کراچی: پرانا گولیمار میں فائرنگ، ایک شخص ہلاک، ایک زخمی
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی کے علاقے پرانا گولیمار میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔
پرانا گولیمار میں فائرنگ سے 2 افراد زخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک زخمی دم توڑ گیا۔
ایس ایس پی کیماڑی فیضان علی کے مطابق واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا معلوم ہوتا ہے، موٹرسائیکل سوار 2 نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کی اور فرار ہو گئے۔
کراچی میں مختلف علاقے میں پیش آنے والے جرائم کے.
انہوں نے بتایا کہ مقتول کی شناخت آصف علی کے نام سے ہوئی ہے، جو گینگسٹر علی عرف پیرو کا سگا بھائی ہے۔
ایس ایس پی کیماڑی فیضان علی نے بتایا ہے کہ آصف کچھ عرصہ قبل سپر ہائی وے پر ہاؤسنگ سوسائٹی میں شفٹ ہو گیا تھا، آج شادی کی تقریب میں پرانا گولیمار آیا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بن گیا۔
انہوں نے بتایا کہ آصف علی کی منشیات فروش ساجد ماجد گروپ سے بھی وابستگی رہی ہے۔
ایس ایس پی کیماڑی کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والا شخص آصف کے ساتھ موٹر سائیکل پر بیٹھا تھا جو فائرنگ کی زد میں آ کر زخمی ہوا ہے، واقعے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پرانا گولیمار
پڑھیں:
برطانیہ؛ یہودی عبادت گاہ پر حملے میں 2 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی
برطانیہ میں یہودیوں کے مذہبی دن پر ان کی عبادت گاہ پر چاقو بردار شخص نے حملہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مانچسٹر کی یہودی عبادت گاہ پر یہ حملہ یومِ کفّارہ کی صبح کیا گیا جب یہودی اپنا مذہبی دن منانے بڑی تعداد میں موجود تھے۔
کار سوار حملہ آور نے سیکیورٹی چیک پوسٹ سے زبردستی گھسنے کی کوشش میں عبادت گاہ آے والے شہریوں پر گاڑی چڑھا دی۔
چاقو بردار حملہ آور اپنی گاڑی سے باہر نکلا اور عبادت گاہ جانے والوں پر حملہ کردیا جس میں 2 یہودی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے اور 3 شدید زخمی ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں سیکیورٹی گارڈ بھی شامل ہے جو حملہ آور کو روکنے کی کوشش میں بری طرح زخمی ہوگیا تھا۔ اسے چاقو کے گہرے گھاؤ آئے تھے۔
حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے یہودی عبادت گاہ کا محاصرہ کرلیا جن کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور بھی مارا گیا۔
تاہم سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور کے مارے جانے کی تصدیق نہیں کی لیکن حملہ آور کو گولیاں لگنے کی تصدیق کی۔
حملہ آور کے جسم پر مشتبہ ذرات ملنے کی وجہ سے ایک بم ڈسپوزل یونٹ کو طلب کیا گیا اور اسی وجہ سے پولیس فوری طور پر اس کی موت کی تصدیق نہیں کر سکی۔
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حملہ آور اپنے جسم پر بارودی مواد باندھ کر آیا تھا جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ بم ڈسپوزل ٹیم کی کارروائی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ جنگِ غزہ کے بعد سے دنیا بھر کے یہودی عبادت گاہوں اور یہودیوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رواں برس ہی پیرس میں چند یہودی عبادت گاہ، ان کے گھروں، شوا کا مرکز اور ریستوران پر سبز رنگ سے چاکنگ اور تخریب کاری کی گئی تھی۔
چند یہودی گھروں پر ہولوکاسٹ کی علامت (swastika) کا نقشہ لگایا گیا اور ایک یہودی رہائشی پر ایئر رائفل سے حملہ بھی کیا گیا۔
گزشتہ برس آسٹریلیا کے شہر ملبورن میں بھی ایسے ہی یہودیوں کے خلاف چاکنگ کی گئی تھی۔
گزشتہ برس جون میں روس کے ایک یہودی عبادت گاہ پر حملہ کیا گیا تھا۔ 2019 میں جرمنی میں بھی ایسا ہی حملہ کیا گیا تھا۔