور پر استعمال ہوتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں:ماہرنگ بلوچ کا بلوچستان میں سرگرم دہشتگرد تنظیموں کی مذمت سے دوٹوک انکار

جن افراد کے لیے وہ مہم چلاتی تھیں، بعد میں اکثر خودکش حملہ آور کے طور پر BLA کے حملوں میں سامنے آئے۔ ان مظاہروں، جیسے ’راجی ماچی‘ دھرنے، سے حملوں کے لیے اشارے دیے جاتے تھے۔

دہشتگرد حملوں پر خاموشی اور جواز

مہرنگ نے کبھی بی ایل اے کے حملوں کی مذمت نہیں کی۔ جیفر ایکسپریس حملے کے دوران، انہوں نے دہشت گردوں کے جسم اسپتال سے لینے کی کوشش کی تاکہ انہیں شہید کے طور پر پیش کیا جا سکے۔

ہر بار جب بی ایل اے نے کسی قتل کی ذمہ داری قبول کی، مہرنگ نے دہشت گردوں کو مظلوم اور حقیقی متاثرین کو مجرم کے طور پر پیش کیا۔

نوبل امن انعام کی نامزدگی اور عالمی لابی

آج طاقتور بین الاقوامی حلقے انہیں ’انسانی حقوق کی رہنما‘ اور ’مظلوم‘ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور نوبل امن انعام کے لیے بھی ان کی نامزدگی کی مہم چل رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ماہرنگ بلوچ جس کی حمایت میں نکلیں وہی صہیب بلوچ دہشتگردوں کا ’ہیرو‘ نکلا

حقیقت میں، مہرنگ بلوچ دہشت گردی کی حمایت اور غیر ملکی ایجنڈوں کو فروغ دینے کے لیے نمایاں چہرہ ہیں، جو اپنے عوام کے مفادات کے خلاف کام کر رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچ یوتھ کمیٹی بلوچستان بی ایل اے غفار لنگو ماہرنگ بلوچ نوبیل انعام

متعلقہ مضامین

  • ماہرنگ بلوچ کو نوبل انعام کے لیے کس نے نامزد کیا؟
  • ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے والا ی’یورگن واٹنے فریڈنس‘ کون ہے؟
  • ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کی نامزدگی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی کا کیا کردار ہے؟
  • ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کی مبینہ نامزدگی، والد کے دہشتگردوں سے تعلق نے نئی بحث چھیڑ دی
  • ماہرنگ بلوچ: بلوچ لبریشن آرمی کی دہشتگردی کی پشت پناہی اور انسانی حقوق کے نام پر سرگرمیاں
  • ماہرنگ بلوچ کے لیے نوبل امن انعام کی نامزدگی میں اسرائیل اور بھارت کی دلچسپی
  • ماہرنگ بلوچ کا بلوچستان میں سرگرم دہشتگرد تنظیموں کی مذمت سے دوٹوک انکار
  • آئین سے ماورا مطالبات ناقابل قبول، وفاقی وزرا کی مظفرآباد میں پریس کانفرنس
  • اقوام متحدہ کو مؤثر بنانا ہوگا، غزہ میں انسانی المیہ ناقابلِ قبول ہے، جاپان