خیبرپختونخوا حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر چینگی بانڈہ کے قریب کریش، 5 افراد شہید
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
خیبرپختونخوا حکومت نے امدادی کارروائیوں کےلیے جانے والا ہیلی کاپٹر کریش ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ترجمان فراز مغل نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوا ،جس میں 5 افراد شہید ہوئے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت کا ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر سالار زئی میں امدادی سامان لے گیا تھا کہ اس سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
چارسدہ میں دریائے سوات میں منڈا کے مقام پر 12 افراد دریا میں پھنس گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خراب موسم کےسبب مہمند کی فضائی حدود میں ہیلی کاپٹر سے رابطہ منقطع ہوا، ہیلی کاپٹر سے رابطہ قائم کرنے کے لئے تمام تر کوششیں کی جارہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ علاقے میں فوری طور پر ٹیمیں بھیجنے کی ہدایات دی گئی ہیں، کے پی حکومت کا دوسرا ہیلی کاپٹر ضلع بونیر میں ریسکیو کارروائیوں میں مصروف ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بونیر کے ارکان اسمبلی اور ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے، ضلعی انتظامیہ کے افسران فیلڈ میں موجود ہیں، ہیلی کاپٹر سروس کا مطالبہ کیا ہے، دو مقامات پر ریسکیو خدمات انجام دیں گے۔
اس سے قبل چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے کہا تھا کہ صوبائی حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر لاپتہ ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ سرکاری ہیلی کاپٹر کا رابطہ باجوڑ جاتے ہوئے تحصیل ماموند کے علاقے میں منقطع ہوگیا تھا۔
صوبائی چیف سیکریٹری نے مزید کہا کہ یلی کاپٹر باجوڑ میں امدادی سرگرمیوں کےلیے جارہا تھا اور ضلع مہمند میں ہیلی کاپٹر کی تلاش جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹر حکومت کا نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کا پہلا فیصلہ‘ خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر حکم امتناع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-08-17
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ملک کی پہلی وفاقی آئینی عدالت نے پہلا فیصلہ سناتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر کے حکم امتناع جاری کر دیا۔ چیف جسٹس امین الدین خان نے وفاقی آئینی عدالت کے لیے 3 بینچ تشکیل دے دیے جبکہ مزید 2 ججز نے حلف بھی اٹھا لیا ہے۔وفاقی آئینی عدالت مستقل بنیادوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت میں قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی آئینی عدالت میں جسٹس حسن رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر سماعت کی جس میں پشاور ہائیکورٹ کا آجر اور اجیر کے متعلق فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی گئی، دوران سماعت جسٹس حسن رضوی نے ریمارکس دیے کہ ’غریب مزدور کے پاس سیکورٹی ڈیپازٹ کی مد میں اتنا پیسہ کہاں سے آئے گا؟‘۔ اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’یہ کیس غریب مزدوروں سے متعلق ہے، قانون یہ ہے کوئی نجی ادارہ مزدور کو کام سے نکالے گا تو اس کے واجبات ادا کرے گا، اگر نجی ادارہ واجبات ادا نہیں کرتا تو مزدور متعلقہ محکمہ میں اپیل کر سکتا ہے، مزدور کے حق میں فیصلہ آئے تو نجی ادارہ اپیل میں واجبات سیکورٹی کی مد میں جمع کرائے گا، پشاور ہائیکورٹ نے نجی ادارہ کی اپیل کے ساتھ سیکورٹی ڈیپازٹ کی شرط ختم کردی ہے، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر کے حکم امتناع دیا جائے، جس پر عدالت نے متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کر دیے اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلہ پر حکم امتناع بھی جاری کر دیا۔علاوہ ازیں چیف جسٹس امین الدین خان نے وفاقی آئینی عدالت کے لیے 3 بینچ تشکیل دے دیے جبکہ مزید 2 ججز نے حلف بھی اٹھا لیا ہے۔وفاقی آئینی عدالت کے بینچ 1 میں چیف جسٹس امین الدین خان، جسٹس علی باقی نجفی اور جسٹس ارشد حسین شامل ہیں۔بینچ 2 میں جسٹس حسن رضوی اور جسٹس کے کے آغا شامل ہیں جبکہ بینچ 3 جسٹس عامر فاروق اور جسٹس روزی خان پر مشتمل ہے۔ وفاقی عدالت کے 2 جج جسٹس روزی خان اور جسٹس ریٹائرڈ ارشد حسین شاہ نے حلف اٹھا لیا۔ چیف جسٹس امین الدین خان نئے ججز سے حلف لیا۔وفاقی آئینی عدالت کے ججز کی تعداد اب 7 ہوگئی ہے۔ مزید برآں وفاقی آئینی عدالت مستقل بنیادوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت میں قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ شاہراہ دستور سے پرانی ہائی کورٹ بلڈنگ جی 10 منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور منتقلی کا یہ عمل جنوری تک مکمل ہو جائے گا۔