آسٹریلیا میں بھارتی طلبا کی منظم چوریوں کا انکشاف ہوا جس میں صرف پانچ ماہ کے دوران 10 ملین ڈالرز سے زائد کی چوریاں بے نقاب ہوگئیں۔

آسٹریلوی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بھارتی طلبا اور عارضی ویزوں پر رہائش پذیر افراد پر مشتمل 19 رکنی گروہ کو گرفتار کیا ہے۔

اس گروہ پر الزام ہے کہ انھوں نے بڑے اسٹورز سے 10 ملین ڈالرز سے زائد مالیت کا قیمتی اشیاء چرایا۔

آسٹریلوی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد ایک منظم نیٹ ورک کی صورت میں کام کر رہے تھے۔

پولیس کے مطابق بھارتی طالب علموں کی جانب سے چوری کیے گئے سامان میں بچوں کا فارمولا دودھ، وٹامنز اور الیکٹرک ٹوتھ برش بھی شامل ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان چوری کیا گیا یہ تمام سامان مخصوص خریداروں کو فراہم کیا جاتا تھا جو بعد میں اسے مہنگے داموں فروخت کرتے تھے۔

اس رپورٹ کے منظرِعام پر آنے کے بعد آسٹریلوی حکام نے کہا کہ ایسے واقعات نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہیں بلکہ انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

موضوع: امام حسن ؑ کے دور کے سیاسی و اجتماعی حالات

دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںپروگرام دین و دنیا
موضوع: امام حسن ؑ کے دور کے سیاسی و اجتماعی حالات
میزبان: محمد سبطین علوی
مہمان: حجہ الاسلام و المسلمین آقای عون علوی
موضوعات گفتگو:
????امام حسن علیہ السلام کے دور میں سیاسی گروہ بندیاں
????امام حسن (ع) کے ساتھیوں کے حالات
????مخالفین امام کی سیاسی صورتحال
خلاصہ گفتگو:
امام حسن علیہ السلام کے دور میں عراق کے اندر سیاسی گروہ بندیاں شدید تھیں۔ ایک گروہ وہ تھا جو صرف دنیاوی مفادات کے لیے امامؑ کے ساتھ تھا، جنگ کے خوف اور لالچ نے ان کے عزم کو کمزور کر دیا۔ دوسرا گروہ خوارج کا تھا جو امامؑ کے سخت مخالف اور شام کے پروپیگنڈا سے متاثر تھا۔ تیسرے وہ مخلص ساتھی تھے جو ہر حال میں امامؑ کے ساتھ رہے مگر تعداد میں کم تھے۔
 
امام حسنؑ کے ساتھیوں میں کئی ایسے بھی تھے جو مالی لالچ یا خوف کی وجہ سے دشمن کی طرف جھک گئے۔ بعض قبائل نے شام کی رشوت اور وعدوں کے بدلے امامؑ کو تنہا چھوڑ دیا۔
 
دوسری طرف شام کی حکومت منظم، مالی طور پر مضبوط اور پروپیگنڈا کے ہتھیار سے لیس تھی۔ امیر شام  نے سیاسی تدبیروں اور تعلقات کے ذریعے عراق کے کمزور حالات سے فائدہ اٹھایا اور امام حسنؑ کے خلاف محاذ کو مضبوط کیا۔ یہ داخلی کمزوری اور بیرونی سازشیں صلح کے پس منظر کا اہم سبب بنیں۔
 

متعلقہ مضامین

  • میلبورن میں 10 ملین ڈالر کی چوری، بھارتی شہریوں سمیت 19 افراد گرفتار
  • ایران میں مسلح افراد سے جھڑپ میں ایک پولیس اہلکار ہلاک
  • سندھ رینجرز نے شہریوں کے اغوا میں ملوث منظم گروہ کے 4ملزمان گرفتار کرلیا
  • سی ٹی ڈی آپریشن کے دوران بھارتی حمایت یافتہ3دہشت گرد ہلاک
  • موضوع: امام حسن ؑ کے دور کے سیاسی و اجتماعی حالات
  • آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر آسٹریلیا کی ایک مرتبہ پھر تاکید
  • وزیراعظم شہباز شریف سے ‘چیلنج فیشن پرائیویٹ لمیٹڈ‘ چین کے وفد کی ملاقات
  • ورک فرام ہوم کرنے والوں کے لیے دنیا کے 10 بہترین ممالک کی فہرست جاری
  • ورک فرام ہوم کرنے والوں کے لیے دنیا کے 10 بہترین ممالک کی فہرست جاری