اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) یوم آزادی کے موقع پر وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان شہید میجر زیاد سلیم کی رہائشگاہ پہنچے اور انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے شہید کے اہلخانہ سے ملاقات اور فاتحہ خوانی کی اور اْن سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔میجر زیاد سلیم  مستونگ میں فتنہ الخوارج کی دہشت گردی کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے تھے۔ وہ تین بھائی پاک فوج میں افسران ہیں جبکہ والد بریگیڈئیر سلیم بھی2005میں وطن پر قربان ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر شہید میجر زیاد سلیم کی والدہ سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا  شہید کی ماں ہونا بہت بڑے اعزاز کی بات ہے،اپنا سہاگ اور لخت جگر وطن عزیز کی خاطر قربان کرنا آپ جیسی ماؤں کا اس قوم پر عظیم احسان ہے جسے قوم کبھی فراموش نہیں کر سکتی عبدالعلیم خان نے مزید کہا یوم آزادی پر وطن کی خاطر جانیں قربان کرنے والے قومی ہیروز کو یاد رکھنا ہمارا اولین فرض ہے جنہوں نے ملکی سلامتی اور ہمارے تحفظ کے لیے اپنے بچوں کو یتیم کیا اور وہ بلا شبہ ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں انہوں نے کہا کہ آج کی آزادی ان شہدا کی قربانیوں کا ثمر ہے جنہوں نے دشمنوں کو ہر محاذ پر شکست دی اور ان کو وہ سبق سکھایا جسے دنیا نے دیکھا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: میجر زیاد سلیم

پڑھیں:

نوازشریف کے دل کے معاملات بگڑ گئے،میجر ہارٹ پروسیجر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن : سابق وزیراعظم نوازشریف کےدل کے معاملات بگڑ گئے ،میجر ہارٹ پروسیجر کا انکشاف ہوا ہے جس کو شریف فیملی کی جانب سے خفیہ رکھے جانے کا دعویٰ سامنے آگیا۔

صحافی حسن ایوب کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے دل کا ایک میجر میڈیکل پروسیجر ہوا ہے لیکن ان کی فیملی کی جانب سے اس معاملے کو پبلک نہیں کیا گیا، ان کے خاندان نے اس بارے میں کچھ بھی عوام کے سامنے نہیں رکھا تو میں بھی اس سے زیادہ کچھ نہیں کہوں گا حالاں کہ میرے پاس اس حوالے سے مزید تفصیلات بھی ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ چند روز قبل ہی مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کو جنیوا کے اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا ہے، اس حوالے سے فیملی ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف عارضہ قلب کے باعث 7 دن تک جنیوا کے ہسپتال میں زیر علاج رہے جہاں ان کا دل کے حوالے سے پروسیجر ہوا۔

 اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد نواز شریف جنیوا کے ہوٹل میں اپنے بیٹے حسن نواز، ڈاکٹر عدنان کے ساتھ مقیم رہے جہاں ان کی صحت کی نگرانی کی جاتی رہی اور وہ ہر لحاظ سے تندرست پائے گئے جس کے بعد وہ وطن واپس آگئے۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • نوازشریف کے دل کے معاملات بگڑ گئے،میجر ہارٹ پروسیجر
  • سابق صدر عارف علوی کی مستقل سرکاری رہائشگاہ کیلئے درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس
  • سابق صدر عارف علوی کی مستقل سرکاری رہائشگاہ کیلیے درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس
  • میں نےاپنا خواب ’والد کے خواب‘ پر قربان کر دیا، نوجوت سنگھ سدھو
  • غزہ میں مزید 53 فلسطینی شہید، اسرائیلی وزیر دفاع کا آخری الٹی میٹم
  • جماعت اسلامی کے رہنمائوں کا رئیس علی محمد نظامانی کی وفات پر اظہار تعزیت
  • وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کو نون لیگ کی مکمل حمایت حاصل ہے، سلیم کھوسہ
  • ٹرافی تنازعہ، بھارتی کرکٹ بورڈ محسن نقوی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے تیار؟
  • آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیر کی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غور کریں: وزیر دفاع
  • تعزیت نامہ