اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے ملک میں چینی کی طلب پوری کرنے اور قیمتوں میں استحکام کے پیش نظر 85 ہزار میٹرک ٹن چینی کی درآمد کے لیے سوکار  کے ذریعے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) قائم کر دیے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چینی کی درآمد کے لیے تمام ایل سیز باضابطہ طور پرکھولے اور متعلقہ بینکوں کے ذریعے ترسیل کر دی گئی ہیں۔

سوکار کے ساتھ طے پانے والے تجارتی معاہدے کے تحت چینی کی یہ کھیپ مرحلہ وار پاکستان پہنچائی جائے گی اور پہلی کھیپ آئندہ چند ہفتوں میں بندرگاہ پر پہچنے کی توقع ہے۔

حکومت نے یہ اقدام اندرون ملک چینی کے ذخائر میں اضافے اور مستقبل میں کسی ممکنہ قلت یا قیمتوں میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ سے بچاؤ کے لیے کیا ہے۔

منصوبے کے تحت درآمدی چینی کو اوپن مارکیٹ میں رعایتی نرخوں پر عوام تک پہنچایا جائے گا اور 85 ہزار میٹرک ٹن چینی کی درآمد سے مارکیٹ میں سپلائی کا تسلسل برقرار رہے گا۔

درآمدی چینی معیار کے عالمی تقاضوں پر پورا اترنے اور مقررہ مدت میں پاکستان پہنچنے کو یقینی بنایا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چینی کی درآمد

پڑھیں:

پورٹ قاسم عالمی رینکنگ میں نمایاں، دنیا کی نویں تیزی سے ترقی کرتی کنٹینر بندرگاہ قرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: پاکستان کی معیشت کے لیے ایک اہم سنگ میل عبور ہوگیا، پورٹ قاسم کو بین الاقوامی ادارے کی تازہ رپورٹ میں دنیا کی نویں سب سے زیادہ ترقی کرنے والی کنٹینر بندرگاہ قرار دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق کنٹینر پورٹ پرفارمنس انڈیکس (CPPI) 2024 میں 400 سے زائد عالمی بندرگاہوں کا تجزیہ کیا گیا، جس میں پورٹ قاسم نے محض چار برسوں میں 35.2 پوائنٹس کی شاندار بہتری کے ساتھ دنیا بھر میں نمایاں مقام حاصل کیا، یہ کامیابی پاکستان کی بڑھتی ہوئی تجارتی صلاحیت اور بندرگاہی شعبے میں عملی اصلاحات کا نتیجہ ہے۔

وفاقی وزیر برائے میری ٹائم افیئرز جنید انور چوہدری نے اس پیش رفت کو قومی فخر کا لمحہ  قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی پالیسی اصلاحات، مؤثر قوانین اور ڈیجیٹلائزیشن نے اس کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا،کارگو آٹومیشن، ریئل ٹائم ٹریکنگ اور جدید سہولیات نے پاکستان کی بندرگاہی صنعت کو عالمی معیار پر لا کھڑا کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے طویل عرصے سے رکے ہوئے ڈریجنگ منصوبے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد بڑے جہازوں کی آمد و رفت ممکن ہوگی اور تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ نئے برتھس اور اسٹوریج سہولیات سے برآمدی استعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔

چیئرمین پورٹ قاسم ریئر ایڈمرل (ر) معظم الیاس نے اس کامیابی کو افرادی قوت کی محنت، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور اختراعی اقدامات کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پیش رفت پاکستان کو خطے کے ایک ابھرتے ہوئے لاجسٹکس حب کے طور پر اجاگر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی، گوادر اور پورٹ قاسم مل کر ایک جدید سمندری مثلث تشکیل دے رہے ہیں، جس سے نہ صرف تجارتی لاگت کم ہوگی بلکہ پاکستان عالمی سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش مارکیٹ بن جائے گا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فوج کا امریکی سرمایہ کاری سے ایک نئی بندرگاہ بنانے کا منصوبہ؟
  • پاکستان نے امریکہ کو بحیرہ عرب میں نئی بندرگاہ بنانے کی پیشکش کردی
  • پورٹ قاسم عالمی رینکنگ میں نمایاں، دنیا کی نویں تیزی سے ترقی کرتی کنٹینر بندرگاہ قرار
  • چینی درآمد کرنا کسانوں اور ملکی انڈسٹری کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، شوگر ملز ایسوسی ایشن
  • میڈیکل یونیورسٹیز میں ہومیوپیتھک کا شعبہ قائم کیا جائے ‘ ڈاکٹر جاوید شاہ
  • شوگر کے وافر ذخائر کا دعویٰ، مزید درآمد روکنے کا فیصلہ
  • پانچ سال تک استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد پر 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد
  • حکومت کا چینی کی مزید درآمد روکنے کا فیصلہ
  • اے پی ڈی اے کا وزیراعظم سے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی پالیسی پر نظرِ ثانی کا مطالبہ
  • پرانی گاڑیوں کی کمرشل بنیادوں پر درآمد کی اجازت