پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، کئی مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
لاہور:
مون سون بارشوں اور گلیشیئرز پگھلنے کے نتیجے میں پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ میں کالا باغ اور چشمہ بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے جب کہ تربیلا اور تونسہ بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 68 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے اور وہاں نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔
اسی طرح دریائے جہلم اور دریائے چناب کے اہم مقامات پر پانی کی صورتحال فی الحال معمول کے مطابق ہے، تاہم نالہ پلکھو کینٹ میں نچلے درجے کا سیلاب جاری ہے۔ اسی طرح دریائے راوی کے مقامات پر بہاؤ معمول کے مطابق ہے لیکن نالہ بسنتر میں پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے جس سے نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔
ڈیمز کی صورتحال کے حوالے سے ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ تربیلا ڈیم 98 فیصد جب کہ منگلا ڈیم 68 فیصد بھر چکا ہے۔ تربیلا ڈیم کا لیول 1547.
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنا نہایت ضروری ہے۔ دریاؤں کے پاٹ میں موجود افراد فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں اور ہنگامی انخلا کی صورت میں انتظامیہ سے مکمل تعاون کریں۔
شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ دریاؤں، نہروں، ندی نالوں اور تالابوں میں ہرگز نہ نہائیں اور سیلابی صورتحال میں دریاؤں کے کناروں پر سیر و تفریح سے گریز کریں۔
حکام نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو کسی صورت دریاؤں یا ندی نالوں کے قریب نہ جانے دیں۔ ایمرجنسی کی کسی بھی صورتحال میں شہری پی ڈی ایم اے پنجاب کی ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ پی ڈی ایم اے پنجاب کی اولین ذمہ داری ہے۔
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان نچلے درجے کا سیلاب پی ڈی ایم اے مقامات پر
پڑھیں:
دریائوں اور آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج کی صورتحال کے اعدادوشمار جاری
تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہائو کی صورت حال حسب ذیل رہی۔ دریا ئے سندھ میں تربیلاکے مقام پر آمد 81ہزار کیوسک اور اخراج 80ہزار 600کیوسک، کابل میں نوشہرہ کے مقام پر آمد 10ہزار 100کیوسک اور اخراج 10ہزار 100کیوسک، خیرآباد پل پر آمد 51ہزار 600کیوسک اور اخراج 51ہزار 600کیوسک،جہلم میں منگلاکے مقام پر آمد 10ہزار 300کیوسک اور اخراج 8 ہزار 200کیوسک، چناب میں مرالہ کے مقام پر آمد 30ہزار 900کیوسک اور اخراج 18ہزار 100 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔بیراج: جناح میں آمد 99ہزار 500کیوسک اور اخراج 93ہزار 600کیوسک، چشمہ میں آمد ایک لاکھ ایک ہزار کیوسک اوراخراج 95ہزار 400کیوسک، تونسہ میں آمد 86ہزار 800 کیوسک اور اخراج 72ہزار 300کیوسک،گدو میں آمد ایک لاکھ 40ہزار 800کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 25ہزار کیوسک، سکھر میں آمد ایک لاکھ 15ہزار 700کیوسک اور اخراج 69ہزار 300کیوسک، کوٹری میں آمد ایک لاکھ 13ہزار 100کیوسک اور اخراج 93ہزار 200کیوسک، تریموں میں آمد 14ہزار 200کیوسک اور اخراج 2ہزار 200کیوسک، پنجند میں آمد 48ہزار 600کیوسک اور اخراج 33ہزار 400کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔آبی ذخائر: تربیلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1550.00فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 5.728ملین ایکڑ فٹ۔منگلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1240.85 فٹ، ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 7.183 ملین ایکڑ فٹ۔چشمہ میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 649.00فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.311 ملین ایکڑ فٹ ریکارڈ کیا گیا۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہائو کی صورت میں ہے ۔