اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 14 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سوڈان میں ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کی جانب سے اپنے زیرتسلط علاقوں میں متوازی حکومت قائم کرنے کا اعلان مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام ملکی یکجہتی کے لیے خطرہ ہے اور اس سے خانہ جنگی میں مزید شدت آئے گی۔

آج جاری ہونے والے بیان میں کونسل کے ارکان نے کہا ہے کہ 'آر ایس ایف' کی جانب سے گزشتہ ماہ کیے جانے والے اس اعلان سے سوڈان کی علاقائی سالمیت کو نقصان ہو گا، ملک تقسیم ہو جائے گا، جنگ بڑھ جائے گی اور سنگین انسانی بحران بدترین صورت اختیار کر جائے گا۔

کونسل کے ارکان نے سوڈان کی خودمختاری، آزادی اور یکجہتی کے لیے اپنی غیرمتزلزل حمایت کی توثیق کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ایسے یکطرفہ اقدامات سے یہ اصول متاثر ہوں گے اور ناصرف ملکی مستقبل بلکہ پورے خطے کا امن و استحکام بھی خطرے میں پڑ جائے گا۔

(جاری ہے)

ارکان نے 'آر ایس ایف' اور سوڈان کی مسلح افواج (ایس اے ایف) سے کہا ہے کہ وہ پائیدار جنگ بندی کے لیے مذاکرات کریں اور ایسے سیاسی تصفیے کے لیے حالات پیدا کیے جائیں جسے تمام سیاسی و سماجی گروہوں کی حمایت حاصل ہو۔

انہوں نے کہا ہے کہ شہریوں کی قیادت میں ایک ایسی حکومت کی جانب قابل بھروسہ اور جامع منتقلی عمل میں لائی جانی چاہیے جو ملک کو جمہوری انتخابات کی جانب لے جائے اور سوڈانی عوام کو ان کی امن، استحکام اور خوشحالی کی امنگوں کے مطابق بہتر مستقبل فراہم کر سکے۔

© UNICEF/Mohamed Dawod سوڈان میں یونیسف کے تحت کام کرنے والے ایک امدادی مرکز پر بچوں کو غذائیت سے بھرپور خوراک دینے کا بندوبست کیا گیا ہے۔

ڈارفر اور کردفان کے کشیدہ حالات

بیان میں کونسل کی قرارداد 2736 (2024) کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جو 'آر ایس ایف' سے ریاست شمالی ڈارفر کے دارالحکومت الفاشر کا محاصرہ اٹھانے، لڑائی روکنے اور علاقے میں کشیدگی ختم کرنے کا تقاضا کرتی ہے۔

یہ شہر گزشتہ سال اپریل سے زیرمحاصرہ ہے جہاں شدید غذائی قلت اور قحط پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ارکان نے رواں ہفتے اس علاقے میں 'آر ایس ایف' کے نئے حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس پر زور دیا ہے کہ وہ علاقے میں انسانی امداد کی بلارکاوٹ رسائی یقینی بنانے میں سہولت دے۔

کونسل نے حالیہ ہفتوں کے دوران کردفان میں فریقین کے حملوں پر بھی تشویش ظاہر کی ہے جن میں بڑے پیمانے پر شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ ارکان نے کہا ہے کہ ان حملوں سے علاقے میں امدادی کارروائیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔

امدادی رسائی کا مطالبہ

سلامتی کونسل نے تمام متحارب فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے مطابق شہریوں کو محفوظ اور بلارکاوٹ امداد پہنچانے کی اجازت دیں، لوگوں کو تحفظ مہیا کیا جائے اور قرارداد 2736 کے ساتھ جدہ اعلامیہ 2023 کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کی جائیں۔

انہوں نے حقوق کی سنگین پامالیوں کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ بھی کیا ہے اور اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے کہا ہے کہ وہ سوڈان میں ایسی مداخلت سے گریز کریں جس سے تنازع اور عدم استحکام بڑھنے کا خدشہ ہو۔

ارکان نے کہا ہے کہ ملک میں پائیدار امن کے قیام کی کوششیں کی جائیں اور قرارداد 2750 سمیت متعلقہ بین الاقوامی قانون اور کونسل کی دیگر قراردادوں کی پاسداری یقینی بنائی جائے۔

© UNHCR/Andrew McConnell سوڈانی پناہ گزین ہمسایہ ملک چاڈ پہنچ رہے ہیں (فائل فوٹو)۔

اقوام متحدہ کے نمائندے کی حمایت

سلامتی کونسل نے امن، سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے لیے سوڈان کے لوگوں کی جستجو میں انہیں مدد اور تعاون مہیا کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا ہے۔

ارکان نے ملک کے لیے سیکرٹری جنرل کے ذاتی نمائندے رمتان لامامرا اور مذکرات کے ذریعے مسئلے کے پائیدار تصفیے کی خاطر متحارب فریقین سمیت سول سوسائٹی کے ساتھ ان کے کام کو سراہا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا ہے کہ آر ایس ایف علاقے میں ارکان نے کونسل نے ہے کہ وہ کی جانب کے لیے کیا ہے

پڑھیں:

5 ممالک پاکستان کے کروڑوں ڈالرز کے ڈیفالٹر نکلے: آڈٹ رپورٹ

—فائل فوٹو

سری لنکا، بنگلادیش، عراق، سوڈان اور گنی بساؤ پاکستان کے کروڑوں ڈالرز کے ڈیفالٹر نکلے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق حکومت سری لنکا، بنگلا دیش، عراق، سوڈان اور گنی بساؤ سے 30 کروڑ 45 لاکھ ڈالرز ریکور کرنے میں ناکام رہی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 80 اور 90 کی دہائی میں ان ملکوں کو ایکسپورٹ کریڈٹ دیا تھا۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق پاکستانی کرنسی میں قرض کی یہ رقم 86 ارب روپے سے زیادہ بنتی ہے۔

عراق کے ذمے پاکستان کے سب سے زیادہ 23 کروڑ 13 لاکھ ڈالر واجب الادا ہے جبکہ سوڈان سے 4 کروڑ 66 لاکھ ڈالر وصول کرنے ہیں۔

پاکستانے گنی بساؤ سے 36 لاکھ 53 ہزار ڈالر وصول کرنے ہیں۔ بنگلا دیش کے ذمے شوگر پلانٹ اور سیمنٹ کی مد میں 2 کروڑ 14 لاکھ ڈالر ادا کرنے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شارجہ حکومت اور پاکستان بزنس کونسل نے پہلی بار سرکاری سطح پر یومِ آزادی پاکستان شاندار انداز میں منایا
  • سینیٹر اعجاز چوہدری کی خالی نشست پر الیکشن شیڈول جاری
  • یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کا فیصلہ افسوسناک، حکومت سے درخواست ہے کہ اس پر دوبارہ توجہ دی جائے؛ آصفہ بھٹو
  • سندھ حکومت کا کراچی میں سستی بجلی دینے کا منصوبہ
  • پس پردہ کوششیں، حکومت، PTI مذاکرات کے امکانات روشن
  • پنجاب حکومت کی اربعین واک پر جبری پابندی کو مسترد کرتے ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
  • سلامتی کونسل: خطروں سے پاک سمندر عالمی خوشحالی میں اہم، آئی ایم او
  • 5 ممالک پاکستان کے کروڑوں ڈالرز کے ڈیفالٹر نکلے: آڈٹ رپورٹ
  • پنجاب حکومت کا اہم فیصلہ، سیاحوں کے لئے اچھی خبر