بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ، اموات کی تعداد 250 سے تجاوز
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
صوبہ خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچاد ی ، مجموعی طور پر 250 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے جب کہ امدادی کاموں میں مصروف خیبرپختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر مہمند میں گر کر تباہ ہو گیا جس میں سوار 2 پائلٹس سمیت عملے کے 5 افراد شہید ہوئے ، کے پی کے حکومت نے کل سوگ کا اعلان کر دیا ۔
پی ڈی ایم اے نے مختلف اضلاع میں بارشوں اور سیلاب سے جانی ومالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں مختلف حادثات میں 189 افراد جاں بحق جب کہ 21 زخمی ہوئے ہیں ۔جاں بحق افرادمیں 163 مرد،14خواتین اور 12 بچے شامل ہیں، اب تک مجموعی طور پر 38گھروں کو جزوی اور 7 گھرمکمل منہدم ہوئے، حادثات صوبے کے مختلف اضلاع سوات،بونیر،باجوڑ،تورغر،مانسہرہ،شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے، تیز بارشوں اور فلیش فلڈ سے باجوڑ اور بٹگرام سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 2ہیلی کاپٹرز ضلع باجوڑ اور بونیر روانہ کئے گئے جہاں ریسکیوآپریشن جاری ہے، شدید بارشوں کا موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورکی ہدایت پر متاثرہ اضلاع كے لیے امدادی فنڈز جاری کر دیے گئے ،سیلاب سے زیادہ متاثرہ اضلاع کے لیے مجموعی طور پر 50 کروڑ روپے جاری کیئے گئے ہیں۔بونیر کو 15 کروڑ،باجوڑ،بٹگرام اور مانسہرہ کو 10، 10کروڑ اور سوات كو 5 كروڑ روپے جاری کیئے گئے ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکی تمام متعلقہ اداروں كو امدادی سرگرمیاں تیز كرنے كکی ہدایت کی گئی ہے ، پی ڈی ایم اے امدادی ٹیمیں اور ضلعی انتظامیہ مكمل رابطے میں ہیں صورتحال كی نگرانی كی جارہی ہے، پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے۔
سوات اور باجوڑ میں پاک فوج اور فرنٹیئر کور کا فلڈ ریلیف آپریشن جاری ہے ، پاک فوج کی ٹیمیں متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں ، آئی جی ایف سی نارتھ کا ہیلی کاپٹر بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے ۔
آئی جی ایف سی کے ہیلی کاپٹر میں راشن اور دیگر سامان مہیا کیا جا رہا ہے، سیلاب زدہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل بھی کیا جارہا ہے۔ تمام افراد کو ریسکیو اور محفوظ مقامات پر منتقل کرنے تک آپریشن جاری رہے گا۔
ضلع بونیر کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں، تباہ کن سیلاب اور شدید آندھی و طوفان کے باعث بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے اور جاں بحق ا فراد کی تعداد 157 سے تجاوز کر گئی ۔
تفصیلات کے مطابق سب سے زیادہ متاثر علاقوں میں تحصیل گدیزی کے بیشونی، ملک پور، بلوخان اور قریبی علاقے شامل ہیں ، تحصیل ڈگرکے گوکند، کوٹ سمیت متعدد مقامات شدید متاثر ہوئے ہیں ۔تحصیل چغرزئی کے گل باندی، درگہ چینہ سمیت دیگر مقامات بھی سیلاب کی زد میں ہیں ۔
تحصیل گدیزی میں 120 سے زائد لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔تحصیل ڈگر میں 15 لاشیں برآمد ہوئیں اور 100 سے زائد افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔
تحصیل چغرزئی میں ایک ہی گھر کے 22 افراد ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوئے، جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں، جنہیں ٹی ایچ کیوں گل باندی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ریسکیو 1122 بونیر کے اہلکار متاثرہ علاقوں میں دن رات سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بارشوں اور میں مصروف
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے اختیارات سے تجاوز پر برطرف ایس ایچ او کی اپیل پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اکتوبر2025ء) سپریم کورٹ نے اختیارات سے تجاوز پر برطرف ایس ایچ او کی اپیل پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے ۔(جاری ہے)
سپریم کورٹ میں اختیارات کے غلط استعمال پر برطرف ایس ایچ او کی اپیل کی سماعت جمعرات کو جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی، عدالت نے درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے، سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل عمیر بلوچ نے مؤقف اپنایا کہ دیگر پولیس اہلکاروں کی غلطی پر میرے موکل کو بے قصور برطرف کیا گیا،جس پر جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیئے کہ ایس ایچ او تھانے کا کرتا دھرتا ہوتا ہے اور کسی عام شہری کو بلا وجہ تھانے میں بند کرنا زیادتی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ ہم نے قانون کو دیکھ کر ہی فیصلہ کرنا ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ چکوال کے تھانہ ڈھڈیال کے سابق ایس ایچ او یاسر محمد کو دو خواتین سمیت چار شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے پر برطرف کیا گیا تھا۔