UrduPoint:
2025-10-04@20:26:38 GMT

پاکستان میں سائیکل کا پہیہ دوبارہ چل پڑا

اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT

پاکستان میں سائیکل کا پہیہ دوبارہ چل پڑا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 اگست 2025ء) صنعت کار ظفر احمد ملک کے مطابق پاکستان میں سائیکلوں کی سالانہ پیداوار 15 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، جبکہ تقریباً دو لاکھ سائیکلیں درآمد کی جاتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کووڈ انیس کے دوران اس صنعت کو نئی زندگی ملی کیونکہ لوگوں نے صحت اور سستے سفر کے لیے سائیکلنگ کو ترجیح دی۔ آج کل نوجوان، فٹنس کی شوقین خواتین اور بزرگ اس رجحان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

لاہور کی نیلا گنبد سائیکل مارکیٹ کے صدر ماجد شاہین نے بتایا کہ پٹرول اور موٹر سائیکل کی بڑھتی قیمتوں نے سائیکل کی فروخت کو فروغ دیا ہے۔ ایک موٹر سائیکل، جو پہلے 75 ہزار روپے کی تھی، اب اڑھائی لاکھ روپے کی ہو چکی ہے۔ نتیجتاً لوگ بچوں کو اسکول چھوڑنے اور قریبی سفر کے لیے سائیکل کا انتخاب کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

صرف نیلا گنبد میں 350 دکانیں سائیکل فروخت کر رہی ہیں، جبکہ ملک بھر میں 15 سے 20 بڑی فیکٹریاں اور متعدد کاٹیج انڈسٹریز اس شعبے سے منسلک ہیں۔

جدید ٹیکنالوجی اور مارکیٹ کا رجحان

تاجر محمد جہانگیر کے مطابق سائیکل اب جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔ کاربن فائبر فریم، گیئرز اور ڈسک بریک والی سائیکلیں عام ہیں، جن میں سے کچھ ماڈل صرف پانچ کلوگرام وزن کے ہیں۔ دیہات میں پرانی طرز کی ''بابا سائیکل‘‘ اب بھی مقبول ہے، جبکہ شہروں میں اسپورٹس سائیکل کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

سائیکلوں کی قیمتیں پانچ ہزار سے پانچ لاکھ روپے تک ہیں لیکن ایک اچھی معیاری سائیکل 15 سے 25 ہزار روپے میں مل جاتی ہے۔

ٹور ڈی ایمپوسبل؟ پاکستان میں دنیا کی بلند ترین سائیکل ریس

تاجر عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ اگرچہ سائیکل کا وہ دور شاید واپس نہ آئے، جب یہ عام آدمی کی بنیادی سواری تھی لیکن مقامی سائیکلوں کی مانگ بڑھ رہی ہے۔

سہراب، ایگل اور بیکو (پیکو) جیسے روایتی برانڈز اب ماضی کا حصہ ہیں، جبکہ امیر طبقہ الیکٹرک بائیکس اور اسکوٹیز کی طرف راغب ہے۔

ظفر ملک کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے درآمد شدہ سائیکلوں کی طلب کم ہوئی، جس سے مقامی سائیکلوں کو فروغ ملا۔ انہوں نے تجویز دی کہ اگر حکومت سرپرستی کرے تو پاکستان کی سائیکل انڈسٹری افغان اور افریقی مارکیٹوں میں برآمدات بڑھا سکتی ہے۔

صحت اور ماحولیاتی فوائد

ڈاکٹر وسیم صابر بلوچ، جو شمالی علاقوں میں سائیکلنگ کے شوقین ہیں، کہتے ہیں کہ سائیکلنگ ذیابیطس سمیت کئی بیماریوں کے علاج میں معاون ہے اور ڈپریشن کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ وہ تجویز دیتے ہیں کہ طلبہ کو سائیکل پر رعایت دی جائے اور شہروں میں سائیکل ٹریک بنائے جائیں تاکہ اس رجحان کو مزید فروغ ملے۔

سائیکلنگ کلب اور سماجی سرگرمیاں

لاہور میں درجنوں سائیکلنگ کلب سرگرم ہیں۔ کریٹیکل ماس لاہور کے رکن عدیل شاہد نے بتایا کہ ہر یومِ آزادی پر 700 سے 800 سائیکلسٹ لبرٹی چوک سے باغِ جناح تک ریلی نکالتے ہیں، قومی ترانہ پڑھتے ہیں اور کیک کاٹتے ہیں۔

نوجوان سائیکلسٹ صہیب علی خان نے بتایا کہ لاہور کی مصروف سڑکوں پر سائیکل چلانا خطرناک ہو سکتا ہے، اس لیے وہ صبح سویرے یا رات گئے سائیکلنگ کرتے ہیں۔

ان کے گروپ میں 10 سے 50 سال کی عمر کے افراد شامل ہیں۔

قسمت کا چکر سائیکل کے پہیوں سے بندھا ہوا

ہفتہ وار سائیکلنگ ایونٹس میں سینکڑوں سائیکلسٹ لاہور کے مختلف علاقوں سے نکلتے ہیں، 10 سے 15 کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہیں اور ناشتے کے بعد واپس آتے ہیں۔ کارپوریٹ سائیکلنگ کلب کی رکن اسما کا کہنا ہے کہ اگر معاشرتی رکاوٹیں دور ہوں تو خواتین کے لیے سائیکلنگ، ان کی صحت اور سفر دونوں کے لیے بہترین متبادل ہو سکتی ہے۔

پاکستان میں سائیکل صرف ایک سواری نہیں، بلکہ ادب و ثقافت کا حصہ بھی رہی ہے۔ ''مرزا کی بائیسکل‘‘ جیسے مزاحیہ خاکوں سے لے کر ابرارالحق کے گیت ''آ جا توں بہہ جا سائیکل تے‘‘ تک، سائیکل پاکستانی ثقافت میں زندہ ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر حکومت اس شعبے کی سرپرستی کرے اور سائیکل ٹریکس، جیسے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنائے، تو یہ صنعت نہ صرف ملکی ضروریات پوری کر سکتی ہے بلکہ عالمی مارکیٹ میں بھی اپنا مقام بنا سکتی ہے۔

ادارت: امتیاز احمد

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان میں سائیکلوں کی نے بتایا کہ میں سائیکل سائیکل کا سکتی ہے کے لیے

پڑھیں:

بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے، ہمیں کوئی فکر نہیں، ہر وقت جواب دینے کیلیے تیار رہتے ہیں: سیکیورٹی ذرائع

راولپنڈی ( خصوصی رپورٹ )سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ بھارت کی دھمکیاں گیدڑ بھپکیوں کے سوا کچھ نہیں ہیں، مسلح افواج اپنے ملک کے دفاع کے لیے پوری طرح ہیں، ہمیں کوئی فکر نہیں، ہر وقت جواب دینے کیلیے تیار رہتے ہیں۔

’’جیو نیوز ‘‘ کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے، اب آپریشن سندور جیسا کام کرنے کی کوشش کی توسارے شکوے دور کردیں گے، ہم جانتے ہیں بھارت کو کس طرح ہینڈل کرنا ہے، پہلے سے زیادہ بہتر علاج کیا جائے گا۔راج ناتھ سنگھ کریڈیبل نہیں، اس کی کسی بات پر یقین نہیں کیا جانا چاہیے، معرکۂ حق کے بعد بھارت نے اپنے دفاعی اخراجات بڑھا دیئے ہیں،  بھارت کون سا اسلحہ خرید رہا ہے اس کے بارے میں پاکستان کو اطلاع ہے۔ہمیں کوئی فکر، کوئی تشویش نہیں، ہم ہر وقت جواب دینے کے لیے تیار رہتے ہیں۔

پاکستان نہ تو ابراہیم معاہدے کا حصہ بنے گا اور نہ ہی اسرائیل کو تسلیم کرے گا، تجزیہ کار سلمان غنی

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ فلسطین اور کشمیر پر پاکستان کا مؤقف بڑا واضح اور اٹل ہے، اسرائیل سے متعلق پاکستان کا مؤقف تبدیل نہیں ہو سکتا، غزہ میں ظلم و بربریت اور نسل کشی فوری طور پر روکی جائے۔پاکستان کا سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، یہ معاہدہ معاشی اور سٹریٹیجک بھی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پسنی پورٹ اور دیگر منصوبوں کے لیے پروپوزل آئے ہیں، پاکستان نے اپنا فائدہ دیکھنا ہے، موجودہ صدی معدنیات کی صدی ہے، عالمی کمپنیاں پاکستان میں دھات اور منرلز کی دریافت میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ بلوچستان میں سمگلنگ پر قابو پایا گیا ہے اور  لیگل طریقے سے ڈیزل امپورٹ ہوکر آرہا ہے جو بڑی کامیابی ہے۔

اسرائیل کی بمباری میں عارضی وقفہ خوش آئند، حماس فوری اقدام کرے تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، ٹرمپ

سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے، دہشت گروں کا قلع قمع کیا جا رہا ہے، کسی بھی دہشت گردکے ساتھ ریاست مذاکرات نہیں کرے گی۔افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، افغان حکومت کو متعدد بار دہشت گردوں کی نشان دہی کر چکے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نیشنل ایکشن پلان کے تحت فرائض سرانجام دے رہی ہیں، اس سال 15ستمبر تک 1422 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ہے، سیکیورٹی فوسز 57 ہزار سے زائد انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کر چکی ہیں، آپریشنز میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے 118 دہشت گرد ہلاک ہوچکے ہیں۔

"آنٹی مریم سانوں بس دتی اے، 20 روپے کرایہ، بہت ٹھنڈا ماحول اے" مریم نواز نے نوجوان کی ویڈیو شیئر کردی، "آنٹی مریم" پر ہنسی چھوٹ گئی

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ جنرل فیض حمیدکے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی جاری ہے، کورٹ مارشل کے دوران تمام قانونی تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھا جا رہا ہے، یہ لمبا پراسس ہوتا ہے اور کیس میں ڈیفنڈنٹ کو تمام لیگل رائٹس دیئے جاتے ہیں۔فوج کا کسی سیاسی جماعت سے رابطہ تھا نہ ہے، فوج کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ رابطہ نہیں کرنا چاہتی، مذاکرات سیاسی جماعتوں کے درمیان ہوتے ہیں اور وہیں ہونے چاہئیں۔  9 مئی کے کیسز کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ آزاد کشمیر کی صورتحال کے حل کا کریڈٹ سیاسی قیادت کو جاتا ہے، آزاد کشمیر کا معاملہ یہاں تک نہیں پہنچنا چاہیے تھا، کشمیری بھائی ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

’’ آپریشن بنیان مرصوص‘‘ میں تاریخی کامیابی ملی،  درپیش چیلنجز  سے مل کر ہی نمٹا جاسکتا ہے: وزیر اعلیٰ مریم نواز کی  نیشنل سیکیورٹی اور  وارکورس کے  وفد سےگفتگو

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو  پہلے سے بہتر علاج کریں گے: سکیورٹی ذرائع
  • بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے، ہمیں کوئی فکر نہیں، ہر وقت جواب دینے کیلیے تیار رہتے ہیں: سیکیورٹی ذرائع
  • بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے: سیکیورٹی ذرائع
  • بھارت کو ہینڈل کرنا جانتے ہیں، بھارت کی طبعیت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے: سکیورٹی ذرائع
  • بھارتی نے دوبارہ مہم جوئی کی تو پہلے سے تیز اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، آئی ایس پی آر
  • جرمانے کا نیا قانون؛ موٹر سائیکل اور گاڑی مالکان کیلئے بڑی خبر
  • ٹنڈو جام میں ڈاکوئوں کی کامیاب کارروائیوں کا سلسلہ جاری
  • کراچی: نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق
  • پی آئی اے اس ماہ برطانیہ کے لیے اپنی پروازوں کا دوبارہ آغاز کرے گی
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر24 ایف آئی آر کا اندراج،532 موٹر سائیکلوں اور60 گاڑیوں کوبھی مختلف تھانوں میں بندکردیاگیا