ویب ڈیسک :مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے گاؤں چشوٹی میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث آنے والے سیلابی ریلے نے شدید تباہی مچائی، جس میں کم از کم 44 افراد جاں بحق، 102 زخمی اور 50 سے زائد لاپتا ہو گئے ہیں۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

واقعہ کل دوپہر ایک بجے کے قریب پیش آیا، جب مچائل ماتا یاترا کے دوران بڑی تعداد میں زائرین علاقے میں موجود تھے۔ سیلاب نے علاقے میں لگائے گئے لنگر کے کمیونٹی کچن کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔

جشن آزادی:پنجاب  کے 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی

مقامی انتظامیہ نے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (NDRF) اور سٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (SDRF) کی مدد سے امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ امدادی ٹیمیں سیلاب میں پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے پوری کوشش کر رہی ہیں، تاہم سڑکوں کی تباہی اور دشوار گزار راستوں کی وجہ سے کام میں مشکلات کا سامنا ہے۔

چشوٹی گاؤں کشتواڑ سے تقریباً 90 کلومیٹر دور اور 9,500 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ مچائل ماتا مندر تک پہنچنے کے لیے 8.

5 کلومیٹر پیدل سفر کرنا پڑتا ہے۔ اس سال یاترا میں بڑی تعداد میں زائرین شامل تھے، جن پر اس قدرتی آفت کا شدید اثر پڑا ہے۔
  

پنجاب میں جشنِ آزادی پر 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی یومِ آزادی زبردستی منوانے کے لیے جبر اور خوف کا استعمال

بھارت کے  یومِ آزادی 15 اگست سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی نگرانی غیر معمولی حد تک سخت کر دی گئی ہے، جہاں لوگوں کو اس دن کی تقریبات میں شرکت پر مجبور کرنے کے لیے کثیر سطحی تلاشی مہمات، ’ایریا ڈومینیشن‘ مشقیں، اور صفائی کے نام پر سکیورٹی آپریشن جاری ہیں۔

آزادی کا دن، خوف کا ہتھیار

مقبوضہ وادی میں بھارت کے لیے آزادی کا دن، کشمیری عوام کے لیے خوف اور جبر کا ہتھیار بن چکا ہے۔ مودی حکومت نے ڈرونز، سی سی ٹی وی کیمروں اور ہزاروں نیم فوجی اہلکار تعینات کر کے مقامی آبادی کو قیدیوں جیسا سلوک سہنے پر مجبور کر دیا ہے۔

کشمیری عوام کا سوال: قابض کا جشن ہم کیوں منائیں؟

مقبوضہ جموں و کشمیر کے مقامی لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ جب وہ خود بھارتی تسلط سے آزاد نہیں تو قابض قوت کا جشن آزادی کیوں منائیں؟ بھارتی یومِ آزادی کی تقریبات میں شرکت کو مقامی لیفٹیننٹ گورنر نے لازمی قرار دے دیا ہے تاکہ دنیا کو یہ تاثر دیا جا سکے کہ کشمیری قوم بھارت کا حصہ ہے، لیکن کشمیری عوام اس مسلط شدہ بیانیے کو مسترد کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے بھارت کے یوم آزادی سے قبل مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ مزید سخت

سخت سکیورٹی، عوامی زندگی مفلوج

شہری علاقوں اور حساس مقامات پر روڈ بلاکس، سرچ آپریشنز اور مسلح ناکے قائم ہیں، جن کا مقصد عوام کو خوفزدہ کر کے خاموشی اختیار کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ رات کے اوقات میں مزید سخت ناکہ بندی، کرفیو اور نگرانی عام زندگی کو مفلوج کر دیتی ہے۔

جبر کے سائے میں جشن

کشمیری عوام کو آزادی سے محروم کرنے والے ملک کے جشن میں شامل ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ بھارتی حکومت کے نام نہاد سکیورٹی اقدامات دراصل عسکری طاقت کے مظاہرے اور ہر مخالف آواز کو دبانے کا ذریعہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیے بھارت: کشمیر کے یوم شہدا پر وزیر اعلیٰ بھی مقید

آزادی کا تاثر، غلامی کی حقیقت

بھارت دنیا میں آزادی کا جشن مناتا ہے، مگر مقبوضہ جموں و کشمیر میں حقیقت یہ ہے کہ لوگ جبر، نگرانی اور قابض طاقت کی مسلط کردہ آزادی کے رسم و رواج نبھانے پر مجبور ہیں۔ اس تمام تر عمل کا پیغام واضح ہے:

’قبضے کے خلاف مزاحمت کی قیمت خوف، جبر اور اجتماعی سزا ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت کا یوم آزادی کشمیری قوم مقبوضہ جموں و کشمیر

متعلقہ مضامین

  • شمالی علاقہ جات میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں سے تباہی، 69 افراد جاں بحق
  • آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں شدید بارش اور گلیشیئر پھٹنے سے تباہی، 17 افراد جاں بحق
  • مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی یومِ آزادی زبردستی منوانے کے لیے جبر اور خوف کا استعمال
  • گلگت اور آزاد کشمیر میں شدید بارش اور گلیشیئر پھٹنے سے تباہی، 17 افراد جاں بحق
  •  مقبوضہ کشمیر میں قیامت خیز کلاؤڈ برسٹ؛ 46 ہلاکتیں، 200 لاپتا
  • آزاد کشمیر میں کلاؤ برسٹ، موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی، 6 افراد جاں بحق
  • جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں بادل پھٹنے کا قہر، 30 افراد ہلاک
  • کشتواڑ میں بادل پھٹنے سے 12 ہلاکتیں، مچائل ماتا یاترا کے راستے پر تباہی
  • اٹلی کے قریب تارکینِ وطن کی کشتی الٹ گئی، 20 ہلاک، درجنوں لاپتا