اسرائیل کی نئی چال، فلسطینی ریاست کے قیام کو ہمیشہ کیلیے دفن کرنے کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
اسرائیل کے دائیں بازو کے شدت پسند وزیر خزانہ بیتزالل اسموٹریچ نے مغربی کنارے کے حساس ترین علاقے E1 میں غیر قانونی یہودی بستی کے منصوبے کی منظوری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قدم فلسطینی ریاست کے تصور کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سرائیلی وزیر اسموٹریچ نے راتوں رات مشرقی یروشلم کے علاقے کو مغربی کنارے سے الگ کرنے کا اعلان کردیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے دائیں بازو کے شدت پسند وزیر خزانہ بیتزالل اسموٹریچ نے مغربی کنارے کے حساس ترین علاقے E1 میں غیر قانونی یہودی بستی کے منصوبے کی منظوری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قدم فلسطینی ریاست کے تصور کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دے گا۔ اسرائیلی وزیر نے اپنے متنازع اعلان میں یہ بھی بتایا کہ وہ 3 ہزار سے زائد یہودی آبادکاروں کو اس علاقے میں رہائشی پلاٹس کی منظوری دیں گے، جو معلیٰ ادومیم بستی کو یروشلم سے جوڑ دے گا۔ یاد رہے کہ اسرائیل کا اس علاقے میں یہودی آبادکاروں کو بسانے کا دیرینہ رہائشی منصوبہ کئی دہائیوں سے عالمی دباؤ کے باعث رکا ہوا تھا لیکن اب اسرائیلی وزیر نے اس پر عمل درآمد اعلان کردیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اسموٹریچ نے کہا کہ یہ منصوبہ حقیقت میں فلسطینی ریاست کے تصور کو دفن کر دیتی ہے کیونکہ نہ کوئی پہچاننے والا بچا ہے اور نہ کوئی پہچانے جانے والا۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے اس اقدام کو نسل کشی، جبری بے دخلی اور ناجائز قبضے کے جرائم کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے "گریٹر اسرائیل" کی پالیسی کی عکاس ہے۔ ادھر یشا کونسل کے چیئرمین اسرائیل گانٹز اور معلے ادومیم کے میئر گائے یفرخ نے اس اقدام کو "تاریخی اور زبردست کامیابی اور یہودی بستیوں کی تحریک کی مضبوطی میں انقلابی قدم" قرار دیا۔ دوسری جانب بین الاقوامی مبصرین نے بھی اعتراض اُٹھایا کہ E1 منصوبہ مغربی کنارے کو شمال اور جنوب میں تقسیم کر دے گا جس سے ایک متصل فلسطینی ریاست کا قیام ناممکن ہوجائے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ فلسطینی علاقوں کو کاٹ کر رکھ دے گا اور یروشلم، بیت لحم، اور رملہ جیسے شہروں کے درمیان رابطہ ختم ہو جائے گا۔ خیال رہے کہ اسرائیلی نگرانی ادارے پیس ناؤ کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز مغربی کنارے میں 4,030 نئے رہائشی یونٹس کی منظوری دی گئی۔ صرف معلیٰ ادومیم میں 3,300 یونٹس کی منظوری سے وہاں کی آبادی میں 33 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطینی ریاست کے اسرائیلی وزیر اسموٹریچ نے کی منظوری
پڑھیں:
جرمنی نے اسرائیل کو اسلحہ برآمدات پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا
BERLIN:جرمنی نے اسرائیل کو اسلحہ کی برآمدات پر رواں سال اگست میں عائد کی گئی پابندیوں کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
وفاقی حکومت کے ترجمان سیبسٹین ہِلے کے مطابق یہ فیصلہ 24 نومبر سے نافذالعمل ہوگا۔
ترجمان نے بتایا کہ پابندیوں کا نفاذ اس وقت کیا گیا تھا جب اسرائیلی حکومت نے غزہ سٹی میں اپنے فوجی آپریشن کے بڑے پیمانے پر توسیع کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔
اس وقت جرمن چانسلر فریڈرک میرز نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسلحہ برآمدات محدود کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
حکومتی ترجمان نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ واضح کیا تھا کہ زمینی صورتحال کے مطابق اس پالیسی پر نظرثانی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 10 اکتوبر سے غزہ میں نافذ سیزفائر مجموعی طور پر مستحکم ہے اور یہی پیشرفت پابندیوں کے خاتمے کا بنیادی سبب بنی ہے۔
سیبسٹین ہِلے کے مطابق جرمنی توقع کرتا ہے کہ تمام فریق سیزفائر معاہدے کی مکمل پاسداری کریں گے اور بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔