کراچی، ٹک ٹاکر کو گرفتاری سے بچانے کیلئے خواتین کی شرمناک حرکت
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2025ء)ٹک ٹاکر مخدوم جنید نے ایف آئی اے سکھر کی گرفتاری سے بچنے کے لیے خواتین کو سامنے لے آیا۔تفصیلات کے مطابق واقعہ جمعہ کوسہراب گوٹھ سے کراچی یونیورسٹی جانے والے راستے پر پیش آیا ہے، ایف آئی اے سکھر کی ٹیم ملزم ٹک ٹاکر مخدوم جنید کو گرفتار کرنے کراچی پہنچی تھی۔ملزم پر ہنی ٹریپ کر کے درخواست گزار کو بلیک میل کرنے کے الزامات ہیں، ملزم مخدوم جنید کو ایف آئی اے کی ٹیم گرفتار کرنے کیلئے پہنچی تو رشتہ دار خواتین کی جانب سے مزاحمت کی گئی جس کی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔
فوٹیج میں انسپکٹر الفت سوڈر اپنی ٹیم کے ساتھ ابوالحسن اصفہانی روڈ پہنچے، انفارمر کی اطلاع پر ایف آئی اے اہلکار جیسے ہی پہنچا ملزم بھاگنے لگا، ملزم نے رشتے دار خواتین کو کپڑے اتارنے کا کہا اور لائیو ویڈیو پر آگیا، رشتے دار خواتین کپڑے اتار کر سڑک پر ٹک ٹاکر کے پیچھے چلنے لگی۔(جاری ہے)
پولیس حکام کے مطابق قریب گذرتی سچل تھانے کی موبائل کو بھی ایف آئی اے نے مدد کے لیے کہا، راجپوت اسپتال کے قریب ٹک ٹاکر مخدوم جنید نے ایف آئی اے پر حملہ کردیا، ملزم نے قصائی کا ٹوکہ اٹھا کر ایف آئی اے افسر کو دے مارا اس تیز دھار آلے کے وار سے ایف آئی اے اہلکار شدید زخمی ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق ایف آئی اے نے ملزم کو فوری طور پر گرفتار کرلیا جبکہ خواتین فہمیدہ مخدوم، غزالہ اور بھانجی کائنات کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، ایف آئی اے چاروں ملزمان کو لے کر کراچی کے دفتر روانہ ہوگئی۔ایف آئی اے حکام نے اس حوالے سے کہاکہ مدعی مقدمہ کے مطابق ریشما نامی خاتون نے اس سے دوستی کی اور فون پر بات کی تھی، ملزم مخدوم جنید نے ایڈٹ شدہ قابل اعتراض ویڈیو بھیجی اور پیسوں کا تقاضہ کیا، ملزم ٹک ٹاکر مخدوم جنید نے متاثرہ شخص سے 44 لاکھ روپے بھی بٹورے تھے، ملزم نے متاثرہ شخص سے مزید 70 لاکھ مانگے اور نہ ملنے پر قابل اعتراض ویڈیو لیک کی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ٹک ٹاکر مخدوم جنید ایف آئی اے کے مطابق
پڑھیں:
شاہ لطیف ٹاؤن میں قتل کا معمہ حل، بیوی اور اس کا آشنا گرفتار
کراچی:شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے شہری کے اندھے قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے مقتول کی بیوی اور اس کے دوست کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس کے مطابق جمعہ کو شاہ لطیف ٹاؤن کوہی گوٹھ کے علاقے میں کلہاڑی کے وار کرکے 30 سالہ امین ولد پیارو نامی شہری کو قتل کردیا تھا، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی تھی۔
پولیس نے دوران تفتیش خفیہ اطلاع اور ذرائع کی مدد سے کارروائی کرتے ہوئے خاتون سمیت دو ملزمان کو گرفتار کرلیا جن کی شناخت آمنہ اور علی اکبر کے نام سے ہوئی۔
پولیس تفتیش کے مطابق گرفتار ملزمہ آمنہ اور ملزم علی اکبر کے درمیان چند ماہ قبل دوستی ہوئی تھی جس کے بعد دونوں نے منصوبہ بندی کے تحت قتل کا فیصلہ کیا۔
تفتیش سے معلوم ہوا کہ ملزم علی اکبر نے اپنے ساتھی غلام حسین کے ساتھ مل کر کلہاڑی کے وار سے مقتول کو قتل کیا، آمنہ نے اپنے شوہر کے قتل کے لیے علی اکبر کو اُکسایا اور مکمل معاونت فراہم کی۔
دورانِ تفتیش گرفتار ملزم نے انکشاف کیا کہ غلام حسین نے واردات کے عوض 40 ہزار روپے سے زائد رقم کا مطالبہ کیا تھا جس پر منصوبہ بندی کی گئی۔
پولیس نے دونوں مرکزی ملزمان کو حراست میں لے لیا اور مزید تفتیش جاری ہے جب کہ تیسرے ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔