حکومت مذاکرات کی متلاشی، اسپیکر نے شیخ وقاص کیخلاف کارروائی روک دی
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نمائندوں کے درمیان بدھ کو قومی اسمبلی کے اسپیکر کے دفتر میں ملاقات ہوئی جس میں دونوں فریقین نے مذاکرات کے امکان پر بات چیت کی، جبکہ اسپیکر نے پی ٹی آئی کے وقاص اکرم شیخ کیخلاف تادیبی کارروائی کیلئے ووٹنگ کا عمل جذبۂ خیرسگالی کے تحت موخر کر دیا۔ ذرائع کے مطابق، اسپیکر ایاز صادق، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے پی ٹی آئی کے وفد کو سہولت دیتے ہوئے شیخ وقاص اکرم کی ایوان سے 40؍ دن سے زائد غیر حاضری پر سزا کی قرارداد کو روکے رکھا۔ اس اقدام کو ممکنہ مذاکرات سے قبل کشیدگی کم کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ ملاقات کے دوران اسپیکر نے سیاسی عمل میں شمولیت کی ضرورت پر زور دیا۔ اعظم نذیر تارڑ اور طارق فضل چوہدری نے بھی اس موقف کی حمایت کی جبکہ پی ٹی آئی وفد نے اس معاملے پر اپنی پارلیمانی پارٹی اور دیگر رہنمائوں سے مشاورت کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وہ اس پر جواب دیں گے۔ اسی دوران، پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید نوید قمر نے اپوزیشن بنچوں پر پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان اور سابق اسپیکر اسد قیصر سے ملاقات کی اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ سیاسی راستہ اختیار کریں تاکہ پیپلز پارٹی ان کی مدد کر سکے۔ اسپیکر کے دفتر میں ہونے والی ملاقات کے دوران اگرچہ دونوں فریق مذاکرات کے حامی نظر آئے، تاہم، ذرائع نے تصدیق کی کہ کسی بھی باضابطہ عمل کے آغاز کیلئے جیل میں موجود پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی منظوری درکار ہو گی، جو حکومتی جماعتوں سے بات چیت کے مخالف ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ بدھ کو پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اکثریت نے مذاکرات کی حمایت کی، تاہم ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ حتمی فیصلہ عمران خان کا ہوگا۔ حکومتی اتحادی نون لیگ اور پیپلز پارٹی نے نجی طور پر پی ٹی آئی رہنمائوں کو پیغام دیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کی سیاسی بحالی میں مدد کیلئے تیار ہیں، جو صرف باضابطہ مذاکرات کے ذریعے ممکن ہو سکتی ہے۔ ماضی میں پی ٹی آئی متعدد مرتبہ مذاکرات کے مواقع ضایع کر چکی ہے، کیونکہ عمران خان صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت پر اصرار کرتے رہے ہیں، جبکہ اسٹیبلشمنٹ کو اس میں دلچسپی نہیں۔
انصار عباسی
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مذاکرات کے پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
عمران خان سے ملاقات اور مذاکرات کو ایک ساتھ جوڑنا درست نہیں،رانا ثنا ء اللہ
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان سے ملاقات اور مذاکرات کو ایک ساتھ جوڑنا درست نہیں۔ ان کے مطابق دونوں معاملات الگ ہیں اور ایک کا دوسرے سے کوئی تعلق نہیں۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر واقعی عمران خان سے ملاقات میں کوئی رکاوٹ ہے تو پی ٹی آئی کو دوبارہ توہین عدالت کی درخواست دائر کرنی چاہیے۔ جیل حکام کے مطابق عدالتی احکامات پر مکمل عمل ہو رہا ہے، جبکہ پی ٹی آئی میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کے لیے معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہی ہے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر آج پولیس نے غلطی سے ملاقات روکی ہے تو کل عدالت جیل سپرنٹنڈنٹ کو طلب کر سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی کا اصل مسئلہ صرف عمران خان سے ملاقات نہ ہونا ہے تو اس پر بات کرنے میں کوئی حرج نہیں، لیکن جب وزیراعظم مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں تو وہاں بات کا آغاز ملاقات کے مسئلے سے کر دینا مناسب نہیں۔
Post Views: 5