امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ کا جوبائیڈن کے بیٹے کو ایک ارب ڈالر ہرجانے کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
امریکی خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ نے جوبائیڈن کے صاحبزادے ہنٹر بائیڈن کے بیانات پر سخت ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک ارب ڈالر ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔
امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کے مطابق میلانیا کے وکیل الیخاندرو بریٹو نے 6 اگست کو ہنٹر بائیڈن اور ان کے وکیل کو خط لکھا، جس میں کہا گیا کہ یوٹیوب پر دیے گئے انٹرویو میں لگائے گئے الزامات فوری طور پر واپس لیے جائیں اور معافی مانگی جائے۔ بصورت دیگر ان کے خلاف عدالت میں مقدمہ درج ہوگا۔
یہ دعوے ایک پروگرام کے دوران کیے گئے تھے، جس کے میزبان اینڈریو کالہان تھے۔ انٹرویو میں ہنٹر بائیڈن نے مصنف مائیکل وولف کے ایک بیان کی بنیاد پر کہا کہ میلانیا ٹرمپ کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات بدنام زمانہ مجرم جیفری ایپسٹین کے ذریعے ہوئی تھی۔ میلانیا کے وکلا کے مطابق یہ بات سراسر غلط ہے اور اس سے خاتونِ اول کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ خبر جسے بنیاد بنایا گیا تھا، بعد میں ڈیلی بیسٹ نے بھی حذف کردی اور معافی مانگی۔ اس کے باوجود ہنٹر بائیڈن نے ان بیانات کو آگے بڑھایا۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہنٹر بائیڈن محض شہرت حاصل کرنے کے لیے ایسے دعوے کر رہے ہیں اور ان کے پاس ان کی حمایت میں کوئی ثبوت نہیں۔
ذرائع کے مطابق ہنٹر بائیڈن نے نہ صرف نوٹس پر عمل کرنے سے انکار کیا بلکہ اسے ایک قریبی رپورٹر کے ذریعے میڈیا میں لیک بھی کر دیا۔ دوسری جانب میلانیا ٹرمپ کے ترجمان نے وضاحت دی ہے کہ ان کی ڈونلڈ ٹرمپ سے پہلی ملاقات کی اصل کہانی ان کی کتاب Melania میں درج ہے اور کسی جھوٹی بات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ جیفری ایپسٹین وہ مجرم تھے جن پر دنیا بھر میں نابالغ لڑکیوں کے جنسی استحصال اور انہیں بااثر شخصیات کو فراہم کرنے کے الزامات ثابت ہوئے تھے۔ ایپسٹین نے امریکی جیل میں خودکشی کرلی تھی۔ ان کے کیس میں ڈونلڈ ٹرمپ سمیت برطانوی شہزادہ اینڈریو کا نام بھی زیرِ بحث آیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میلانیا ٹرمپ ہنٹر بائیڈن
پڑھیں:
اسرائیل غزہ پر حملے روک دے، امریکی صدر ٹرمپ
اسرائیل غزہ پر حملے روک دے، امریکی صدر ٹرمپ حماس یرغمالیوں کی رہائی پر رضا مند غزہ میں جنگ بندی کی امید غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں کی اطلاعاتغزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے ہفتے کے روز کہا کہ اسرائیل نے غزہ شہر پر درجنوں فضائی حملے اور توپ خانے کی گولہ باری کی، حالانکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کے بعد بمباری روکنے کی اپیل کی تھی۔
(جاری ہے)
غزہ سول ڈیفنس کے ترجمان محمود باسل نے بتایا ہے، ’’گزشتہ رات نہایت پرتشدد رہی، جس دوران (اسرائیلی فوج) نے غزہ شہر اور پٹی کے دیگر علاقوں پر درجنوں فضائی حملے کیے اور توپ خانے سے گولہ باری کی۔ حالانکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بمباری روکنے کی اپیل کی تھی۔‘‘
غزہ میں حماس کے زیر انتظام ایک ریسکیو فورس سے وابستہ باسل نے مزید کہا کہ رات بھر کی بمباری کے نتیجے میں 20 گھر تباہ ہو گئے۔