امریکہ عنقریب ہی عین الاسد سے اپنی فوجیں نکال لیگا، عرب میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
قطری میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے عراقی حکومت کو مطلع کر دیا ہے کہ وہ جلد ہی مغربی عراق میں واقع اس ایئر بیس سے اپنے سینکڑوں فوجیوں کو واپس بلا لیگا اسلام ٹائمز۔ معروف عرب اخبار العربی الجدید نے عراقی سیاسی و حکومتی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے خبر دی ہے کہ عین الاسد نامی فوجی اڈے پر تعینات سینکڑوں امریکی فوجیوں و افسران کو واپس بلانے کا عمل جلد ہی شروع ہو جائے گا۔ اس رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ بغداد و واشنگٹن کے درمیان طے پانے والے سکیورٹی معاہدے کے تحت کیا گیا ہے کہ جس کے مطابق امریکی افواج، جو داعش سے نمٹنے کے بین الاقوامی اتحاد کے تحت سال 2014 سے عراق میں موجود ہیں، اب آہستہ آہستہ ملک سے نکل جائیں گی۔
واضح رہے کہ بغداد سے 200 کلومیٹر مغرب میں صوبہ الانبار کے شہر البغدادی میں دریائے فرات کے قریب واقع معروف فوجی اڈہ عین الاسد، عراق میں موجود اہم امریکی فوجی مراکز میں سے ایک شمار ہوتا ہے جہاں اس وقت بھی عراقی فوج کے ساتھ ساتھ سینکڑوں امریکی فوجی بھی موجود ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
فی پوسٹ 7 ہزار ڈالر! اسرائیل نے امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو خریدنا شروع کر دیا
غزہ میں جاری کارروائیوں پر بڑھتی ہوئی عالمی مخالفت اور دباؤ سے نکلنے کے لیے اسرائیل نے امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو اپنے حق میں استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت انفلوئنسرز کو فی پوسٹ 7 ہزار ڈالر تک ادا کر رہی ہے تاکہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اسرائیل کے حق میں مواد شیئر کریں۔
امریکی فارن ایجنٹس رجسٹریشن ایکٹ کی دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ فنڈنگ حکومتِ اسرائیل ہیوس (Havas) میڈیا گروپ کے ذریعے کر رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 9 لاکھ ڈالر کے ابتدائی بجٹ کا نصف امریکی انفلوئنسرز کی بھرتی اور تربیت پر خرچ کیا جا رہا ہے۔
مزید یہ بھی سامنے آیا ہے کہ اسرائیل ٹرمپ کے سابق ڈیجیٹل اسٹریٹجسٹ بریڈ پارسکیل کو ماہانہ 15 لاکھ ڈالر دے رہا ہے تاکہ وہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے ہزاروں اسرائیل حامی پیغامات تخلیق کریں۔
گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے نیویارک میں امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے ایک گروپ سے ملاقات بھی کی۔ اس موقع پر ان سے سوال کیا گیا کہ وہ اسرائیل کی گرتی ہوئی حمایت کو کیسے بحال کریں گے؟ اس پر نیتن یاہو نے جواب دیا کہ ہمیں مقابلہ کرنا ہوگا اور یہ مقابلہ ہم انفلوئنسرز کے ذریعے کریں گے۔