پاکستان، چین دوستی کا منفرد مقام، وزیراعظم: بنگلہ دیش سے تعاون بڑھانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی اقتصادی زون میں چینی کمپنی کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس خصوصی اقتصادی زون کے قیام سے ٹیکنالوجی کی منتقلی، سکل ڈویلپمنٹ اور پائیدار صنعتی ترقی میں مدد ملے گی۔ پاکستان ٹیکسٹائل کے شعبے میں چین کی ترقی اور مہارت سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے۔ شہباز شریف سے گارمنٹس انڈسٹری سے وابستہ چینی گروپ ’’چیلنج فیشن پرائیویٹ لمیٹڈ‘‘ کے وفد نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی دنیا میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔ دونوں ممالک ہر مشکل میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ حکومت پاکستان چین-پاکستان دوستی کو نئی بلندیوں پر لے جانے کی خواہاں ہے۔ دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری کے صنعتی حصے کے فروغ کے لئے پر عزم ہیں۔ وزیراعظم نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ چینی صنعتیں پاکستان میں اپنے یونٹس لگائیں۔ وزیراعظم نے خصوصی اقتصادی زون کے حوالے سے چیلنج گروپ کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی چین میں چین -پاکستان بزنس -ٹو-بزنس کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ یہ کانفرنس چین اور پاکستان کے نجی کاروباری اداروں کو اشتراک کا ایک موقع فراہم کرے گی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ چیلنج فیشن گروپ 2014 سے اب تک پاکستان میں 17 ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کر چکا ہے۔ چیلنج فیشن گروپ پاکستان میں ایک جدید ٹیکسٹائل انڈسٹری اور خصوصی اقتصادی زون قائم کر رہا ہے۔ اس خصوصی اقتصادی زون سے 5 سالوں میں 100 ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جائے گی جس کے نتیجے میں 400 ملین امریکی ڈالر کی برآمدات متوقع ہیں۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم نے چیلنج گروپ کے خصوصی اقتصادی زون کا افتتاح بھی کیا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد لغاری نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاور ڈویژن سے متعلق امور سمیت ملک کی مجموعی و سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شہباز شریف سے ملاقات میں وزیر ریلوے حنیف عباسی نے ریلوے سے متعلق امور پر بات چیت کی۔ وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔ ادھر شہباز شریف نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین مختلف شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ شہباز شریف سے عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین خان نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کے ساتھ دسمبر میں قاہرہ میں ڈی ایٹ سربراہی اجلاس کے موقع پر اپنی گرمجوش ملاقات اور نتیجہ خیز بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے فریقین کے مابین میکنزم کے احیا پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے اس رفتار کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان بنگلہ دیش کے ساتھ تجارت اور عوام کے درمیان روابط کو بڑھانے کا خواہاں ہے۔ وزیراعظم نے ہائی کمشنر کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور اس یقین کا اظہار کیا کہ ان کے دور میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں مثبت پیشرفت ہوتی رہے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شہباز شریف سے بنگلہ دیش کے کرتے ہوئے ملاقات کی ہوئے کہا کا اظہار کہا کہ
پڑھیں:
ویمنز ورلڈ کپ میں فاطمہ ثنا اور نگار سلطانہ کی دوستی خصوصی توجہ کا مرکز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کولمبو(اسپورٹس ڈیسک)آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ 2025 میں پاکستان اور بنگلادیش کی کھلاڑیوں کی دوستی خصوصی توجہ کا مرکز بن گئی۔ قومی کرکٹ ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا اور بنگلادیش کی کپتان نگار سلطانہ کے درمیان بہت اچھی دوستی ہے۔ دونوں ٹیموں کی کپتانوں کے درمیان دوستی کا آغاز 2023 میں فیئر بریک انویٹیشنل سے ہوا۔ نگار سلطانہ نے بتایا ہمارے درمیان بہت اچھی دوستی ہے، ہم دونوں جب بھی ملتے ہیں تو بہت زیادہ باتیں کرتے ہیں اور تفریح کرتے ہیں ۔ یہ دوستی رواں سال کے آغاز میں ورلڈ کپ کوالیفائر کے دوران ابھر کر سامنے آئی جب پاکستان سے ہارنے کے بعد بنگلادیش کی ساری امیدیں ختم ہو گئی تھیں اور نگار سلطانہ بہت افسردہ تھیں اور اپنے کمرے میں بند ہوگئی تھیں لیکن پھر جب بنگلادیش نے ویسٹ انڈیز کو ہرا کر ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرلیا تو انہیں یہ بات سب سے پہلے فاطمہ ثنا نے کال کر کے بتائی۔ اتنی اچھی دوستی ہونے کے باوجود بھی دونوں کپتان جانتی ہیں کہ کھیل کے میدان میں دوستی کی ایک حد ہوتی ہے۔