آسٹریلیا میں بھارتی طلبا چھٹیوں میں چوریاں کرنے لگے؛ 10 ملین ڈالرز کی نقب
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
آسٹریلیا میں بھارتی طلبا کی منظم چوریوں کا انکشاف ہوا جس میں صرف پانچ ماہ کے دوران 10 ملین ڈالرز سے زائد کی چوریاں بے نقاب ہوگئیں۔
آسٹریلوی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بھارتی طلبا اور عارضی ویزوں پر رہائش پذیر افراد پر مشتمل 19 رکنی گروہ کو گرفتار کیا ہے۔
اس گروہ پر الزام ہے کہ انھوں نے بڑے اسٹورز سے 10 ملین ڈالرز سے زائد مالیت کا قیمتی اشیاء چرایا۔
آسٹریلوی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد ایک منظم نیٹ ورک کی صورت میں کام کر رہے تھے۔
پولیس کے مطابق بھارتی طالب علموں کی جانب سے چوری کیے گئے سامان میں بچوں کا فارمولا دودھ، وٹامنز اور الیکٹرک ٹوتھ برش بھی شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان چوری کیا گیا یہ تمام سامان مخصوص خریداروں کو فراہم کیا جاتا تھا جو بعد میں اسے مہنگے داموں فروخت کرتے تھے۔
اس رپورٹ کے منظرِعام پر آنے کے بعد آسٹریلوی حکام نے کہا کہ ایسے واقعات نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہیں بلکہ انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آسٹریلیا نے افغان طالبان حکومت پر نئی پابندیوں کی تجاویز پیش کر دیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آسٹریلوی حکومت نے سنگین جرائم کے احتساب کے لیے افغان طالبان حکومت کے خلاف نئی پابندیوں کی تجاویز پیش کی ہیں، جن کی ہیومن رائٹس واچ نے بھی حمایت کی ہے۔
حکومت نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر طالبان کے لیے پابندیوں کے قوانین میں ترامیم زیر غور ہیں، جن کے ذریعے افغانستان کے لیے مخصوص معیار متعارف کرائے جائیں گے اور سفری پابندیاں عائد کی جا سکیں گی۔
آسٹریلوی ڈائریکٹر ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ مجوزہ ترامیم انسانی حقوق کے مجرم طالبان کے احتساب کی جانب اہم قدم ہیں، کیونکہ طالبان کی خواتین کے بنیادی حقوق پر قدغنیں جرمِ انسانیت اور صنفی ظلم و ستم کی شکل اختیار کر چکی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق ماہرین طالبان کے خواتین کے خلاف منظم مظالم کو صنفی تفریق قرار دے چکے ہیں، جبکہ طالبان حکام نے سول آزادیوں کو محدود کرتے ہوئے صحافیوں اور کارکنان کو حراست اور تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔